امریکی شہریت کا پیدائشی حق ختم، صدارتی حکمنامے کی آئینی حیثیت کا جائزہ کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ٹرمپ انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ امریکی شہریت کے پیدائشی حق کو ختم کرنے سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکمنامے کی آئینی حیثیت کا جائزہ لیا جائے۔
صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے روز یہ صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں ایجنسیز کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ امریکا میں پیدا ہونے والے ایسے بچوں کی شہریت تسلیم نہ کریں جن کے والدین میں کم سے کم کوئی ایک امریکی شہری یا امریکا میں مستقل رہائش پذیر یعنی گرین کارڈ ہولڈر نہ ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا ٹک ٹاک کا مالک کب بنے گا؟ متوقع تاریخ سامنے آگئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو اس کی چینی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ سے علیحدہ کرنے کے معاہدے کو قانونی منظوری دی جائے گی۔
2024 میں امریکی کانگریس نے ایک قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت اگر ٹک ٹاک کی ملکیت چین کے ہاتھ میں رہی تو اس ایپ پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اس قانون کے مطابق ٹک ٹاک کو امریکا میں کام کرنے کے لیے اپنے آپریشنز چینی کمپنی سے الگ کرنا لازمی ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی دوبارہ انتخابی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ امریکا میں ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد 170 ملین ہے، جبکہ ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالورز ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے گزشتہ ماہ اپنا آفیشل ٹک ٹاک اکاؤنٹ بھی شروع کیا تھا۔
قانون پر عمل درآمد میں تاخیر
ٹرمپ نے قانون پر عمل درآمد کو دسمبر کے وسط تک مؤخر کر دیا ہے تاکہ:
ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے عالمی پلیٹ فارم سے علیحدہ کیے جا سکیں
امریکی سرمایہ کاروں کو شامل کیا جا سکے،
اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نئی ملکیت مکمل طور پر امریکی قانون کے مطابق ہوگی۔
ایگزیکٹو آرڈر میں توقع ہے کہ معاہدے کے لیے مزید توسیع بھی شامل کی جاسکتی ہے۔
Post Views: 2