پاک فوج کی شمالی وزیرستان اور کرم میں بڑی کارروائی ، "فتنہ الخوارج" کے 25 دہشت گرد ہلاک، 5 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، 24 اور 25 اکتوبر 2025 کو ضلع کرم کے علاقے غکی اور ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام کے بالمقابل پاک۔افغان سرحد پر دو بڑے گروہوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی جو پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان خوارج کے گروہوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔نتیجتاً، سپین وام (شمالی وزیرستان) میں 15 دہشت گرد، جن میں چار خودکش بمبار بھی شامل تھے اور جو بھارتی پراکسی تنظیم "فتنہ الخوارج" سے تعلق رکھتے تھے، جہنم واصل کر دیے گئے۔اسی طرح، غکی (کرم ضلع) میں 10 مزید درانداز خوارج مارے گئے۔مارے گئے دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کا پی ایس ایل انتظامیہ پر سنگین الزام
فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے پانچ جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
شہداء کے نام درج ذیل ہیں:
حوالدار منظور حسین (عمر 35 سال، ضلع غذر)
سپاہی نعمان الیاس کیانی (عمر 23 سال، ضلع پونچھ)
سپاہی محمد عادل (عمر 24 سال، ضلع قصور)
سپاہی شاہ جہان (عمر 25 سال، ضلع وہاڑی)
سپاہی علی اصغر (عمر 25 سال، ضلع پاکپتن)
آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ دراندازی کی کوششیں اس وقت ہو رہی ہیں جب پاکستان اور افغانستان کے وفود ترکی میں مذاکرات میں مصروف ہیں ، جو عبوری افغان حکومت کے ارادوں پر سوالیہ نشان اٹھاتی ہیں کہ آیا وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں۔
ایک سال پرانی تقریر کے چند سیکنڈ کاٹ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، ہمیشہ فلسطین کا مقدمہ لڑا، چوہدری سالک حسین
پاکستان نے بارہا افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی جانب سرحدی نظم و نسق کو مؤثر بنائے اور دوحہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، تاکہ افغان سرزمین کو پاکستان مخالف خوارج کے لیے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں کی یہ قربانیاں قوم کے عزم و حوصلے کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
ملک بھر میں "عزمِ استحکام" کے وژن کے تحت جاری انسدادِ دہشت گردی کی مہم، جو نیشنل ایکشن پلان کی فیڈرل اپیکس کمیٹی سے منظور شدہ ہے، پورے عزم اور تسلسل کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔
ضمنی انتخاب، مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے نام فائنل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک فوج
پڑھیں:
افغانستان کوہر صورت فتنہ الخوارج کو لگام ڈالنا ہوگی، پاکستان نے مذاکرات میں پھر واضح کردیا
افغانستان کوہر صورت فتنہ الخوارج کو لگام ڈالنا ہوگی، پاکستان نے مذاکرات میں پھر واضح کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد /استنبول (سب نیوز)استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات میں پاکستان نے پھر واضح کیا ہے کہ افغانستان کو ہر صورت فتنہ الخوارج کو لگام ڈالنا ہوگی۔پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا دوسرا دور ہوا ۔ مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے چار رکنی وفد شریک ہوا جبکہ افغان وفد کی قیادت نائب وزیر داخلہ حاجی نجیب نے کی ،مذاکرات میں دوحا میں طے پانے والے نکات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، بات چیت کا بنیادی مقصد افغان سرزمین سے دہشتگردی اور مداخلت کی روک تھام تھا ۔پاکستانی حکام نے مذاکرات کے دوران ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ افغانستان کو ہرصورت فتنہِ خوارج کو لگام ڈالنا ہوگی۔
پاکستانی وفد نے زور دیا کہ پاکستان پر حملے کرنے والے گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے،افغانستان سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔استنبول مذاکرات میں دونوں فریقوں کے درمیان انسدادِ دہشتگردی کے تعاون اور سرحدی سیکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق مستقل جنگ بندی کیلئے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ترکیہ میں مذاکرات کے دو دور ہوئے ، بات چیت مزید تین روز تک جاری رہنے کا امکان ہے ، دہشتگردی کی روک تھام کے مکینزم پر بات چیت کی گئی، دوحا معاہدے کے بعد پیشرفت سے متعلق ڈوزئیرز کا تبادلہ کیا گیا ۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ اس کے علاوہ مذاکرات میں قطر میں افغان سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ ، افغان وزیر داخلہ کے بھائی انس حقانی، نور احمد نور، وزارت دفاع کے عہدیدار نور الرحمان نصرت اور افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں ایک میکنزم تشکیل دیا جارہا ہے جس میں دہشتگردی کے حوالے سے مانیٹرنگ شامل ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستانی حکام ان مذاکرات کے لیے اپنی تجاویز لے کر گئے ہیں جن میں افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملے، ان کی مانیٹرنگ اور اس حوالے سے میکنزم کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔
اس سے قبل 19 اکتوبر کو دوحا مذاکرات میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور افغان ہم منصب ملا یعقوب نے شرکت کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں تصدیق کی کہ استنبول مذاکرات دوحا میں طے شدہ نکات پر پیش رفت کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا دوحا مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جنگ بندی عمل میں آئی تھی، ایک تحریری دستاویز پر دستخط ہوئے تھے، چاہے افغان فریق اسے معاہدہ مانے یا نہ مانے۔طاہر اندرابی نے یہ بھی بتایا تھا کہ حالیہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پاک افغان سرحدی گزرگاہیں عارضی طور پر بند ہیں کیونکہ ایک عام پاکستانی کی جان بچانا اشیائے خورونوش یا تجارت سے زیادہ اہم ہے۔ترجمان وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ خلوص کا مظاہرہ کرتا رہا ہے، تاہم کابل کو اپنی سرزمین سے دہشتگرد حملے روکنے کے لیے قابلِ تصدیق اقدامات کرنا ہوں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکشمیر متنازعہ علاقہ، بھارت حقیقت نہیں بدل سکتا، دہشتگردی بند کرے، پاکستان کشمیر متنازعہ علاقہ، بھارت حقیقت نہیں بدل سکتا، دہشتگردی بند کرے، پاکستان بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت بننے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا، شازیہ مری سپریم کورٹ کی ٹیکنالوجی پر مبنی عوام دوست عدالتی اصلاحات پر پیش رفت رپورٹ جاری پاکستان اور قازقستان کی افواج کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ مشق،آئی ایس پی ار ٹرمپ کا شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار این سی سی آئی اے کے افسروں پر کرپشن الزامات کا معاملہ، وفاقی وزیر داخلہ کا اظہار برہمی، سخت کارروائی کا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم