لندن جیل کی بڑی غفلت، دو خطرناک قیدی غلطی سے رہا کردیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
لندن میں دو قیدیوں کو غلطی سے جیل سے رہا کر دیا گیا، جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، الجزائر سے تعلق رکھنے والا 24 سالہ ابراہیم قدور شریف اور 35 سالہ ولیم اسمتھ لندن کی مشہور ایچ ایم پی ونزورتھ جیل سے بالترتیب 29 اکتوبر اور 3 نومبر کو غلطی سے رہا کیے گئے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چند روز قبل ہی ایک اور جنسی جرائم میں ملوث قیدی ہڈش کیباٹو کو بھی غلطی سے رہا کر دیا گیا تھا۔
ان متواتر واقعات کے بعد برطانوی وزیرِ انصاف ڈیوڈ لَمی شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیر انصاف نے حال ہی میں وعدہ کیا تھا کہ جیلوں میں سیکیورٹی نظام مزید سخت کیا جائے گا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں، مگر صورت حال اس کے برعکس نظر آ رہی ہے۔
پارلیمان میں کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے بھی وزیر انصاف کو آڑے ہاتھوں لیا ہے، جبکہ تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 تک 262 قیدیوں کو غلطی سے رہا کیا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 128 فیصد زیادہ ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غلطی سے رہا
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان کا نفاذ: جرمانہ غلط عائد کیا گیا تو شہری کیا کریں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کے تحت جاری کیے جانے والے ای چالان میں تکنیکی غلطی کے امکان کو تسلیم کرتے ہوئے شہریوں کو اپیل کا ایک طریقہ کار فراہم کیا ہے۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق اگر کوئی شہری اپنے خلاف ہونے والے چالان سے مطمئن نہیں ہے تو وہ کراچی کے مختلف علاقوں میں قائم 11 ٹریفک سہولت سینٹرز میں سے کسی سے بھی رجوع کر سکتا ہے۔
شکایت درج کرانے کے بعد چالان کی ادائیگی کے لیے دی گئی 21 روزہ مہلت عارضی طور پر تھم جائے گی اور اگلا مرحلہ 3 رکنی خصوصی کمیٹی کی جانچ کا ہوگا، جو ایک ایس ایس پی، ایک ڈی ایس پی اور ایک سی پی ایل سی کے نمائندے پر مشتمل ہوگی۔
یہ کمیٹی دستیاب تصاویر اور ویڈیو شواہد کی بنیاد پر شکایت کا جائزہ لے گی اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ چالان کے اجرا میں تکنیکی غلطی ہے تو چالان منسوخ کر دیا جائے گا، تاہم اگر شکایت کنندہ کی غلطی ثابت ہوتی ہے تو کمیٹی اسے مطمئن کرنے کے بعد چالان کی ادائیگی کی 21 روزہ مہلت کو دوبارہ فعال کر دے گی۔
یہ طریقہ کار ٹریکس نظام کی شفافیت کو یقینی بنانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا گیا ہے، اگرچہ قانون دانوں، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور شہریوں نے اس کی مؤثر کارکردگی اور عجلت میں نفاذ پر پر سوالات اٹھائے ہیں۔