صبا فیصل اُن چند اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جنھوں نے اپنی بڑھتی ہوئی عمر کی لگام کو اپنے ہاتھوں میں تھام رکھا ہے اور وقت کی سیاہ پرچھائیوں سے خود کو محفوظ رکھا ہے۔

معروف اداکارہ فیصل صبا 60 سال کی زائد عمر کی ہونے کے باوجود اپنے فٹنس اور خوبصورتی کا نہایت خیال رکھتی ہیں۔

وہ وقتاً فوقتاً اپنے مداحوں کے ساتھ جلد کی حفاظت اور خوبصورتی کے لیے ٹوٹکوں اور علاج کو شیئر بھی کرتی رہتی ہیں۔

سوشل میڈیا ان کی ایسی ہی تصاویر نے تہلکہ مچا دیا ہے جس میں وہ اپنی چہرے پر کوئی ٹریٹمنٹ کرواتی نظر آرہی ہے جو غالباً پی آر پی ٹریٹمنٹ ہے۔

اس طریقہ علاج میں چہرے پر انجیکشن کا استعمال، سوئیاں چبھونا اور کریموں کا استعمال بھی شامل ہے۔ چہرہ اتنا سرخ ہوجاتا ہے جسے خون جلد پر ابھر آیا ہو۔

ویڈیو میں بھی صبا فیصل کا چہرہ سرخ لگ رہا ہے اور چہرے کے تاثرات بھی ایسے ہیں جیسے وہ کافی تکلیف میں ہیں لیکن ضبط کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ملا رجحان دیکھنے کو ملا ان کے مداح کا کہنا تھا صحت و خوبصورتی نعمت ہے جس کی حفاظت میں تکلیف بھی سہنا پڑتی ہے۔

تاہم تنقید کرنے والوں کی بھی کمی نہ تھی کسی نے کہا کہ اس عمر میں اتنی تکلیف سہنے کی کیا ضرورت ہے تو کسی نے اسے دکھاوا قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا: "اُف، یہ دیکھ کر مجھے بھی درد ہونے لگا ہے۔ میں تو اس کے بغیر ہی خوبصورت سہی۔

کسی نے لکھا کہ  "استغفراللہ،  اتنی تکلیف کیوں برداشت کر رہی ہیں؟ ایک اور صارف نے حیرت سے پوچھا "اس عُمر میں بھی یہ سب کروا رہی ہیں!

@sabafaisall

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید

 

ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ دیا مرزا نے کہا ہے کہ بڑی عمر کے مردوں کو رومانی کردار ملتے ہیں مگر ایسا خواتین ایکٹرز کے ساتھ نہیں ہوتا۔

وی دی ویمن ایونٹ میں گفتگو کے دوران 43 سالہ دیا مرزا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید کی اور کہا کہ خواتین کو عمر بڑھنے کے بعد رومانوی کردار نہیں دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اکثر اُن مرد اداکاروں کے مقابل کاسٹ کیا گیا، جو 50، 60 یا 70 سال ہوتے ہیں، اس طرح کی کاسٹنگ بڑی عمر کی خواتین کے لیے ہرگز نہیں ہوتی۔

بالی ووڈ اداکارہ نے مزید کہا کہ 40 سال کی عمر میں اپنے بہترین کام کے باوجود، وہ اب بھی ایسے اداکاروں کے ساتھ کاسٹ کی جاتی ہیں، جو ان سے کئی دہائیاں بڑے ہیں۔

دیا مرزا نے مسئلے کو خواتین کے اُس حق سے جوڑا کہ انہیں بڑھتی عمر کے ساتھ باوقار، با اختیار، با وقعت اور قابل خواہش کردار نہیں ملتا ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ فلمی دنیا زیادہ بہتر تب ہی ہوگی، جب مرد اور خواتین دونوں کو بغیر کسی عمر کی تفریق کے یکساں مواقع ملیں گے۔

انہوں نے بھارتی سنیما میں ہیرو اور ہیروئن کی عمر کے درمیان فرق کے مسئلے پر کہا کہ میں نے آج تک 60 یا 70 سالہ خاتون اداکارہ کے ساتھ 40 سالہ ہیرو نہیں دیکھا۔

دیا مرزا اداکارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی گڈول ایمبیسڈر ہیں، وہ ماحولیاتی کارکن کی ذمے داری بھی توازن کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔

ان کے فلم انڈسٹری میں صنفی مساوات اور نمائندگی پر گفتگو نے نئی بحث چھیڑدی ہے، اس میں بڑھتی عمر کے ساتھ پیدا ہونے والا عدم مساوات بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پوپ لیو چہاردہم کی اسلاموفوبیا اور مہاجر مخالف پالیسیوں پر تنقید
  • فیفا عرب کپ؛ فلسطینیوں کے چہرے کھل اُٹھے؛ ملکی ٹیم کی سنسنی خیز میچ میں پہلی فتح
  • سی ڈی اے کا بڑا فیصلہ ،35افسران کو پہلے ایچ آر ڈی رپورٹ کا حکم دیا گیا ، اب گاڑیاں بھی واپس جمع کروانے کے احکامات جاری، دستاویز سب نیوز پر
  • پی ایس ایل کی پروموشن کیلیے لندن روڈ شو کروانے کا اعلان
  • گاڑی کی ٹکر سے 2 جوان لڑکیاں جاں بحق اسلام آباد حادثہ، جج کے کم عمر بیٹے کی
  • دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید
  • بڑھتی عمر کا چہرہ قبول کرنا مشکل کیوں، اس کو جاذب نظر کیسے بنایا جائے؟
  • اداکارہ رمشا خان نے چہرے کی کون سی سرجری کرائی؟ ڈاکٹر نے تفصیل بتادی
  • باڈی اگر فِٹ ہو تو دماغ بھی ’جوان‘ رہتا ہے