نیویارک کی میئرشپ کے مسلم امیدوار ظہران ممدانی نے کہا ہے کہ ان کے سیاسی مخالفین نے انہیں دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی، مگر وہ نفرت کے بجائے اتحاد، انصاف اور ہم آہنگی کا پیغام لے کر میدان میں اترے ہیں۔

برونکس کی ایک مسجد کے باہر اپنے جذباتی خطاب میں ظہران ممدانی اس وقت آب دیدہ ہوگئے جب انہوں نے نائن الیون کے بعد امریکی معاشرے میں مسلمانوں کے لیے بدلتے حالات کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 9/11 کے بعد ان کی خالہ، جو ہمیشہ حجاب پہنتی تھیں، خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگیں، اور یہ احساس کئی امریکی مسلمانوں کے لیے ایک مشترکہ درد بن گیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف نفرت انگیز مہم کے باوجود وہ پیار، برداشت اور برابری کے پیغام پر قائم ہیں، کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ نیویارک ایک ایسا شہر بنے جہاں سب کو ان کے مذہب، نسل یا شناخت سے بالاتر ہوکر برابر کے حقوق ملیں۔

ظہران ممدانی کا کہنا تھا کہ وہ اس الیکشن کو صرف ایک سیاسی مقابلہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی جدوجہد سمجھتے ہیں جو نفرت اور تقسیم کے خلاف ہے۔ ان کے بقول “ہم اس شہر کے ہر باشندے کے لیے کھڑے ہیں، چاہے وہ کسی بھی رنگ یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔”

واضح رہے کہ نیویارک کے میئر کا انتخاب 4 نومبر کو ہوگا، جب کہ ابتدائی ووٹنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ ایک تازہ سروے کے مطابق ظہران ممدانی کو 43 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے، جو انہیں ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے لاتی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

ترکیہ کی درخواست: پاکستان نے افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، جس کے بعد استنبول میں جاری سفارتی سرگرمیوں میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی مذاکرات کے غیر نتیجہ خیز رہنے کے باعث پاکستانی وفد نے آج وطن واپس لوٹنا تھا، تاہم ترکیہ کے حکام نے فریقین سے درخواست کی کہ وہ بات چیت کا عمل ترک نہ کریں اور قیام میں توسیع کریں۔ ترکیہ کی اس سفارتی کوشش کے نتیجے میں پاکستانی وفد نے فی الحال استنبول میں ہی قیام کا فیصلہ کیا اور مذاکراتی عمل کو ایک اور موقع دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغان حکام نے بھی مذاکرات کی بحالی کے لیے سفارتی سطح پر رابطے کیے ہیں، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترکیہ کی خواہش ہے کہ اس کی میزبانی میں ہونے والے یہ مذاکرات اس بار کسی واضح اور نتیجہ خیز اتفاق رائے پر منتج ہوں۔

پاکستانی وفد، جو واپس روانہ ہونے والا تھا، اب استنبول میں ہی قیام کرے گا اور مذاکرات میں پاکستان کے مرکزی مؤقف پر بات چیت جاری رہے گی کہ افغانستان اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق اور مؤثر کارروائی کرے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد میں وہی اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو گزشتہ مذاکراتی مرحلے میں شریک تھے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے تھے۔

 

 

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ
  • نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ ظہران ممدانی کے وعدوں نے انتخابات کو پرجوش بنادیا
  • افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
  • افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش:خارجی نور ولی کے نائب  اور انتہائی مطلوب کمانڈر سمیت 4 دہشتگرد ہلاک
  • پاکستان میں دراندازی کی کوشش کرنیوالے کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت 4 خوارج جہنم واصل
  • باجوڑ: پاک-افغان سرحد پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک
  • پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت 4 دہشتگرد مارے گئے
  • ترکیہ کی درخواست: پاکستان نے افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کردی
  • ترکیہ کی درخواست پر پاکستان نے افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کردی
  • بڑی چھلانگ،  ظہران ممدانی نے نیویارک کے یہودی ووٹرز کی حمایت بھی حاصل کرلی