سہیل آفریدی کا خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
وزیراعلی سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، گورنرز، علما، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا جس میں چیئرمین بیرسٹرگوہر، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی، جنید اکبر، اسد قیصر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی، اجلاس کے شرکا نے پولیس کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس
اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور
حالیہ ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر شرکاء کا اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا،
اجلاس میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن… pic.
— PTI (@PTIofficial) October 25, 2025
اجلاس کے دوران وزیراعلی سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا جس میں سابق وزرائے اعلیٰ،گورنرز، علما، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔
امن جرگے کامقصد دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کے لیے متفقہ حکمتِ عملی کی تشکیل ہے۔
وزیراعلی سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبائی حکومت پولیس فورس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پولیس کو جدید آلات، تربیت اور وسائل کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن سہیل ا فریدی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا مقدمہ اڈیالہ میں نہیں سرکاری اداروں میں لڑیں، گورنر کا وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
سہیل آفریدی اور فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹوزگورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صوبے کا مقدمہ اڈیالہ میں نہ لڑیں، سرکاری اداروں میں لڑیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی دن بدن بڑھ رہی ہے، قبائلی اضلاع میں دہشت گردوں کے حملے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کیڈٹ کالج میں آرمی پبلک اسکول جیسا حادثہ ہونے سے بچایا، وزیرِ اعلیٰ کو صوبے کی امن و امان کی صورتِ حال پر توجہ دینی چاہیے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبر پختون خوا کامقدمہ اڈیالہ میں نہ لڑیں، سرکاری اداروں میں لڑیں، ہمارا صوبہ دن بدن پیچھے جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہمارا صوبہ ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہے اور وہ امن ہے، وفاقی حکومت سے کہوں گا کہ صوبائی حکومت سنجیدہ نہیں تو وہ امن دینے میں کردار ادا کرے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ1991ء سے صوبے کو پانی کا حصہ نہیں ملا، ہمارا صوبائی سیکرٹریٹ اڈیالہ شفٹ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، عدالت میں مقدمہ لڑیں، سڑکوں پر نکلنے سے رہائی نہیں ہو گی۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ جو ملک کے آئین کو نہیں مانتے، آپ ان کے ساتھ کیسے مذاکرات کر سکتے ہیں، شام کے بعد لوگ نقل و حرکت نہیں کر سکتے۔