ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے ، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نابالغ ہے،قومی معاملات میں سنجیدگی ضروری ہے، خواجہ آصف پنجابی فلموں میں کام کرکے بڑھکیں مار لیں ۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ کل پھر وزیر اعلیٰ کے پی کو جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ سہیل آفریدی چوتھی مرتبہ جیل کے باہر آئے مگر ملاقات نہیں کرنے دی گئی، یہ سہیل آفریدی کی تضحیک ہے، عدالتیں اپنے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کروا رہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نا بالغ ہے ، سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں کرادر ادا کرسکتے ہیں، چند لوگوں کے ہاتھ میں ایسے ہے جیسے بندر کے ہاتھ ماچس آئی ہو۔ سہیل آفریدی کوٹ لکھپت جیل میں شاہ محمود قریشی سمیت دیگر قید رہنمائوں سے ملاقات کریں،شاہ محمود قریشی انہیں مثبت مشورہ دیں گے۔ سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ ہیں، انہیں ایسے لوگوں سے بات کرنی چاہیے تو ٹمپریچر کم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے ، یہ پرتشدد گروہ ہے، ان پر پابندی لگانا اچھی بات ہے، افسوس ہے ٹی ایل پی کے خلاف سپریم کورٹ کے خلاف ریفرنس کیوں فائل نہیں کیا گیا۔فواد چودھری نے کہا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنے ہوئے ساڑھے 3 سال ہوچکے ہیں ۔ اب انہوں نے کمیٹیاں بنا دی ہیں، یعنی انہوں نے ہار مان لی ہے ، پاکستان کی معیشت کا برا حال ہے ، پاک فوج کے جوان جانیں دے رہے ہیں، آرمی چیف کسی ملک سے مذاکرات یا معیشت پر بات کررہے ہیں تو وزیراعظم کا کیا کام ہے؟۔انہوں نے کہا کہ اسد عمر نے خواجہ آصف کو پنجابی فلموں میں کام کرنے کا مشورہ دے دیا ہے، خواجہ آصف کو کوئی پنجاب فلموں میں رول دے دیں تاکہ اس میں بڑھکیں مار لیں ، قومی معاملات میں سنجیدگی بہت ضروری ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فواد چودھری نے کہا سہیل آفریدی اچھی بات ہے پر پابندی ٹی ایل پی نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا عمران خان سے ملاقات اور مختصر کابینہ تشکیل دینے کا اعلان
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بانی چیئرمین سے ملاقات کے لیے جا رہے ہیں، جبکہ مختصر کابینہ آج انتخابات کے بعد تشکیل دی جائے گی۔ ان کے مطابق کابینہ کی تشکیل میں کسی قسم کی رکاوٹ موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی، سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا کوئی بھی رکن سلپ نہیں ہوا اور نہ ہی آئندہ ہوگا۔ سہیل آفریدی نے بتایا کہ توہینِ عدالت کی درخواست آج دائر کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم گڈ گورننس کی وجہ سے تیسری بار حکومت میں آئے ہیں، عوام کا ہم پر اور ہمارے بانی پر اعتماد ہے۔
سہیل آفریدی نے کولیٹرل ڈیمیج کے حوالے سے کہا کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، اور اس مسئلے کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے۔
پاک افغان مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہیں لیکن ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، حالانکہ ہم اہم اسٹیک ہولڈر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایک حوالدار 3 ججوں کے احکامات ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے، سہیل آفریدی
ان کا کہنا تھا کہ چین اور روس کی جانب سے سخت الفاظ میں دھمکیاں دی جا چکی ہیں، اس لیے پاکستان کو اپنے مفادات کو مقدم رکھنا چاہیے اور تنہائی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔
سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ پاکستان کا ایک دشمن پہلے سے موجود ہے جو ہمیں ختم کرنے کا سوچتا رہتا ہے۔ عوام کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہییں، کیونکہ اگر فیصلے خفیہ طور پر کیے گئے تو دہشتگردی کی جنگ جیتنا ممکن نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایک شخص دہشتگردوں کو ہیرو، دوسرا مجاہد، اور تیسرا ان کے خلاف آپریشن کرتا ہے۔ کوئی انہیں آباد کرنے کا سوچتا ہے، یہ تجربات اب بند ہونے چاہییں۔ ملک کوئی تجربہ گاہ نہیں، ایک واضح اور مستقل پالیسی وقت کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا کہ 22 فوجی آپریشنز کے باوجود دہشتگردی کا سلسلہ کیوں ختم نہیں ہوا؟ اور کہا کہ اب پالیسی کی یکسانیت اور قومی اتفاقِ رائے کے بغیر امن ممکن نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان پاک افغان مذاکرات دہشتگردی سہیل آفریدی عمران خان کابینہ وزیراعلیٰ کے پی