مرکزی مسلم لیگ کا انٹرا پارٹی الیکشن پہلا مرحلہ مکمل
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(پ ر) مرکزی مسلم لیگ کراچی کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن کے پہلے مرحلے کے نتائج جاری کر دیے گئے۔ شہر بھر کی 28 یوسیز میں ہونے والے ان انتخابات میں 78 امیدواروں نے حصہ لیا اور بھرپور انتخابی مہم چلائی۔انٹراپارٹی الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ صفورہ ٹاؤن کی یوسی 1عباس ٹاون کے امیدوار یونس راجپوت نے 1035ووٹ حاصل کرکے یوسی صدرمنتخب ہوئے۔انتخابات کے دوران مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان اور نائب صدر کراچی انجینئر نعمان علی نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا، کارکنان و امیدواران سے ملاقات کی اور انتخابی عمل کا جائزہ لیا۔فیصل ندیم نے کہا کہ مرکزی مسلم لیگ نے عوامی سطح پر کارکنان کو اپنی قیادت خود منتخب کرنے کا حق دے کر حقیقی عوامی جماعت ہونے کی مثال قائم کی ہے۔ کارکنان کا جوش و خروش اس امر کا ثبوت ہے کہ پارٹی موروثیت نہیں بلکہ اہلیت کی بنیاد پر آگے بڑھ رہی ہے۔کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان نے کہا کہ مرکزی مسلم لیگ کے عوامی اقدامات دیگر جماعتوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ پہلے مرحلے کے انتخابات انتہائی شفافیت کے ساتھ مکمل ہوئے، جبکہ دوسرے مرحلے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ضلع شرقی سے صفورہ ٹاؤن یوسی 1 عباس ٹاؤن کے امیدوار یونس راجپوت 1035 ووٹ،سہراب ٹاؤن یوسی 4ایوب گوٹھ سے محمد منشاء573ووٹ،گلشن ٹاؤن یوسی 6 میٹروول سے محمد سرور556ووٹ،جبکہ یوسی 7شانتی نگر سے محمد عرفان130ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ضلع وسطی سے لیاقت آبادیوسی4 ابن سینامحمد نعمان گزدر78ووٹ ،ناظم آبادیوسی1پاپوش نگرمحمد ارشد91ووٹ ،نارتھ ناظم آبادیوسی6سخی حسن محمد نعمان259ووٹ ،نیو کراچی یوسی11حکیم احسن شمیم احمد انصاری290ووٹ ،گلبرگ یوسی6عزیز آبادصفدر خان174 ووٹ لیکر یوسی صدرمنتخب ہوئے.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ ٹاو ن یوسی ووٹ لیکر
پڑھیں:
سیکیورٹی صورتحال: وزیراعلیٰ کی کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کے التواء کی درخواست
اسلام آباد:(نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں امن عامہ کی صورتحال کو مخدوش قرار دیتے ہوئے ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے الیکشن کمیشن میں اپیل دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخاب ملتوی کیے جائیں، کوئٹہ میں لاء اینڈ آرڈر کی نازک صورتحال ہے اور انٹرنیٹ سروس بند ہے، سخت موسمی حالات کے وجہ سے عوام نے موسمی نقل مکانی کرلی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ کے علاوہ صوبہ بلوچستان کے دیگر اضلاع میں 3 سال پہلے بلدیاتی انتخابات ہوئے اور بلدیاتی اداروں کی میعاد مکمل ہونے میں صرف 9 مہینے باقی ہیں۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں اور آج سے بیلٹ پیپروں کی پرنٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے۔