شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 7 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں 2 الگ الگ کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 7 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں آپریشن کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کیا۔
سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر دوسرا آپریشن سپن وام میں کیا جہاں فائرنگ کے تبادلے میں ایک خارجی مارا گیا۔
مارے گئے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ دہشتگرد سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں سرگرم رہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے وژن ’اعظم استحکم‘ کے تحت انسداد دہشتگردی مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے، تاکہ غیرملکی حمایت یافتہ دہشتگردی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئی ایس پی آر دہشتگرد ہلاک شمالی وزیرستان فورسز کارروائیاں وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر دہشتگرد ہلاک شمالی وزیرستان فورسز کارروائیاں وی نیوز سیکیورٹی فورسز حمایت یافتہ
پڑھیں:
آئی جی بی ایس ایف کی بریفنگ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی پردہ پوشی ہے
اشوک یادو نے سرینگر میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بی ایس ایف بھارتی فوج کے ہمراہ وادی کشمیر میں 343 کلومیٹر طویل کنٹرول لائن پر تعینات ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوج اور پیراملٹری فورسز کنٹرول لائن پار نام نہاد عسکریت پسندی اور دراندازی کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو آگے بڑھا کر غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی پردہ پوشی کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کشمیر کے انسپکٹر جنرل اشوک یادو نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ کنٹرول لائن پر 69 لانچنگ پیڈز موجود ہیں جن میں تقریبا 100-120 افراد دراندازی کے منتظر ہیں۔ تجزیہ کاروں نے آئی جی بی ایس ایف کے اس دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قابض فورسز کی طرف سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں اپنی غیر قانونی تعیناتی، کشمیریوں کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کیلئے جاری محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور املاک کی ضبطگی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جواز پیش کرنے کیلئے اس طرح کے بے بنیاد دعوے کرنا ایک معمول بن گیا ہے۔ اشوک یادو نے سرینگر میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بی ایس ایف بھارتی فوج کے ہمراہ وادی کشمیر میں 343 کلومیٹر طویل کنٹرول لائن پر تعینات ہے۔ مبصرین کے مطابق بھارتی قابض فورسز کی طرف سے یہ الزامات مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہیں۔انسانی حقوق کے مقامی گروپوں کا کہنا ہے کہ بھارتی قابض فورسز کے سربراہ کی عسکریت پسندانہ زبان میں اس طرح کی بریفنگ کا مقصد جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانوین قبضے کو طول دینا، بڑے پیمانے پر جاری کریک ڈائونز اورکالے قوانین کے تحت چھاپوں، کشمیریوں کی گرفتاریوں، املاک پر قبضے اور دیگر مظالم کا جواز پیش کرنا ہے۔