جوڈیشل ورک سے روکنے کا کیس؛ جسٹس جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
جوڈیشل ورک سے روکنے کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کر لیا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایڈووکیٹ منیر اے ملک کو وکیل مقرر کیا ہے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ میں ذاتی حیثیت سے درخواست دائر کی تھی جبکہ گزشتہ روز انکی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 29 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل ، جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر 20 ستمبر کو 4247 نمبر الاٹ کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسٹس طارق محمود جہانگیری جہانگیری نے
پڑھیں:
سپریم کورٹ: جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر
جسٹس طارق جہانگیری—فائل فوٹوسپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل آئینی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ 29 ستمبر کو سماعت کرے گا۔
جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی آئینی بینچ میں شامل ہیں۔
جسٹس طارق جہانگیری نے غیر مستند ڈگری کیس کے عبوری حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے جسٹس جہانگیری کو 16 ستمبر کو عدالتی کام سے روک دیا تھا۔ جسٹس جہانگیری نے ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قرار دینے اورمزید شنوائی سے روکنے کی استدعا کی ہے۔