عمران خان کا بیانیہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘ پاکستان فوج
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے بیانیے کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعے کو بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کو ’فوج مخالف‘ بیانیہ بنانے اور پھیلانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کا بیانیہ ’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘ بن گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف ڈی جی آئی ایس پی آر راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بارہا عمران خان کو نام لیے بغیر ’ذہنی مریض‘ کہا اور کہا کہ ’خطرہ ایک ایسے شخص کی خام خیالی اور واہموں کا شکار ذہنیت سے جنم لیتا ہے جو اپنی ہی انا کا قیدی بن چکا ہے، اور یہ سمجھتا ہے کہ اس کی خواہشات ریاستِ پاکستان سے بھی بڑی ہیں۔پاکستان فوج کی یہ اب تک کی تحریک انصاف کے خلاف سخت ترین پریس کانفرنس قرار دی جا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اسکرین پر سلائیڈیں دکھاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ایکس پر پیش کردہ بیانیہ بعد میں ان کی جماعت کے دوسرے اکاؤنٹس پر مشتہر ہوتا ہے، جو پاکستان سے باہر بیٹھے ہیں اور پھر اسے انڈیا اور افغانستان کا مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا اٹھا کر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے۔ انہوں نے عمران خان کے بارے میں کہا کہ اس کی انا، خواہشات اور فرسٹریشن اس حد تک بڑھ چکی ہیں کہ وہ سمجھتا ہے کہ اس کے بغیر دنیا کا وجود ہی باقی نہیں رہے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر کہا کہ
پڑھیں:
ایک شخص کا جھوٹا بیانیہ دشمن قوتوں کے مفاد میں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا سخت ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم پریس بریفنگ میں واضح کیا ہے کہ ایک مخصوص سیاسی شخصیت مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانیہ بنا رہی ہے، جس سے اندرونی و بیرونی دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور قومی سلامتی متاثر ہو رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مذکورہ شخص کا طرزِ گفتگو فرسٹریشن، اشتعال اور ذاتی نفرت سے بھرپور ہے اور اس کا بیانیہ پاک فوج اور اس کی قیادت کو نشانہ بنانے تک محدود ہو چکا ہے، جس کا مقصد ریاستی ڈھانچے میں دراڑ ڈالنا ہے، وہ بارہا مجیب الرحمان کی مثال دے کر اسی نظریے کو فروغ دیتا رہا، جو اُس کے نظریاتی جھکاؤ کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اس شخص کے پاس ایک صوبے کی حکومت ہے لیکن اپنی گورننس پر بات کرنے کے بجائے فوج پر حملے کرنا اس کی سیاسی حکمت عملی بن چکی ہے، اس نے آئی ایم ایف کو پاکستان سے معاہدہ نہ کرنے کے خطوط لکھے، ترسیلات روکنے کی کوشش کی، عوام کو سول نافرمانی پر اُکسایا، اور بجلی کے بل نہ دینے کی ترغیب دی جو قومی سلامتی کے خلاف سنگین عمل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اس شخص نے سیاسی فائدے کے لیے فوجی واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، جھوٹ پھیلایا کہ فوج جنگ نہیں لڑ سکتی، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ 6 اور 7 مئی کو بھارت کی جانب سے مساجد، مدارس، خواتین اور بچوں پر حملوں کے باوجود پاک فوج نے بھرپور جواب دیا اور عالمی سطح پر اس کا اعتراف کیا گیا، اگر اُس کی ذہنی منطق کو مان لیا جائے تو اُس رات فوج لڑتی ہی نہ مگر فوج نے لڑ کر دکھایا، اور سچ کو جھٹلانا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے فوج اور اس کی قیادت سے متعلق نفرت انگیز بیانیہ تشکیل دے کر عوام میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی جبکہ فوج میں افسر اور جوان ایک ساتھ لڑتے، ایک ساتھ شہید ہوتے اور ایک ساتھ جنازے اٹھاتے ہیں، ہماری یکجہتی اس کے سیاسی پروپیگنڈے سے نہیں ٹوٹ سکتی۔
ترجمان نے کہا کہ فوج نے کبھی کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کو اس طرح نشانہ نہیں بنایا لیکن آج وضاحت ضروری ہوگئی کیونکہ معاملہ قومی سلامتی کا ہے،اس کے جھوٹے پراپیگنڈے نے دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچایا، پاکستان کی عالمی ساکھ کو نشانہ بنایا، اور ریاستی اداروں کو کمزور دکھانے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے اس شخص نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے ریاستی ڈھانچے، قومی وحدت اور اداروں کو نشانے پر رکھا، اس لیے یہ معاملہ اب محض سیاست کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا ہے۔
آخر میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ فوج ایک مضبوط، متحد اور منظم ادارہ ہے۔ ہم نے ریاست کے تحفظ کی قسم کھائی ہے، دشمنوں کے آگے نہیں جھکیں گے۔ ہم حق پر ہیں، حق پر کھڑے رہیں گے، اور ملک کے خلاف ہونے والی ہر سازش ناکام بنائیں گے۔ دشمن کے ساتھ سہولت کاری کرنے والے فوج کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔