صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعہ کو سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ ان کے ایگزیکٹو آرڈر کی قانونی حیثیت پر نظرثانی کرے، جس کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو خودکار شہری حقوق دینے کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پیدائشی حق شہریت ختم کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کا حکمنامہ غیرآئینی قرار، عارضی طور پر معطل

انتظامیہ کا مؤقف

امریکی محکمہ انصاف نے 2 اپیلیں دائر کی ہیں، جو نچلی عدالتوں نے بلاک کی تھیں۔ ان اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ نچلی عدالتوں کے فیصلے صدر اور ان کی انتظامیہ کے لیے انتہائی اہم پالیسی کو غیر مؤثر بنا دیتے ہیں اور سرحدی تحفظ کو کمزور کرتے ہیں۔

ٹرمپ کا آرڈر وفاقی اداروں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ ایسے بچوں کو شہریت تسلیم نہ کریں جن کے والدین میں سے کوئی بھی امریکی شہری یا گرین کارڈ ہولڈر نہ ہو۔

قانونی چیلنجز

آرڈر پر متعدد مقدمات دائر کیے گئے، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ چودھویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، جو امریکا میں پیدا ہونے والے تمام افراد کو شہری قرار دیتی ہے۔ نچلی عدالتوں نے اس آرڈر کو غیر آئینی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار

نئی ہیمپشائر اور واشنگٹن سمیت دیگر ریاستوں کی طرف سے دائر مقدمات میں، عدالتوں نے آرڈر کو ملک گیر طور پر روک دیا۔ وکیل کوڈی ووفسی نے کہا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈر غیر قانونی ہے اور کوئی بھی انتظامی چال اس کو نہیں بدل سکتی۔

چودھویں ترمیم اور شہریت

چودھویں ترمیم کے تحت جو کوئی امریکا میں پیدا یا شہریت حاصل کرے اور وہاں کے دائرہ اختیار کے تابع ہو، وہ امریکا اور اپنے رہائشی ریاست کا شہری ہوگا۔یہ ترمیم 1868 میں امریکی خانہ جنگی کے بعد منظور کی گئی تھی۔

ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ موجودہ شہریت قانون غیر قانونی یا عارضی طور پر موجود افراد (مثلاً طلبہ یا ورک ویزہ پر آنے والے) پر لاگو نہیں ہونا چاہیے۔

محکمہ انصاف نے کہا کہ یہ پالیسی غیر قانونی ہجرت کے لیے ایک مضبوط ترغیب پیدا کرتی ہے اور ‘برث ٹورازم’ کو فروغ دیتی ہے، جس میں غیر ملکی صرف یہاں پیدائش کے لیے آتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں درخواست

انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ فوری طور پر کیس سنے، چاہے بوسٹن کی فیڈرل اپیل کورٹ نے ابھی فیصلہ نہ دیا ہو۔ سپریم کورٹ نے ماضی میں تقریباً ہر مرتبہ ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلے دیے ہیں، بشمول تارکین وطن کے حوالے سے اقدامات اور ڈیپورٹیشن کی پالیسی۔

سپریم کورٹ کا نیا اجلاس 6 اکتوبر سے شروع ہو رہا ہے، جس میں یہ درخواست بھی زیر سماعت آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی شہریت پیدائشی حق ٹرمپ ٹرمپ انتظامیہ سپریم کورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی شہریت پیدائشی حق ٹرمپ انتظامیہ سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ سپریم کورٹ کے لیے

پڑھیں:

نوجوان عرفان کی ہلاکت کا معاملہ‘نئے مقدمات پرفریقین کونوٹس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251111-02-15
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںپولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت کا معاملہ،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔گرفتار پولیس افسر اے ایس آئی عابد شاہ کی ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔جہان عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے،فریقین سے 18 نومبر تک جواب طلب کرلیا درخواست گزار کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے مطابق ایک واقعے کے ایک سے زائد مقدمات درج نہیں کئے جاسکتے، ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے حکم کے برعکس دوسرا مقدمہ درج کیا ہے، سپریم کورٹ نے 2018 میں بھی قرار دیا تھا کہ ایک وقوعے کی ایک ہی ایف آئی آر درج ہوگی،سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ مزید مواد کی صورت میں بھی نیا مقدمہ نہیں بلکہ اصل مقدمے میں شامل کیا جائے گا، یہاں جس کو دیکھو دوسری ایف آئی آر درج کررہا ہے، پہلے مقدمے کا تفتیشی افسر دوسرے مقدمے کا مدعی بن گیا ہے، درخواست میں متاثرہ فریق کو شامل نہیں کیا گیا، جبران ناصر کی مقتول کے اہل خانہ کی جانب سے درخواست میں فریق بننے کی استدعا کی گئی جس پر عدالت کاکہنا تھا کہ فی الوقت ہم نے فریقین کو نوٹس جاری کئے ہیں، کیس آگے چلے گا تو آپ کی درخواست کو بھی دیکھ لینگے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ نے ستائیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کر دی
  • سپریم کورٹ کے اختیارات ختم کرنا غیر آئینی ہے، 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
  • سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ایک سو نوے ملین پائونڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ستائیسویں ترمیم: ’’سچ صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہے‘‘، جسٹس اطہر
  • نوجوان عرفان کی ہلاکت کا معاملہ‘نئے مقدمات پرفریقین کونوٹس
  • 27ویں ترمیم: سپریم کورٹ سب سے بڑے خطرے سے دوچار، وکلا اور ریٹائرڈ ججز کا فل کورٹ میٹنگ بلانے کا مطالبہ
  • امریکی جج کا بڑا فیصلہ: ٹرمپ کا نیشنل گارڈ کو پورٹ لینڈ بھیجنے کا حکم غیر قانونی قرار
  • جعلسازی سے پاکستانی شہریت حاصل کرنے کی کوشش، افغان شہری سمیت 4 ملزمان گرفتار