اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ شام سے سیکیورٹی ڈیل میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ابھی معاہدہ طے نہیں پایا۔

دفتر اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ نتائج اسرائیلی مفادات سے مشروط ہیں۔

دفتر نے مزید کہا کہ اسرائیلی شرائط میں جنوب مغربی شام کو فوج سے پاک کرنا اور Druze کا تحفظ شامل ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ

رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عبرانی اخبار نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی کے متعلق یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ اس کیخلاف بھی اسرائیل کی جانب سے ایسا ہی حملہ کیا جائے گا جیسا کہ قطر پر کیا گیا تھا۔ سینئر اسرائیلی حکام نے بھی خبردار کیا ہے کہ کشیدگی میں یہ اضافہ دو طرفہ براہ راست تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر جب اردگان نے نیتن یاہو کے خلاف بیان بازی میں شدت پیدا کر دی ہے اور ترک معاشرہ خود کو سخت حالات کے لیے تیار کر رہا ہے۔

عبرانی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دوحہ میں حماس کے اعلیٰ عہدے داروں کے اجلاس پر 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کے بعد، ترکی میں اسرائیلی حملے کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ اس تشویش کی ایک وجہ حماس کے بعض ارکان کی استنبول اور ترکی کے کئی دیگر علاقوں میں موجودگی ہے، جب کہ اعلیٰ سطحی اسرائیلی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ترکی اسرائیل کا اگلا ہدف ہوگا۔

رجب طیب اردگان، جو حماس اور فلسطینی جدوجہد کے لیے اپنی عوامی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف لفظی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور نتن یاہو کو ہٹلر قرار دیتے ہیں۔ ایسے حالات میں انقرہ نے اپنے فضائی گشت میں اضافہ کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ خطہ ایک بڑی تباہی کی طرف کھسک رہا ہے۔ معاریو کے مطابق ترکی میں اسرائیل اور امریکہ مخالف جذبات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

 عبرانی اخبار کے مطابق ترکی کے عام ہوٹلوں میں احتجاج کے طور پر اسرائیلی جھنڈوں پر پاوں رکھنا ایک عام سی بات بن چکی ہے، ترک عوام بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ دوسری جانب رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک کے سکیورٹی ڈھانچے کی ابتدا بن سکتا ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک کے سکیورٹی ڈھانچے کی ابتدا بن سکتا ہے، ڈاکٹر مسعود پزیشکیان
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ خطے میں نیا سیکیورٹی ڈھانچہ تشکیل دینے کا آغاز ہے؛ ایران
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ جامع علاقائی سلامتی کے نظام کی شروعات ہے،ایرانی صدر
  • سچ پوچھیں تو اسرائیلوں سے ڈر لگتا ہے، الجولانی
  • پاک سعودیہ معاہدہ امت کے دفاع کیلئے : عبدالخبیر آزاد
  • ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
  • دوحہ حملہ میں ناکامی نتین یاہو کے دفتر سے راز افشا ہونیکی وجہ سے ہوئی، رپورٹ
  • غزہ اور میڈ ان انڈیا