سوڈان میں خونریز خانہ جنگی کی نئی لہر: باغی فورس کا الفشر شہر پر قبضہ، دو ہزار شہری قتل
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
سوڈان میں ایک اور خونی باب کھل گیا — باغی فورس ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) نے حکومت کے مضبوط گڑھ الفشر شہر پر قبضہ کر کے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 26 اکتوبر کو کیے گئے اس حملے میں دو ہزار سے زائد شہری مارے گئے، جبکہ درجنوں زخمی اور بے گھر ہو گئے۔
سوڈانی حکومت کا کہنا ہے کہ آر ایس ایف نے شہر میں گھروں پر چھاپے مارے، عام شہریوں کو اجتماعی طور پر پھانسی دی، اور فرار ہونے والوں پر فائرنگ کی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی تصدیق کی ہے کہ نہ صرف مرد بلکہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جنسی تشدد کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
الفشر پر قبضے کے بعد آر ایس ایف نے دارفور کے بیشتر علاقوں پر اپنا کنٹرول مضبوط کر لیا ہے، جس سے یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ سوڈان ایک بار پھر تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے، جیسا کہ ایک دہائی قبل جنوبی سوڈان کے الگ ہونے پر ہوا تھا۔
دوسری جانب سعودی عرب، مصر، قطر، ترکیہ اور اردن نے سوڈان میں ہونے والے اس قتلِ عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ عرب ممالک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرے تاکہ مزید خونریزی روکی جا سکے۔
واضح رہے کہ سوڈان میں اپریل 2023 سے خانہ جنگی جاری ہے، جس میں سرکاری فوج اور منحرف فورس آر ایس ایف ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ اب تک ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں اور لاکھوں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، جبکہ ملک مکمل تباہی اور انسانی المیے کے دہانے پر کھڑا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ر ایس ایف سوڈان میں
پڑھیں:
امریکہ قابض صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم کا جواز پیش کرتا ہے، جہاد اسلامی
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ رات جو کچھ ہوا وہ قابض صیہونی رژیم کیجانب سے جنگبندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی تھا اور ہم اس رژیم کے جنگی جرائم کے تسلسل کا ذمہ دار امریکی حکومت کو ٹھہراتے ہیں اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ترجمان محمد الحاج موسی نے اعلان کیا ہے کہ کل رات جو کچھ ہوا وہ قابض صیہونی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی تھا جس کے دوران سفاک صیہونیوں نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں بالخصوص بے گھر خاندانوں کی خیمہ بستیوں میں قتل عام اور وحشیانہ بمباری کا ارتکاب کیا ہے۔ فلسطینی خبررساں ایجنسی شہاب کے مطابق محمد الحاج موسی نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف قتل عام کی وسیع کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشتگردی کی جاری پالیسی کے علاوہ قابض صیہونی فوج غزہ میں عام شہریوں اور معصوم بچوں کے خلاف بھی منظم جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے اور اپنے سنگین جرائم کو جواز فراہم کرنے کے لئے بیہودہ اور جھوٹے حیلوں بہانوں کا سہارا لے رہی ہے۔ الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ قابض صیہونیوں نے کسی بھی طرح سے نہ تو انسانی بنیادوں پر اور نہ ہی عملی طور پر، جنگ بندی معاہدے کی ذرہ برابر پاسداری نہیں کی بلکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اس معاہدے کی کھلی خلاف ورزیاں بھی کر رہے ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے اولین لمحے سے ہی فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے اس کی تمام شرائط پر مکمل عملدرآمد کیا ہے اور معاہدے کی ذرہ برابر خلاف ورزی نہیں کی۔ محمد الحاج موسی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قابض صیہونی، غزہ کی پٹی میں ضروری سازوسامان اور تکنیکی امدادی ٹیموں کے داخلے کو روکنے کے ذریعے، اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں جبکہ اس نفسیاتی حربے کا مقصد رائے عامہ کو گمراہ اور فلسطینی مزاحمت کو مجرم ظاہر کرنے کی موہوم کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ثالثوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قابض صیہونی کابینہ کی جانب سے انجام پانے والی بار بار کی خلاف ورزیوں کے خلاف ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائیں اور معاہدے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قابض رژیم کے مسلسل جرائم کا ذمہ دار امریکی حکومت کو ٹھہراتے ہیں کیونکہ امریکہ کو، اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل پر قابض حکومت کو مجبور کرنا چاہیِئے نہ یہ کہ وہ قابض رژیم کی کھلی خلاف ورزیوں کا جواز پیش کرنے لگے! الحاج موسی نے تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم غزہ کی حمایت میں عالمی عوامی تحریکوں اور دشمن کی کھلی خلاف ورزیوں کے خلاف مذمتی سلسلے کے جاری رکھے جانے پر زور دیتے ہیں کیونکہ قابض صیہونیوں پر دباؤ ڈالنے کا ایک مؤثر ذریعہ؛ یہی عوامی تحریکیں ہیں!