data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا فائنل کل (اتوار) دبئی میں کھیلا جائے گا۔

فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان کشیدگی کے باعث اس بار کپتانوں کا ٹرافی کے ساتھ روایتی فوٹو شوٹ منعقد نہیں کیا گیا۔ منتظمین نے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کو یہ تقریب نہیں ہوگی، تاہم اتوار کو میچ سے پہلے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

بھارتی ٹیم کی جانب سے ایونٹ کے دو میچز میں پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہ کرنے کے بعد امکان ہے کہ فائنل میں بھی ٹرافی فوٹو شوٹ نہ ہو۔

دریں اثنا، پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا آج رات 7 بجے (پاکستانی وقت) پریس کانفرنس کریں گے، جبکہ قومی ٹیم رات 7 سے 10 بجے تک دبئی میں آئی سی سی اکیڈمی میں فائنل کی تیاری کے لیے پریکٹس کرے گی۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مغربی ایشیا میں مذموم اسرائیلی منصوبوں کے بارے حزب اللہ کا انتباہ

دمشق پر حکمراں باغیوں کیجاب سے تمام صیہونی احکامات کی مکمل تعمیل کے باوجود شام پر وسیع اسرائیلی حملوں کے تسلسل کیجانب اشارہ کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے رکن سیاسی بیورو نے متنبہ کیا ہے کہ قابض صیہونی، عراقی سرحدوں تک جا پہنچے ہیں! اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے رکن سیاسی کونسل محمود قماطی نے متنبہ کیا ہے کہ "گریٹر اسرائیل" نامی اہم و حقیقی خطرے کے پیش نظر کسی بھی سیاسی گروہ کو قابض صہیونی دشمن کے ساتھ "تعاون" ہرگز نہیں کرنا چاہیئے۔ الاخبار کے مطابق محمود قماطی نے کفرسالا شہر میں ایک یادگاری تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ لبنان کی تباہی کا انتباہ کوئی مبالغہ آرائی یا سیاسی نظریہ نہیں جبکہ گریٹر اسرائیل کے بارے خود نیتن یاہو بھی بات کر چکا ہے، لہذا یہ ہمارا قومی و لبنانی حق ہے کہ ہم امریکیوں کو یہ اجازت ہرگز نہ دیں کہ وہ لبنانی حکومت کو یہ کہے کہ وہ اسرائیل کے مفاد میں فلاں کام انجام دے.. یہ کام ہمارا کم از کم حق ہے!

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کا تجربہ ہمارے سامنے موجود ہے، یہ ملک بغیر کسی اعتراض کے، جو کچھ بھی امریکی کہتے ہیں، بلا چون و چرا انجام دیتا ہے لیکن ان کا اس طرح سے مکمل "ہتھیار ڈال دینا" بھی اسرائیل کو شام پر روزانہ حملے کرنے سے روک نہیں پاتا کیونکہ شام میں کوئی مزاحمت ہی نہیں! حزب اللہ لبنان کے سینیئر رکن نے تاکید کی کہ جس مسئلے کو کچھ لوگ سمجھنے اور حتی مانتے سے بھی انکار کر رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ اسرائیل کی سرحدیں عراق کی سرحدوں تک جا ملی ہیں۔ محمود قماطی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے بھر میں ہم پر بڑی تبدیلیاں مسلط کی جا رہی ہیں جبکہ ہم کم از کم ہم یہ ضرور کر سکتے ہیں کہ ہم اپنی پوری طاقت و صلاحیت کے ساتھ ان بڑے آپشنز کو مسترد کر دیں کہ جو نہ صرف لبنان بلکہ تمام عرب ممالک کے لئے خطرہ ہیں۔ 

انہوں نے تاکید کی کہ ملک کو امریکہ و اسرائیل کے مینڈیٹ کے تحت لانے کا ایک اعلانیہ منصوبہ موجود ہے.. جبکہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ لبنان، ہر قسم کے دفاعی، اقتصادی یا حتی کہ بنیادی ترین معاشی صلاحیتوں سے بھی محروم ہو جائے کیونکہ وہ لبنان کو تقسیم کر دینا چاہتا ہے۔ محمود قماطی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم اپنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، تو درحقیقت یہ بیان؛ سیاسی اور قومی اصولوں کے عین مطابق اور تمام لبنان کے لئے اس وجودی خطرے کے پیش نظر ایک "کم از کم کام" ہے کہ جسے انجام دیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے تاریخی ہوگا، ٹرمپ کا اعلان
  • نئے تجارتی معاہدے کے بعد بھارت جلد ہی امریکا کو دوبارہ پسند کرے گا، صدر ٹرمپ
  • اسلام آباد: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کی جا رہی ہے
  • انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے زیراہتمام زید اسلامک ریسرچ سینٹر کی سماعت گاہ میںسالانہ تقریب کے شرکاکاوائس چانسلر کے ہمراہ گروپ فوٹو
  • مغربی ایشیا میں مذموم اسرائیلی منصوبوں کے بارے حزب اللہ کا انتباہ
  • سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت کے متعلق افواہ؛ اہل خانہ کو مذمت کا بیان جاری کرنا پڑگیا
  • ٹی 20 ورلڈ کپ؛ کون سے بھارتی شہر افتتاحی میچ اور فائنل کی میزبانی کریں گے؟
  • ایشیا کپ،بھارت کی اکڑ نکل گئی، ٹرافی کیلئے منتیں کرنے لگا
  • بھارت کی اکڑ نکل گئی، ایشیا کپ ٹرافی کیلیے منتیں کرنے لگا
  • بھارت کی اکڑ نکل گئی، ایشیا کپ ٹرافی کیلئے منتیں کرنے لگا