نیویارک میں میئر کے انتخابات میں مسلمان امیدوار ظہران ممدانی نے انتخابات سے محض 5 روز قبل ایک بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے شہر کے یہودی ووٹرز کی بھی حمایت حاصل کرلی ہے۔ یہ  نیویارک میئر کی دوڑ میں ممدانی کی مزید سبقت سمجھی جارہی ہے، یہودی ووٹ فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں

امریکی شہر نیویارک میں ہونے والے آئندہ میئر کے انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی نے ایک حیران کن انتخابی اتحاد قائم کر لیا ہے، جس میں بڑی تعداد میں یہودی ووٹرز بھی ان کے ساتھ شامل ہیں۔

ریاستی اسمبلی کے سابق رکن اور سرگرم فلسطینی حامی سیاست دان کے طور پر جانے جانے والے ممدانی نے حالیہ ہفتوں میں نیویارک کی مختلف عبادت گاہوں اور برادریوں میں جا کر یہودی ووٹروں سے براہِ راست رابطے بڑھائے ہیں۔

بروکلین کے یہودی عبادت خانے میں والہانہ استقبال

گزشتہ ماہ بروکلین کی پروگریسو یہودی عبادت گاہ  ’کولوٹ حَیینو‘ میں روش ہشانہ (یہودی نئے سال) کی تقریب کے دوران ممدانی کو شرکاء کی جانب سے زبردست داد اور تالیوں سے نوازا گیا۔
یہ تقریب ان کی انتخابی مہم میں ایک نمایاں موقع سمجھا جا رہا ہے، جس میں انہوں نے ’مشترکہ مستقبل‘ کے پیغام پر زور دیا۔

جیوئش وائس فار پیس ایکشن کی سیاسی ڈائریکٹر بیتھ ملر نے کہا، ’لوگ ممدانی کو دیکھ کر پرجوش تھے، کیونکہ وہ امید کر رہے ہیں کہ ان کی قیادت میں ہم سب مل کر ایک زیادہ انصاف پسند شہر بنا سکتے ہیں۔‘

 سروے: یہودی ووٹروں میں ممدانی کو 17 پوائنٹس کی برتری

تحقیقی ادارے زینتھ ریسرچ کے ایک حالیہ سروے کے مطابق، ممدانی نیویارک کے یہودی ووٹرز میں 17 پوائنٹس کی سبقت رکھتے ہیں۔
اگر موجودہ میئر ایرک ایڈمز دوڑ سے باہر بھی ہو جائیں تو ممدانی کو اب بھی 43 فیصد اور ان کے قریبی حریف کو 33 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک کی میئر شپ: ٹرمپ کو ظہران ممدانی کی جیت کیوں یقینی نظر آنے لگی؟

سروے کے بانی پارٹنر ایڈم کارلسن کا کہنا ہے ’یہودی برادری کوئی یکساں بلاک نہیں۔ ممدانی نے مختلف ذیلی گروہوں میں توقع سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی ہے۔‘

ظہران ممدانی ماضی میں بائیکاٹ، ڈِویسٹمنٹ اور سینکشنز (BDS) تحریک کے حامی رہے ہیں اور اسرائیل کو ’یہودی ریاست‘ ماننے سے انکار کر چکے ہیں۔
انہی مؤقف کی وجہ سے انہیں قدامت پسند یہودی گروہوں اور صہیونی تنظیموں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔
تاہم دوسری جانب، بائیں بازو کی یہودی تنظیموں  مثلاً جیوئش وائس فار پیس ایکشن، بینڈ دی آرک، اور جیوئز فار ریشل اینڈ اکنامک جسٹس (JFREJ) نے ان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔

’ممدانی خطرہ مول لینے سے نہیں گھبراتے‘

JFREJ کی سیاسی ڈائریکٹر ایلیشیا سنگھم-گڈون، جو ماضی میں ممدانی کے ساتھ احتجاجی مظاہروں میں گرفتار بھی ہو چکی ہیں، نے کہا ’وہ بڑی سے بڑی قیمت ادا کرنے کو تیار رہتے ہیں، اگر بات انصاف اور برابری کی ہو۔ یہی چیز ہمیں ان پر یقین دلاتی ہے۔‘

کی انتخابی ٹیم ’دی جیوئش ووٹ‘ نے ممدانی کے لیے گھروں پر دستک دینے، ووٹروں کو فون کرنے اور رابطہ مہم میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

’گلوبلائز دی انتفاضہ‘

انتخابی مہم کے دوران ممدانی کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا ہوا جب انہوں نے فلسطینی حامی نعرے  ’گلوبلائز دی انتفاضہ‘ کی تائید سے انکار نہیں کیا۔ بعد ازاں انہوں نے کہا کہ وہ اس نعرے کے استعمال کی حوصلہ شکنی کریں گے، تاکہ کسی طبقے کے جذبات مجروح نہ ہوں۔
ماہرین کے مطابق، یہ ممدانی کی بیانیہ میں نرمی کی علامت ہے، جس سے وہ قدامت پسند اور ترقی پسند یہودی ووٹرز کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

’کبھی کبھی سب کو ناراض کرنا ہی سیاست کا تقاضا ہوتا ہے‘

سروے تجزیہ کار کارلسن کا کہنا ہے کہ ممدانی کی متوازن پالیسی کسی حد تک غیرمقبول دکھائی دیتی ہے،

یہ بھی پڑھیں: نیویارک کے میئر امیدوار ظہران ممدانی کو ابتدائی جیت کے بعد اسلاموفوبیا کا سامنا

’انہوں نے سب کو خوش نہیں کیا، مگر شاید یہی ایک میئر کا اصل امتحان ہے۔‘

 اینٹی صیہونیت بمقابلہ اینٹی یہودیت

امریکی ماہرِ بشریات جوناتھن بویرن کے مطابق،’ 2 طرح کے لوگ اینٹی صیہونیت اور اینٹی یہودیت کو گڈمڈ کرتے ہیں، صہیونی اور یہود دشمن۔ ظہران ممدانی ان میں سے کسی فریق میں نہیں آتے۔‘

یہودی ووٹروں کا بدلتا رجحان

نیویارک کے پروفیسر ویل وینوکور کے مطابق، ’اگرچہ ممدانی کے اینٹی صیہونیت پس منظر پر تنقید ہوتی رہی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ نوجوان یہودی ووٹر زیادہ تر لبرل نظریات رکھتے ہیں۔ وہ نیویارک کو زیادہ مساوی، قابلِ رہائش اور منصفانہ بنانا چاہتے ہیں، اور ممدانی اسی وژن کی نمائندگی کرتے ہیں۔‘

 ’جیوئش ووٹ‘ کے پروگرام میں ظہران ممدانی کا استقبال

جیوئش ووٹ کے سالانہ مزالس فنڈ ریزر پروگرام میں ہزار سے زائد شرکاء نے ظہران ممدانی کا والہانہ استقبال کیا۔
ایلیشیا گڈون نے کہا، ’یہ شاید اب تک کا سب سے بڑا اجتماع تھا جہاں یہودی برادری نے ممدانی کے لیے کھل کر حمایت کا اظہار کیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارا نیا سیاسی لمحہ شروع ہو چکا ہے۔‘

نیویارک میں 4 نومبر کو ہونے والے میئر کے انتخابات سے قبل ظہران ممدانی کی مہم بین المذاہب اتحاد اور ترقی پسند سیاست کا منفرد امتزاج بن چکی ہے۔
ان کا پیغام واضح ہے ’ نیویارک کو سب کے لیے ایک منصفانہ، مہربان اور باہمی احترام پر مبنی شہر بنانا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی یہودی ظہران ممدانی نیویارک میئر کے انتخابات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی یہودی نیویارک میئر کے انتخابات

پڑھیں:

کراچی: بریک فیل ہونے پر چلتی بس سے چھلانگ لگانے والی خاتون جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: بس کے بریک فیل ہونے پر خاتون مسافر نے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں پیش آنے والے ایک دلخراش حادثے نے شہری ٹرانسپورٹ کی ناقص حالت اور مسافروں کی جان کو درپیش خطرات پر ایک بار پھر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں، واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر بس کے بریک اچانک جواب دے گئے، جس کے نتیجے میں بس بے قابو ہو گئی اور بس میں سوار ایک خاتون نے جان بچانے کی کوشش میں چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔

پولیس حکام کے مطابق بریک فیل ہونے کے بعد بس تیزی سے فٹ پاتھ کی جانب بڑھ گئی، جس پر بس میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اسی دوران خاتون مسافر نے خطرے کو بھانپتے ہوئے بس سے کودنے کا فیصلہ کیا، تاہم زمین پر گرنے کے باعث انہیں سر پر شدید چوٹ آئی، جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ خاتون کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی گئی، مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی بنیادی وجہ بس کی میکانیکی خرابی اور بریک سسٹم کی ناکامی بتائی جا رہی ہے، پولیس نے بس کو تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

واقعے نے شہر میں چلنے والی خستہ حال پبلک ٹرانسپورٹ، ناقص فٹنس سرٹیفکیٹس اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے نظام پر شدید تشویش کو جنم دیا ہے۔

شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو ایسے افسوسناک واقعات مستقبل میں بھی دہرائے جا سکتے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • شکارپور ضمنی انتخاب:پی پی کے آغا شہباز کامیاب
  • PSL-11 کا ایڈیشن 26 مارچ سے شروع کرنے کا اعلان، محسن نقوی
  • سندھی کلچرل ڈے کے واقعے پر پولیس نے بروقت کارروائی کی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب
  • پاکستان بار کونسل کے انتخابات، عاصمہ جہانگیر گروپ نے برتری حاصل کرلی
  • کراچی: بریک فیل ہونے پر چلتی بس سے چھلانگ لگانے والی خاتون جاں بحق
  • کراچی :خاتون  نے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی
  • کراچی: بریک فیل ہونے پر خاتون بس سے چھلانگ لگا کر جاں بحق
  • پی ایس ایل آج بین الاقوامی سطح پر جگمگا رہا ہے، چیئرمین پی سی بی
  • پی ایس ایل کا جادو امریکا میں! قومی کرکٹرز نیویارک روانہ
  • عرب کپ، فلسطین کوارٹر فائنل میں جگہ نہ بناسکا، سعودی عرب نے آخری لمحات میں کامیابی حاصل کرلی