Jasarat News:
2025-11-09@15:05:29 GMT

بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی ‘ فریقین سے جواب طلب

اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کا کیس، عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ میں طارق منصور ایڈووکیٹ کی جانب سے دائردرخواست میں کہاگیا کہ ایم یو سی ٹی چارجز کا نفاذ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 ء کی خلاف ورزی ہے، نیپرا بھی کے الیکٹرک کی جانب سے کے ایم سی ٹیکس وصولی کو خلاف قانون قرار دے چکا ہے، مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت کے 29 مئی 2024ء کے احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں، عدالتی حکم کے مطابق یوٹیلیٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے ذریعے وصولی کے بارے میں تفصیلی بحث ضروری تھی، مئیر کراچی نے اس معاملے پر کمیٹیوں کو بریف کیا نا ایوان میں بحث کا موقع دیا، اس ٹیکس کے متعلق مزید درخواستیں بھی دائرکی گئیں ہیں، لیکن جب تک اس درخواست کا فیصلہ نہیں ہوگا دوسری درخواستوں پر فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہیں ہوسکتا، عدالت اس درخواست پر قرار دے چکی ہے کہ ٹیکس وصولی کا حتمی فیصلہ اس درخواست کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست خارج کر دی

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا۔ حکمنامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں، کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں۔ پٹیشنر کی جانب سے کی گئی استدعا غلط فہمی پر مبنی، قابل اعتبار مواد سے غیر مستند اور آئینی دائرہ اختیار سے باہر ہیں، عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں قانونی چارہ جوئی شروع کر دی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست خارج کر دی
  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • ملیر کینٹ بازار کی دکانیں غیر قانونی طور پر سیل‘فریقین کونوٹس
  • عدالت عظمیٰ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر
  • ای چالان: منعم ظفر کی درخواست پر سماعت ‘فریقین سے جواب طلب
  • بھاری جرمانے امتیازی سلوک، ای چالان کے خلاف جماعتِ اسلامی کا عدالت سے رجوع، سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس جاری
  •  بھاری جرمانے امتیازی سلوک، ای چالان کے خلاف جماعتِ اسلامی کا عدالت سے رجوع، سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس جاری