خیبر پختونخوا پولیس نے سیکیورٹی آپریشنز کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہائی ٹیک ڈرون تیار کرلیا ہے جو لیزر سسٹم، نائٹ وژن کیمروں اور مارٹر شیلز سے مسلح ہے۔

سینٹرل پولیس آفس کے مطابق یہ ڈرون لیزر ماپنے کے نظام، حرارتی کیمروں، ٹیئر گیس شیلز اور مارٹر گولوں سے لیس ہے، جو دن اور رات دونوں اوقات میں آپریشن کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پولیس کے بیان میں بتایا گیا کہ یہ ڈرون 10 کلو میٹر کے دائرے میں مسلسل ایک گھنٹے تک 36 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کا وزن 55 کلوگرام، لمبائی دو میٹر اور زیادہ سے زیادہ پرواز کی بلندی ایک ہزار میٹر ہے۔

سی پی او کے مطابق یہ ڈرون 10 کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں 6 عدد 61 ملی میٹر اور 4 عدد 81 ملی میٹر مارٹر گولے لادے جا سکتے ہیں، جب کہ لیزر سسٹم 30 سے 1800 میٹر تک فاصلے کی درست پیمائش کر سکتا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جدید آٹو انفارمیشن سسٹم سے لیس یہ ڈرون سیکیورٹی آپریشنز میں نگرانی، ہدف کی نشاندہی اور ہجوم پر قابو پانے جیسے مقاصد کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل یہ ڈرون سے لیس

پڑھیں:

ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے  نگرانی کررہے ہیں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی : شہرِ قائد میں ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پولیس نے ای چالان سسٹم نافذ کیا ہے، اس سلسلے میں نگرانی پر مامور کیمروں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

یہ جدید خودکار نظام نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو خودکار طور پر ریکارڈ کرتا ہے بلکہ مرکزی کنٹرول سینٹر سے تمام مناظر براہِ راست مانیٹر بھی کیے جا رہے ہیں۔

ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں اس وقت ایک ہزار 76 کیمرے فعال ہیں جو مختلف شاہراہوں، سگنلز اور اہم مقامات پر نگرانی کر رہے ہیں۔ شاہراہِ فیصل پر بلوچ پل، ریجنٹ پلازہ، نرسری، ڈرگ روڈ، اسٹار گیٹ اور کارساز برج جیسے مصروف مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ لال قلعہ، ایئرپورٹ، میٹروپول  اور ایمپریس مارکیٹ سے لے کر آرٹس کونسل، ریگل چوک اور فوارہ چوک تک ٹریفک کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسی طرح مرکزی کاروباری علاقے بھی اس نظام میں شامل ہیں ۔

علاوہ ازیں سندھ اسمبلی، سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، سپریم کورٹ رجسٹری، نیشنل بینک، حبیب پلازہ، اردو بازار، آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سٹی کورٹ کے اطراف کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔

اسی طرح یونیورسٹی روڈ، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، ایکسپو سینٹر، نیشنل اسٹیڈیم، راشد منہاس روڈ، مشرق سینٹر، اور ملینیم مال کے اطراف بھی جدید مانیٹرنگ سسٹم کام کر رہا ہے۔ نشتر پارک، اسٹیڈیم فلائی اوور، تین تلوار، دو تلوار، ٹی وی اسٹیشن چوک، بوٹ بیسن، زمزمہ، خیابان اتحاد، خیابان شہباز اور اوشین ٹاور کے قریب بھی کیمرے فعال ہیں۔

ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے بھی اس سسٹم میں شامل کیے گئے ہیں ، جہاں پارک ٹاور، ڈولمن مال، بن قاسم پارک، سی ویو، عبداللہ شاہ غازی مزار اور غیر ملکی قونصل خانوں کے اطراف جدید کیمرے نصب ہیں۔

اُدھر لیاری ایکسپریس وے کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، ماڑی پور اور کورنگی روڈ پر بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

مزید برآں ناظم آباد، لیاقت آباد، انچولی، عائشہ منزل، واٹر پمپ، لسبیلہ، گلبرگ، پی آئی بی کالونی، نیو ٹاؤن اور حب چوکی جیسے علاقوں میں بھی ای چالان سسٹم کے کیمرے مکمل طور پر فعال ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام نہ صرف قوانین کی خلاف ورزیوں بلکہ حادثات، رش اور ہنگامی صورتحال کی مانیٹرنگ میں بھی مدد دے گا۔ کراچی ٹریفک کنٹرول سینٹر سے تمام فیڈز براہِ راست دیکھی جا رہی ہیں تاکہ قانون شکن ڈرائیوروں کے خلاف فوری کارروائی ممکن ہو۔

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم کا مقصد شہریوں کو جرمانہ کرنا نہیں بلکہ انہیں قوانین کی پابندی کا عادی بنانا ہے، تاکہ شہر میں نظم و ضبط اور ٹریفک کی روانی بہتر بنائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر نے خیبر پختونخوا کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی
  • گورنر خیبر پختونخوا نے نئی کابینہ کی مںظوری دے دی، ارکان آج حلف اٹھائیں گے
  • ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے  نگرانی کررہے ہیں؟
  • پشاورپولیس نے لیزر سسٹم سے لیس جدید ڈرون تیار کرلیا
  • خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ تشکیل، ارکان آج حلف اٹھائیں گے
  • خیبر پختونخوا پولیس نے لیزر سسٹم سے لیس ہائی ٹیک ڈرون تیار کرلیا
  • خیبر پختونخوا، مطلوب اشتہاری دہشتگردوں کی فہرست تیار، سر کی قیمت بھی مقرر
  • خیبر پختونخوا کی کابینہ کو حتمی شکل دے دی گئی: سہیل آفریدی
  • پشاور پولیس نے 10 کلومیٹر رینج اور لیزر سسٹم سے لیس ہائی ٹیک ڈرون تیار کرلیا