عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 1 ارب 29کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی۔پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ کا پاکستان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں پاکستان کے لیے 1 ارب 29 کروڑ ڈالر کی قسط کی منظوری دی گئی۔ آئی ایم ایف مشن پہلے ہی اس قسط کے اجرا کی منظوری دے چکا تھا۔ 1 ارب 29 کروڑ ڈالر کی قسط میں سے 20 کروڑ ڈالر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے منصوبوں کے لیے ملیں گے۔اس کے علاوہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے دوسرے اقتصادی جائزے کی بھی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق 7 ارب ڈالر کے ای ایف ایف پروگرام کی مد میں 1 ارب ڈالر سے زائد ملیں گے، 1.

3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف کے تحت 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی پہلی قسط شامل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں قرض پروگرامز کی مجموعی جاری رقم 3.3 ارب ڈالر ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق پاکستان کو ای ایف ایف پروگرام کے تحت 2 اقساط پہلے ہی مل چکی ہیں۔آئی ایم ایف نے جاری قرض پروگرام پر عمل درآمد کو مضبوط قرا دیا۔ حکومت نے بھی معاشی اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ 1 ارب 29کروڑ ڈالر ملنے سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہوگا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کروڑ ڈالر ارب ڈالر ڈالر کی کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے پہلے پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کا امکان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ کل (8 دسمبر) پاکستان کے قرضہ پروگراموں کا جائزہ لے گا، جس کے نتیجے میں تقریباً ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی نئی فنڈنگ کی راہ ہموار ہونے کی توقع ہے۔
نجی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، آئی ایم ایف نے جمعہ کو مختصر اعلان کے ذریعے اجلاس کی تاریخ کی تصدیق کی ہے۔ بورڈ اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ ای ایف ایف (Extended Fund Facility) اور آر ایس ایف (Resilience and Sustainability Facility) کے تحت لیا جائے گا۔ اگر بورڈ نے منظوری دے دی تو پاکستان کو ای ایف ایف کے تحت تقریباً ایک ارب ڈالر اور آر ایس ایف کے تحت 20 کروڑ ڈالر موصول ہو سکیں گے۔
یہ بورڈ اجلاس اسٹاف سطح کے معاہدے کے بعد ہو رہا ہے، جو ستمبر اور اکتوبر میں کراچی، اسلام آباد اور واشنگٹن میں مذاکرات کے بعد طے پایا تھا۔ اسٹاف مشن نے پاکستان کی پیش رفت کو تسلیم کر لیا تھا، لیکن فنڈز کی فراہمی بورڈ کی باضابطہ منظوری پر منحصر ہے۔
مالیاتی اور اصلاحاتی پیش رفت
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی قیادت مشن چیف ایوا پیٹرووا نے کی تھی، جن میں مالیاتی استحکام، مالیاتی پالیسی، اسٹرکچرل اصلاحات اور ماحولیاتی وعدوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایم ایف نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں پاکستان کی اہم کامیابیوں کو سراہا، جن میں شامل ہیں:
افراطِ زر میں کمی اور اسٹیٹ بینک کی سخت مانیٹری پالیسی
بیرونی مالیاتی ذخائر میں بہتری
سرکاری اداروں اور توانائی کے شعبے میں اسٹرکچرل اصلاحات
قدرتی آفات کے خلاف لچک بڑھانے اور موسمیاتی معلوماتی نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات
حالیہ سیلاب کے بعد یہ اصلاحات مزید اہمیت اختیار کر گئی ہیں، کیونکہ زرعی شعبہ، بنیادی ڈھانچہ اور روزگار متاثر ہوئے ہیں۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد کی مضبوطی
بورڈ کی منظوری سے نہ صرف پاکستان کے بیرونی ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی فروغ دے گی۔ حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کرے اور محصولات بڑھانے کے اقدامات جاری رکھے۔ آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب اور دیگر خطرات کے باوجود افراطِ زر کو ہدف کے اندر رکھنا ضروری ہے۔
گورننس اور کرپشن رپورٹ
اس سے قبل، آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ (GCDA) رپورٹ جاری کی تھی، جس میں نظامی کمزوریوں اور بدعنوانی کے دیرینہ چیلنجز کو اجاگر کیا گیا۔ رپورٹ میں 15 نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا فوری طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا، تاکہ آئندہ 3 سے 6 ماہ میں اصلاحات شروع ہو کر پانچ سال میں معاشی نمو 5 سے 6.5 فیصد تک بڑھائی جا سکے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس رپورٹ پر تنقید کے بجائے اسے اصلاحات کو تیز کرنے کے لیے محرک قرار دیا اور کہا کہ حکومت نے ٹیکس، گورننس اور دیگر شعبوں میں پیش رفت کی ہے اور باقی سفارشات پر بھی عمل جاری ہے۔
یہ فنڈنگ پاکستان کے لیے نہ صرف بیرونی مالیاتی استحکام بلکہ معاشی بحالی اور بین الاقوامی اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے اہم قدم تصور کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1.3 ارب ڈالر کی منظوری دے دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی
  • آئی ایم ایف سے ایک ارب 29 کروڑ ڈالر کی قسط منظور
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے ایک ارب 29 کروڑ ڈالر قسط کی منظوری دیدی
  • حکومت کیلئے بڑی امید، آئی ایم ایف بورڈ سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کا امکان
  • پاکستان میں مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ قرار
  • آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے پہلے پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کا امکان
  • فرانسیسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے ایپسوس کا پاکستانی معیشت پر سروے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 38 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی فنانسنگ کی منظوری دے دی