جنگ جیت چکے، نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہیں،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی،پہلے ہی بتادیا تھا پاکستان بیرونی جارحیت کا بھرپور دفاع کرے گا،مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی ،اقوام متحدہ اجلاس میں شہباز شریف کا پُرتپاک استقبال
وزیر اعظم شہباز نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاک بھارت جنگ کے حوالے سے کہا کہ جنگ جیت چکے، بھارت کے ساتھ جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کا آغاز قرآن مجید کی آیات کی تلاوت سے کیا۔ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کی صدر کو 80ویں اجلاس کی صدارت پرمبارکباد دی، وزیر اعظم نے کہا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے مشکل ترین حالات میں اقوام متحدہ کی قیادت کی، انتونیو گوتریس کی جرات مندانہ قیادت قابل تعریف ہے۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی دنیا پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے، دنیا بھر میں تنازعات شدت اختیار کررہے ہیں، عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے، انسانی بحران بڑھتے جارہے ہیں، دہشتگردی دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے، گمراہ کن پروپیگنڈا اورجعلی خبروں نے اعتماد کو متزلزل کردیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی بابائے قوم کے وژن کی رہنمائی میں پرامن بقائے باہمی پرمبنی ہے، ہم مکالمے اورسفارتکاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پریقین رکھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال اسی پلیٹ فارم سے خبردارکیا تھاکہ پاکستان کسی بھی جارحیت پر فیصلہ کن اقدام کرے گا، یہ الفاظ سچ ثابت ہوئے جب مئی میں پاکستان کو مشرقی محاذ سے جارحیت کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہم نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، بھارت نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش قبول کرنے کے بجائے ہمارے شہروں پر حملے کیے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹرکے آرٹیکل51 کے تحت اپنا حق دفاع استعمال کیا، مسلح افواج نے فیلڈ مارشل عاصم منیرکی قیادت میں جرات کا بے مثال مظاہرہ کیا، ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابرسدھوکی قیادت میں شاہینوں نے دشمن کو اپنی مہارت سے زیرکیا اور بھارت کے 7 جنگی طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنادیا گیا۔جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کیعظیم جانبازوں اور شہدا کے ورثا کوسلام پیش کرتیہیں، ہمارے شہدا کینام ہمیشہ عزت اور وقار کیساتھ زندہ رہیں گے، شہدا کی ماؤں کا حوصلہ ہمارے راستیمنور کرتا ہے، ہمارے شہدا کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں امریکی صدر ٹرمپ کی قیام امن کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ہمارے خطے میں قیام امن کی کوششوں کے اعتراف میں پاکستان نے انہیں امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جنگ جیت چکے ہیں اور اب ہم اپنے خطے میں امن چاہتے ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا اپنے آپ میں اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔وزیر اعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اس پانی پر اپنے 24 کروڑ عوام کے حق کا دفاع کرے گا، سندھ طاس معاہدے کی کوئی بھی خلاف ورزی ہمارے لیے اعلان جنگ ہوگا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے اور ایک دن کشمیری اپنا حق خود ارادیت حاصل کریں گے اور بھارت کا قبضہ ختم ہوگا۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ تقریباً 80 سالوں سے فلسطینی عوام اسرائیلی ظلم و جبر کا سامنا کررہے ہیں، مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کو اسرائیلی آباد کاروں کی جارحیت کا سامنا ہیجبکہ غزہ میں بھی فلسطینی عورتیں اور بچے اسرائیلی فوج کی درندگی کا نشانہ بن رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا غزہ میں فوری اور اسی وقت جنگ بندی ہونی چاہیے، پاکستان آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جو 1967 کی سرحدوں پر قائم ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔وزیر اعظم نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے قطری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کے آگے ایک دیوار ہے جس نے دنیا کو دہشتگردی سے بچایا ہوا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر تنازعات کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ پاکستان ہمیشہ امن، انصاف اور ترقی کی حمایت جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کیلئے واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن ڈی سی:وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے۔
میڈیاذرائع کے مطابق اینڈریو ایئر بیس پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا گیا، امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے وزیراعظم کا ایئربیس پر استقبال کیا۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف کا موٹر کیڈ امریکی سیکیورٹی کے حصار میں ایئر بیس سے روانہ ہو گیا۔
میڈیاذرائع کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کا سفارت کاری سے بھرپور امریکا کا دورہ وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے ذریعے اپنے عروج پر پہنچنے گا۔