Jasarat News:
2025-12-08@22:11:27 GMT

ہزارہ ڈویژن پاکستان کے قدرتی وسائل کا مرکز ہے‘ممتاز حسین

اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

کراچی (پ ر)فرینڈ آف ہزارہ پاکستان سنگی گروپ کے سرپرستِ اعلیٰ گوہر گروپ آف کمپنیزحنیف گوہر خان سواتی کی جانب سے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کی جانب سے مانسہرہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید ممتاز حسین شاہ کے اعزاز میں ایک شاندار کاانعقاد کیاگیا۔تقریب میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے بھرپور شرکت کی جن میں FPCCI کے سابق صدر زبیر طفیل، سینئر نائب صدر شیخ خالد تواب، ایس مظہر علی ناصر، نے اپنے اپنے خطاب میں مانسہرہ چیمبر کو FPCCI ,کا باقاعدہ رکن بنے پر مبارکباد دی اور منرل کے کاروبار کو ملک بھر اور عالمی سطح پر متعارف کرانے میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔صدر مانسہرہ چیمبر آف کامرس سید ممتاز حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہزارہ ڈویژن پاکستان کے قدرتی وسائل کا مرکز ہے، جہاں قیمتی معدنیات، ماربل، گرینائٹ، لائم اسٹون، اور قیمتی پتھروں کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ مانسہرہ چیمبر آف کامرس بہت جلد عالمی سطح کی معدنیات کی نمائش (Minerals Expo) منعقد کرے گا، جس میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، جیولوجیکل ماہرین اور تجارتی اداروں کو مدعو کیا جائے گا۔ اس نمائش کا مقصد مقامی صنعت کو عالمی منڈی کے ساتھ جوڑنا اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔پروگرام کے میزبان حنیف گوہر خان سواتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان فطری وسائل، افرادی قوت اور زرعی استعداد کے لحاظ سے دنیا کے بہترین ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ڈویڑن کے وسائل اور محنتی افراد پاکستان کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ہم FPCCI کے پلیٹ فارم سے انکے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔سجاد سنگی سواتی روخ رواں اور بانی فرینڈز آف ہزارہ سنگی نے اپنے خطاب میں FPCCI کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بھر اور ہزارہ کے کاروباری طبقے کے درمیان بہتر رابطے اور مشترکہ منصوبے ملکی معیشت کو نئی سمت دے سکتے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے اپنے خطاب میں چیمبر ا ف کامرس مانسہرہ چیمبر کہا کہ

پڑھیں:

دبئی، صیہونیوں کی توجہ کا مرکز

اپنی ایک رپورٹ میں عبرانی اخبار کا کہنا تھا کہ دبئی دنیا میں فحاشی کا سب سے بڑا اڈہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی نیٹ ورک i24 نے اسرائیل کی ائیرپورٹ اتھارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اس وقت دبئی میں صیہونی مسافروں کی آمد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ گزشتہ اکتوبر کے مہینے میں تقریباً 1 لاکھ صیہونی آباد کاروں نے اس شہر کا رخ کیا، حالانکہ قبل ازیں ان مسافروں کی تعداد 85 سے 90 ہزار کے درمیان رہتی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیلیوں کے دبئی سفر کا رجحان بڑھا ہے۔ قابل غور بات ہے کہ ابراہیم اکارڈ کے ضمن میں جب سے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ مفاہمت کے معاہدے پر دستخط کئے، تب سے دبئی! صیہونیوں کے لئے ایک اہم مقام میں تبدیل ہو گیا ہے۔ تاہم، اس بڑھتے ہوئے ریلے نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ دبئی میں صیہونیوں کے لئے مکمل طور پر دروازے کھولنے سے، سماجی اور ثقافتی اثرات کا آغاز ہو سکتا ہے جو عرب معاشروں کی شناخت پر اثر انداز ہوں گے۔

اس کے علاوہ خطے کے فوجی اور سیکورٹی مسائل میں اسرائیل کے نفوذ کا خطرہ لاحق ہے۔ نیز تفریحی سرگرمیوں اور سیاحت کے ذریعے بھی ان علاقوں میں فساد و بدکاری کو پھیلایا جا سکتا ہے۔ صیہونیوں کی بدخواہانہ کوششیں سارے خطے کو آلودہ کر رہی ہیں یہانتک کہ یدیعوت آحارونوت نامی اخبار نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی، جس کا عنوان 2020ء میں اسرائیل کی دبئی میں جنسی سیاحت تھا۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی دلالوں نے سیاحت کے لئے مشرقی یورپ کے ممالک کی بجائے دبئی کا رُخ کیا ہے۔ یدیعوت آحارونوت نے مذکورہ تحقیقاتی رپورٹ کو اس خطے کے لئے ایک چونکا دینے والے نتیجے پر ختم کیا کہ دبئی دنیا میں فحاشی کا سب سے بڑا اڈہ ہے۔

متعلقہ مضامین