ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل کی واضح تاریخ دی جائے، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ریڈ لائن کے منصوبے کو شروع ہوئے 46 ماہ ہوچکے ہیں، ریڈ لائن منصوبہ حکومت کی نااہلی کی نظر ہوچکا ہے، لاہور میں بی آر ٹی گیارہ ماہ میں مکمل ہو جاتی ہے، کراچی میں شروع کیے جانے والا کوئی بھی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے مطالبہ کیا ہے کہ ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل کی واضح تاریخ دی جائے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ریڈ لائن کے منصوبے کو شروع ہوئے 46 ماہ ہوچکے ہیں، ریڈ لائن منصوبہ حکومت کی نااہلی کی نظر ہوچکا ہے، لاہور میں بی آر ٹی گیارہ ماہ میں مکمل ہو جاتی ہے، کراچی میں شروع کیے جانے والا کوئی بھی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قابض میئر کی اداکاری دیکھیے کہتے ہیں اس کے ذمہ دار وفاقی ادارے ہیں، یونیورسٹی روڈ اب دریا کا منظر پیش کر رہی ہے، کریم آباد انڈر پاس پچھلے 2 سال سے نہیں بن سکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ریڈ لائن منصوبے کے لیے ایکشن کمیٹی بنا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان میں گوگل کروم بُک کی پہلی اسمبلی لائن کا افتتاح
پاکستان میں پہلی بار گوگل کروم بُک کی اسمبلی لائن کا افتتاح ڈیجیٹل پاکستان کے سفر میں ایک تاریخی لمحہ قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت یہ منصوبہ ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوگا جس سے عام شہریوں خصوصاً طلبہ کو جدید لیپ ٹاپ کم قیمت پر دستیاب ہوں گے۔
ہری پور میں قائم فیکٹری میں روزانہ 50 ہزار کروم بُک تیار ہوں گی جبکہ سالانہ ہدف 5 لاکھ رکھا گیا ہے، جو آئندہ 10 لاکھ تک پہنچے گا۔ اس منصوبہ سے ہزاروں نئی نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے، مقامی صنعت مضبوط ہوگی اور ٹیکنالوجی کی برآمدات کا راستہ کھلے گا۔
یہ منصوبہ گوگل کے ان پروگرامز کا تسلسل ہے جن کے تحت 10 لاکھ سے زائد پاکستانیوں بشمول اساتذہ، طلبہ، ڈیولپرز اور تخلیق کاروں کو ڈیجیٹل مہارتیں سکھائی جا چکی ہیں۔ اندازہ ہے کہ 2030 تک پاکستان کی برآمدات میں 6.6 ارب ڈالر (تقریباً 1.8 کھرب روپے) کا اضافہ متوقع ہے۔
گوگل اور حکومت پاکستان کے درمیان نئے معاہدے کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائے گی۔ گیمنگ اور اسٹارٹ اپ صنعت کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیے جائیں گے اور ایک لاکھ گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس دیے جائیں گے تاکہ نوجوان عالمی معیار کی نوکریوں کے اہل بن سکیں۔
گوگل اپنا AI لیڈرز فیلوشپ پروگرام بھی شروع کرے گا، جس سے 100 پاکستانی ادارے مصنوعی ذہانت اپنا کر مقابلے میں آگے بڑھ سکیں گے۔ وزارت آئی ٹی اور گوگل مل کر پاکستان میں ایمرجنسی لوکیشن سروسز نافذ کریں گے تاکہ عوام کو بہتر سہولتیں میسر آسکیں۔
یہ منصوبہ نہ صرف ایک فیکٹری تک محدود ہے بلکہ پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد قرار دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں بین الاقوامی کمپنیوں کے پاکستان آنے سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، برآمدات میں اضافہ ہوگا اور نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔