خیبر پختونخوا پولیس کو جدید اسلحہ اور آلات مل گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسکرین گرایپ
خیبر پختونخوا پولیس کو صوبائی حکومت سے جدید اسلحہ اور آلات مل گئے۔
پشاور میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے جدید اسلحہ اور آلات صوبائی پولیس کے حوالے کیے، تقریب میں چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس ذوالفقار حمید نے بھی شرکت کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق پالیسی صوبائی حکومت سے مل کر بنائے تو وہ پائیدار ہوگی۔
کے پی پولیس کو ملنے والے جدید اسلحے میں 7 ہزار 650 شارٹ مشین گنز، 25 ایم 249 مشین گنز، ایم 16 رائفلز، اسنائپر ایل ایس آر رائفلز اور ماڈرن اسکوپ شامل ہے۔
جدید اسلحے اور آلات میں 11 ہزار 594 بلٹ پروف جیکٹس، 65 اینٹی ڈرون گنز، 1ہزار 788 تھرمل ویپن سائٹس، مختلف نوعیت کے 94 ڈرونز، 2 بکتر بند سمیت بلٹ پروف گاڑیاں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور ا لات
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی افواہیں جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہیں، عبدالواسع
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ کئی ماہ سے بدامنی، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور دہشت گردی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے کہا ہے کہ صوبے میں گورنر راج کے نفاذ سے متعلق گردش کرتی افواہیں نہ صرف تشویش ناک ہیں بلکہ جمہوری عمل اور صوبائی خودمختاری کے تقاضوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ جماعت اسلامی روزِ اوّل سے اس طرزِ حکمرانی کی سخت مذمت کرتی رہی ہے اور واضح کرتی ہے کہ انتظامی ناکامیوں کا حل غیر جمہوری اقدامات نہیں، بلکہ مؤثر طرزِ حکمرانی اور قانون کی عملی بالادستی میں مضمر ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیرِ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امرائے اضلاع کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جو جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر مرکز اسلامی پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی اور امن و امان کی گھمبیر صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور صوبے بھر میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ موجودہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ کئی ماہ سے بدامنی، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور دہشت گردی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبے کے اکثر اضلاع میں ترقیاتی منصوبے روک دیے گئے ہیں، فنڈز منجمد ہیں، اور عوام بنیادی سہولیات کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کی اس عدم توجہی نے انتظامی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ صوبہ عبدالواسع نے مزید کہا کہ صوبہ اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ عوام کو تحفظ چاہیے، روزگار چاہیے اور بنیادی سہولیات کی فراہمی چاہیے، لیکن صوبائی حکومت رائے عامہ، اضلاع کی آواز اور زمینی حقائق سے مکمل بے خبر ہے۔ گورنر راج کی باتیں اس ناکامی کو چھپانے کی کوشش ہیں۔ جماعت اسلامی اس غیر سنجیدہ طرزِ حکمرانی کو مسترد کرتی ہے اور عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر امن و امان کی بحالی کے لیے واضح اور مضبوط حکمت عملی پیش کرے۔