لندن کی عدالت نے آئرش گلوکار لیام اوہانا کو ایک کنسرٹ میں حزب اللہ کا پرچم لہرانے کے الزام میں بری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی عدالت نے ایک ایسا فیصلہ سنایا جس نے شوبز کی دنیا اور موسیقی کے مداحوں کو سکھ کا سانس دے دیا۔

آئرش میوزیکل بینڈ "نیکیپ” کے 27 سالہ گلوکار لیام اوہانا پر حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں دہشت گردی کا مقدمہ بنا تھا۔

تاہم اس مقدمے میں جج نے گلوکار کو بری کرتے ہوئے کہا یہ الزام غیر قانونی اور بے بنیاد ہے۔

فیصلے کے بعد اوہانا کے بینڈ میٹ اور مداحوں نے جشن منایا جب کہ شمالی آئرلینڈ کی فرسٹ منسٹر مشیل اونیل نے بھی کھل کر کہا کہ یہ مقدمہ دراصل غزہ کے حق میں آواز دبانے کی کوشش تھا۔

لیام اوہانا نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے دوٹوک کہا کہ یہ کیس کبھی میرے یا عوامی خطرے کے بارے میں نہیں تھا بلکہ اس لیے بنایا گیا کیونکہ میں نے غزہ کے لیے آواز بلند کی۔

یاد رہے، نومبر 2024 کے لندن کنسرٹ میں اوہانا پر الزام لگا کہ انہوں نے حزب اللہ کا جھنڈا لہرایا تھا۔

حالانکہ گلوکار کا کہنا تھا کہ ایک مداح نے جھنڈا اسٹیج پر پھینکا اور وہ محض لمحہ بھر کے لیے ان کے ہاتھ میں آیا تھا۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں حزب اللہ پر پابندی ہے اسی لیے گلوکار کو مئی 2025 میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور جون میں فردِ جرم بھی عائد کی گئی تھی۔

بینڈ "نیکیپ” اپنی انقلابی دھنوں اور آئرش و انگلش گانوں میں فلسطین کے لیے سپورٹ کے باعث پہلے ہی شہرت رکھتا ہے اور اب اوہانا کے حق میں فیصلہ ان کے مداحوں کے لیے ایک اور بڑی فتح سمجھا جا رہا ہے۔

 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: حزب اللہ کا کے لیے

پڑھیں:

عدالت نے2 ملزمان کو منشیات رکھنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی میںعدالت نے دو ملزمان کو منشیات رکھنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔ رمضان علی اور ثاقب پر دو کلو سے زائد آئس اور ہیروئن رکھنے کا جرم ثابت ہوا۔ عدالت نے دونوں ملزمان پر پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ ایکسائز پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کر کے دو ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا الزام تھا کہ گرفتار ملزمان نے آئس اور ہیروئن فروخت کرنے کے لیے رکھی ہوئی تھی،مجرمان کی جانب سے بیانِ حلفی یا دفاع میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ دفاعی مؤقف کو عدالت نے کمزور اور ناقابلِ یقین قرار دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کے خلاف جھوٹا الزام لگانے کی کوئی بنیاد نہیں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اتنی بڑی مقدار میں منشیات پولیس کی جانب سے لگانا ناممکن ہے۔ مقدمہ استغاثہ نے شک و شبہ سے بالاتر ہو کر ثابت کر دیا، تیسرے مفرور ملزم سعید احمد کے خلاف کیس داخل دفتر کردیا گیا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم کے بعدصرف اللہ کی عدالت باقی رہ گئی، اسدقیصر
  • عدالت نے2 ملزمان کو منشیات رکھنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی
  • اسلام آباد، کچہری میں ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہیں، فتح محمد رضوی 
  • لندن کے سی لائف ایکویریم میں پینگوئنز کی طویل قید، برطانوی ارکان پارلیمان کا رہائی کا مطالبہ
  • 27 ویں ترمیم کی حمایت کرنے والے سیف اللہ آبڑو کون ہیں؟
  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے پارٹی اراکین کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • تحریک انصاف کے   سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان  نے 27 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دے دیا
  • ستائیسیوں آئینی ترمیم: سیف اللہ ابڑو اور احمد خان سینیٹ اجلاس میں پہنچ گئے
  • ممتاز گلوکار اے نئیر کی وفات کو 9 برس بیت گئے
  • دلجیت دوسانجھ کو دھمکیاں، آکلینڈ میں کنسرٹ متاثر ہونے کا خدشہ