بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبے نے ایک اہم سنگِ میل عبور کرلیا ہے، جہاں منصوبے کے ڈیم نے دریائے کنہار کا بہاؤ کامیابی سے موڑ کر بندش مکمل کر لی۔ اس کامیابی کے ساتھ منصوبہ اب اپنے مرکزی تعمیراتی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ملک میں نئے ڈیم بنانے کی حکمت عملی طے کرلی، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق چائنا گیزوبا گروپ کے نمائندے ماؤ ہوئی گانگ نے کہا کہ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) اور چائنا گیزوبا گروپ کمپنی لمیٹڈ (سی جی جی سی ) کے اشتراک سے تعمیر کیا جارہا ہے، جو صوبے میں زیرِ تکمیل سب سے بڑا پن بجلی منصوبہ ہے۔

300 میگاواٹ صلاحیت کے حامل بالاکوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی تکمیل سے صوبے میں توانائی کے شعبے میں انقلاب آئے گا۔منصوبے کے تحت 49 میٹر بلند ڈیم، زیرِ زمین پاور ہاؤس، تین عدد 100 میگاواٹ کے فرانسس ٹربائن جنریٹر یونٹس اور 9.

1 کلومیٹر طویل ہیڈ ریس ٹنل تعمیر کی جارہی ہے۔

منصوبہ مکمل ہونے پر سالانہ تقریباً 1.154 ارب یونٹس (کلو واٹ آور ) بجلی پیدا کرے گا، جو 18 لاکھ سے زائد افراد کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی اور صوبائی معیشت کو سالانہ 20 ارب روپے سے زائد آمدنی فراہم کرے گا۔چائنا گیزوبا گروپ کے نمائندے ماؤ ہوئی گانگ نے اس موقع پر کہا کہ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ چین اور پاکستان کی دوستی کی ایک روشن مثال ہے۔

یہ منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی ) کے تحت دونوں ممالک کے پائیدار تعاون کا ثبوت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبے سے اب تک 2000 سے زائد مقامی روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، جبکہ توانائی، تعمیراتی مواد اور خدمات کے شعبوں میں بھی خاطر خواہ ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے کنہار کا بہاؤ رک گیا، مہانڈری بازار ڈوبنے کا خطرہ؟

پختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (پیہڈو ) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر حبیب اللہ شاہ نے کہاکہ چین ہمیشہ پاکستان کا قابلِ اعتماد اور آزمودہ دوست رہا ہے۔ بالاکوٹ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور دیرپا اشتراکِ عمل کی علامت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبہ صوبائی حکومت کی نگرانی میں مکمل کیا جا رہا ہے، جبکہ مالی معاونت ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی ) فراہم کر رہے ہیں۔یہ دریائے کنہار پر سی جی جی سی کی دوسری کامیاب دریا بندش ہے۔ اس سے قبل اسی کمپنی نے ایس کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن تعمیر کیا تھا، جو گزشتہ سال سے پاکستان کو سالانہ 2.8 ارب یونٹس صاف توانائی فراہم کررہا ہے۔

گزشتہ دو دہائیوں کے دوران چائنا گیزوبا گروپ نے پاکستان میں نیلم-جہلم، مہمند، کروٹ اور داسو ہائیڈرو پاور اسٹیشنز کے علاوہ ای35 ہائی وے اور ایم4 موٹروے جیسے بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں، جو چین پاکستان تعاون اور پائیدار ترقی کی مضبوط بنیادوں کو مزید مستحکم کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عطاآباد جھیل بنے 15 سال مکمل، متاثرین اب بھی پوری طرح آباد نہ ہوسکے

سی جی جی سی (سی جی جی سی ) کے نمائندے ماؤ ہوئی گانگ نے کہا کہ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ چین-پاکستان تعاون کی ایک نمایاں مثال اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی ) کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ “بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ چین اور پاکستان کی دوستی کی علامت ہے، منصوبے نے مقامی سطح پر 2000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں اور توانائی، تعمیراتی مواد اور خدمات کے شعبوں کو فروغ دیا ہے۔پختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر حبیب اللہ شاہ نے سی جی جی سی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کا قابلِ اعتماد اور آزمودہ دوست رہا ہے۔ ہمارا اشتراک باہمی اعتماد اور دیرپا تعاون کی مثال ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ پاکستان چین خیبرپختونخوا دریائے کنہار ڈیم

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان چین خیبرپختونخوا دریائے کنہار ڈیم چائنا گیزوبا گروپ دریائے کنہار اعتماد اور کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

امریکی سفیر سے ملاقات: بجلی شعبہ کی ترقی‘ سرپلس پاور پیکج پر مدد کریں: اویس لغاری 

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان اور امریکہ کے درمیان بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور سرمایہ کاری کے لیے تعاون پر بات چیت کی گئی۔ وزارت پاور ڈویژن کے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری نے آج پاکستان میں امریکی سفیر محترمہ نیٹلی بیکر سے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان بجلی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس ملاقات میں بنیادی اصلاحات، سرمایہ کاری کے مواقع، اور پاکستان کے پائیدار توانائی کے مقاصد کے حصول میں امریکی تعاون پر توجہ مرکوز رہی۔ وزیر نے پاکستان کے اصلاحی ایجنڈے میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خصوصاً سفیر سے درخواست کی کہ وہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سمیت امریکہ سے وابستہ کثیرالجہتی اداروں کے ساتھ مل کر، بجلی کے شعبے کی پائیدار ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد فراہم کریں۔ "سرپلس پاور پیکج" پر بھی بات ہوئی، جو صنعتوں کو کم قیمت پر بجلی فراہم کر کے معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے سفیر کو اس اقدام کے بارے میں تفصیلات بتائیں اور درخواست کی کہ امریکہ اس پیکج کو نئی صنعتوں تک پہنچانے میں تعاون کرے۔ وزیر لغاری نے امریکی سرمایہ کاروں کو نجکاری کے عمل میں حصہ لینے کی دعوت دی اور کہا کہ پرائیویٹ شعبے کی شرکت کارکردگی اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاور ہولڈنگ کمپنی کے 569.6 ارب روپے قرضے کی سیٹلمنٹ ہوگئی ہے، وفاقی وزیر
  • کراچی: ایم اے جناح روڈ پر ریڈیو پاکستان کی عمارت کے قریب ترقیاتی منصوبے کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے
  • مرکزی مسلم لیگ کا انٹرا پارٹی الیکشن پہلا مرحلہ مکمل
  • امریکی سفیر سے ملاقات: بجلی شعبہ کی ترقی‘ سرپلس پاور پیکج پر مدد کریں: اویس لغاری 
  • اسلام آباد ،وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری جی ای ویمووا ہائیڈرو پاور کے سی ای او فریڈرک ریبیراس سے ملاقات کررہے ہیں
  • پاکستان کو غزہ کے شہریوں کی مصر منتقلی کے اسرائیلی منصوبے پر تشویش
  • پشاور میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سیاسی پاور شو، گرما گرم تقاریر
  • پاکستان میں لڑاکا ڈرون تیار کرنے کی فیکٹری قائم کرنے کا ترک منصوبہ حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا
  • وزیراعظم کا جہاز جس ملک میں داخل ہوتاسلامی دی جاتی ہے،مریم اورنگزیب
  • عمران خان سے ملاقاتوں کی مسلسل بندش غیر قانونی و غیر آئینی ہے‘ رانا جاوید عمر