سہیل آفریدی کا توہین عدالت کیس دائر کرنے کے لیے عدالت کو خط
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا عدالت کو لکھے گئے خط میں کہنا تھا کہ توہین عدالت کا کیس جمع کرنے کے لئے ہمیں حکم نامے کی تصدیق شدہ کاپی فراہم کی جائے، قانون کی پاسداری کے لیے کیس کو آگے بڑھانے کی خاطر حکم نامے کی کاپی درکار ہے۔انہوں نے خط میں کہا کہ آج کی تاریخ تک ہمیں حکم نامے کی کوئی کاپی تاحال موصول نہیں ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے توہین عدالت کیس دائر کرنے کے لیے عدالت کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کا حکم دیا تھا، جیل انتظامیہ نے وزیراعلی کو ملنے کی اجازت نہیں دی۔ وزیراعلیٰ کے پی نے خط میں کہا کہ تصدیق شدہ کاپی کے حصول کے لیے درخواست پہلے ہی جمع کرائی جا چکی ہے، تاہم اب تک تصدیق شدہ کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
خط میں کہا گیا کہ توہین عدالت کا کیس جمع کرنے کے لئے ہمیں حکم نامے کی تصدیق شدہ کاپی فراہم کی جائے، قانون کی پاسداری کے لیے کیس کو آگے بڑھانے کی خاطر حکم نامے کی کاپی درکار ہے۔ سہیل آفریدی نے خط میں کہا کہ آج کی تاریخ تک ہمیں حکم نامے کی کوئی کاپی تاحال موصول نہیں ہوئی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط ارسال کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہمیں حکم نامے کی تصدیق شدہ کاپی توہین عدالت خط میں کہا کرنے کے کے لیے
پڑھیں:
صومالیہ نے امریکی صدر کے توہین آمیز رویے کی مذمت کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-06-12
موغادیشو(انٹرنیشنل ڈیسک) صومالی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے توہین آمیز مبنی رویے کے ہوتے ہوئے کوئی مطالبہ منظور نہیں کر سکتا۔صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر مشرقی افریقا کے ملک صومالیہ کے لوگوں کے لیے توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا ہے۔ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صومالی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم اپنی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس ریلی کا انعقاد پینسلینیا میں کیا گیا تھا۔دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ تیسری دنیا سے آنے والے امیگرنٹس کی مذمت کرتے ہیں اور ان کے خلاف گاہے گاہے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے ایک بار پھر گفتگو کرتے ہوئے صومالی لوگوں کو کچرا قرار دیاتھا۔ صدر ٹرمپ اس وقت اپنی کابینہ کے ارکان سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے صومالی لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا وہ صرف ایک دوسرے کو قتل کرنے کے لیے دوڑتے بھاگتے ہیں۔ کابینہ کے اجلاس کے دوران ڈیموکریٹک رکن پارلیمان الہان عمر کے خلاف ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک نازک موڑ پر ہے۔ اگر ہم اپنے ملک میں کچرا لانا جاری رکھیں گے تو ہم غلط راستے پر جائیں گے۔ الہان عمر کچرا ہے اور اس کے دوست کچرا ہیں۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو شکایت کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتے، وہ جہنم سے آتے ہیں اور شکایت کرتے ہیں، اور بڑبڑانے کے سوا کچھ نہیں کرتے، ہمیں ان کی اپنے ملک میں ضرورت نہیں ہے۔صومالی وزیر فاع احمد معلم نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کو دوسرے ملکوں کی توہین کرنے کی بجائے اپنے ملک کے عوام سے ووٹوں کے لیے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔وزیر دفاع نے اس موقع پر امریکا کی طرف سے القاعدہ کے خلاف فوجی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم صومالی عوام کی کردار کشی کو مسترد کر دیا۔وزیر دفاع نے کہا دنیا جانتی ہے کہ صومالیہ کے لوگ دنیا بھر میں اپنی محنت اور جانفشانی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ صومالیہ کے لوگوں میں غیر معمولی لچک پائی جاتی ہے اور وہ ہر طرح کے حالات میں گزارا کر کیتے ہیں۔ انہیں مشکلات میں دھکیل دیا گیا ہے اور یہ کام ان کے دشمنوں نے کیا ہے جو صومالی عوام کے وجود کو ہی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ وہ ہمیں قتل کرتے ہیں، ہماری توہین کرتے ہیں اور ہمارا مذاق اڑاتے ہیں۔