اماراتی وزیر خارجہ کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
شیخ عبد اللّٰہ بن زاید نے غزہ میں جاری خونریزی کو فوری ختم کرنے، مستقل اور پائیدار جنگ بندی قائم کرنے، مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے اور غزہ میں شہریوں کو درپیش ہولناک حالات کا خاتمہ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید النہیان اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی نیو یارک میں ملاقات ہوئی، اماراتی حکام نے غزہ میں جنگ بندی پر زور دیا۔ اماراتی سرکاری میڈیا کے مطابق شیخ عبد اللّٰہ بن زاید النہیان کی نیو یارک میں جاری 80ویں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر سفارتی اہلکار و دیگر وزراء بھی موجود تھے۔ ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال اور غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ شیخ عبد اللّٰہ بن زاید نے غزہ میں جاری خونریزی کو فوری ختم کرنے، مستقل اور پائیدار جنگ بندی قائم کرنے، مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے اور غزہ میں شہریوں کو درپیش ہولناک حالات کا خاتمہ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اماراتی حکام نے غزہ میں ہنگامی انسانی صورتحال کی طرف بھی توجہ دلائی اور تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے انسانی امداد کی بلا روک ٹوک اور پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
دوسری طرف اس ملاقات کے حوالے سے سرکاری طور پر اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی فوج نے زمینی حملوں میں آج بھی 70 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ غزہ سٹی میں اسرائیلی زمینی چڑھائی کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے، کیونکہ اس سے عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے اب تک اسرائیل کے غزہ پر جنگی حملوں میں کم از کم 65,549 فلسطینی شہید اور 167,518 زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد کے تا حال ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر زور دیا بن زاید
پڑھیں:
تمام یرغمالی رہا کرو تو زندہ رہو گے ورنہ مار دیئے جاؤ گے، نیتن یاہو کی حماس کو دھمکی
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس، حزب اللہ ایران اور حوثیوں کو قتل کی کھلی دھمکیاں دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی ان رپورٹس کو مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ حماس، حزب اللہ، ایران، یمن کے حوثیوں اور شام میں اسرائیلی حملوں کا دفاع بھی کیا اور اپنی جارحیت کے من گھڑت جواز پیش کیے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں پر حملے اور اپنے مخالفین کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان نام نہاد رہنماؤں کو اسرائیل میں دہشت گردی کی سزا دی۔
نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حماس سے کہتا ہوں ہتھیار ڈال دو، تمام یرغمالی رہا کرو گے تو زندہ رہو گے ورنہ مار دیئے جاؤ گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے السنوار کو مارا، ہمیں غزہ میں اپنا مشن مکمل کرنا ہے کیوں کہ حماس کی باقیات اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ایران نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام تیار کیا تھا ہم نے ان کے ملٹری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے ایران کے جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں اسرائیل کی مدد کی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ ایران میں یورینیئم کے ذخائر کو ختم ہونا چاہیے۔ ہم ایران کو جوہری توانائی کسی طور دوبارہ حاصل نہیں کرنے دیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹس داغے تھے جس میں ہلاکتیں بھی ہوئیں اس لیے انھیں نشانہ بنایا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ہم نے عراق میں ملیشیاؤں کے ہتھیار تباہ کیے اور شام میں آمر حکمران اسد کے ہتھیار تباہ کر دیے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے حوثیوں کی زیادہ تر جنگی صلاحیتوں کو تباہ کر دیا اور اپنے دفاع ہر جگہ ایسے حملے جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو لوگ سب کے سامنے ہماری مذمت کرتے ہیں وہ نجی ملاقاتوں میں ہمارا شکریہ ادا کرتے ہیں۔