Jasarat News:
2025-09-21@23:42:35 GMT

ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبہ، کیا خواب رہے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شہر کی اہم ترین ٹرانسپورٹ اسکیم ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ گزشتہ تین برس سے تاخیر کا شکار رہی اور اب مکمل تعطل کا شکار ہوچکی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر عالمی اداروں نے مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے سبب مزید فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اربوں روپے پہلے ہی فراہم کیے جا چکے تھے مگر بدانتظامی اور بندر بانٹ نے اس منصوبے کو کھنڈر بنا دیا۔ یونیورسٹی روڈ، جو شہر کی سب سے مصروف شاہراہ ہے، اس ادھورے منصوبے کی نذر ہوگئی ہے۔ تعمیراتی کام رکنے کے بعد سڑک سکڑ کر صرف ایک سروس روڈ رہ گئی ہے۔ نتیجہ یہ کہ صبح و شام بدترین ٹریفک جام معمول بن گیا ہے، متبادل راستے بھی بھاری گاڑیوں کے دباؤ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ جبکہ منصوبے میں تاخیر نے ماحولیاتی دباؤ اور شہری سہولتوں کی کمی میں مزید اضافہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کو یرغمال بنایا ہو۔ اس سے قبل وفاقی حکومت کے تحت شروع کیے گئے گرین لائن منصوبے میں بھی سندھ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کیں، تاخیر کی اور سیاسی انا کی خاطر کراچی کے عوام کو نقصان پہنچایا۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک گرین لائن بس سروس مکمل طور پر اپنی استعداد کے مطابق نہیں چل سکی ہے اور آگے کا منصوبہ نہ مکمل ہے جو اب وفاق نے شروع کیا ہے تو کے ایم سی وغیرہ رکاوٹیں ڈال رہی ہیں، اور جب سے گرین بس کے چلانے کا نظام سندھ حکومت کے حوالے ہوا ہے، خرابیاں بھی شروع ہوگئی ہیں، ٹکٹنگ کے مسائل سامنے آرہے ہیں، ای ٹکٹنگ مستقل مسئلہ ہے۔ ریڈ لائن منصوبہ بھی اسی سیاسی دشمنی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔ سندھ حکومت نے براہِ راست مالی معاونت فراہم کرنے کے بجائے مکمل انحصار عالمی فنڈنگ پر رکھا، اور جب کرپشن بے نقاب ہوئی تو فنڈز روک دیے گئے۔ اب صورتِ حال یہ ہے کہ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ اگر دوبارہ شروع بھی ہوا تو 2035 سے پہلے مکمل ہونا مشکل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت

وفاق کا کام سندھ حکومت سے رابطے رکھنا ہے، اصل مسئلہمیئر اور ٹھیکیدار کے درمیان ہے، وفاق اپنا کام کرچکا ہے، ترجمان
کراچی والوں کو سہولیات دینا چاہتے ہیں،بیرسٹر راجہ انصاری کی گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت
حکومت پاکستان کے ترجمان نے گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٔر کراچی کو ٹھیکدار کے این او سی پر تحفظات ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے ترجمان بیرسٹر راجہ انصاری نے گرین لائن منصوبہ پر کام بند کرنے سیمتعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میٔرکراچی کو ٹھیکیدار سے این اوسی پر تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق کراچی والوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ کراچی کے لوگوں کو جلد سفری سہولیات میسر ہوں، وفاق نے گرین منصوبے کی توسیع کیلئے رقم فراہم کردی ہے۔راجہ انصاری نے کہا کہ منصوبے سے متعلق وفاق اورسندھ حکومت رابطے میں ہیں جبکہ وفاق بلدیاتی حکومت اور میٔرسے کوآرڈینیشن میں نہیں ہوتا۔ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت سے تعاون کرکے منصوبہ تیزی سے مکمل کیا، گرین لائن کا توسیعی کام کا آغاز ہوچکا تھا، نمائش تا جامعہ کلاتھ منصوبہ پر تیزی کام چل رہا تھا۔راجہ انصاری نے کہا کہ چند روزقبل میں نے گرین لائن منصوبہ کی نگرانی بھی کی، اب میٔر صاحب وضاحت کریں گے کہ انہیں اعتراض کیا ہے، دراصل مسئلہ ٹھیکدار اور میٔر کراچی کے درمیان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے اپنی ذمہ داری پوری کردی ہے، ہم سندھ حکومت کے ساتھ مل کر لوگوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کے فور منصوبے میں تاخیر، آڈٹ رپورٹ
  • جماعتِ اسلامی نے ہمیشہ الزام تراشی کی سیاست کی: ترجمان سندھ حکومت مصطفیٰ بلوچ
  • ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل کی واضح تاریخ دی جائے، منعم ظفر خان
  • میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت
  • کراچی والوں کو سہولیات دینا چاہتے ہیں،میئر کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت
  • میئر کراچی نے ریڈ لائن منصوبہ آئندہ 10 سال تک مکمل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا
  • بی آرٹی ریڈ لائن منصوبے پر کام مکمل طور پر روک دیا گیا
  • ریڈ لائن منصوبہ تین سال بعد بھی تعطل کا شکار، بے ضابطگیوں پر ڈونرز نے ہاتھ کھینچ لیا
  • میئر کراچی نے ریڈ لائن منصوبہ 2035 تک مکمل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا