روس‘ پیوٹن کی صحت سے متعلق ملک بھر میں چہ مگوئیاں
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس‘ پیوٹن کی صحت سے متعلق ملک بھر میں چہ مگوئیاں
ماسکو: روسی صدر کی صحت سے متعلق ملک بھر اور سوشل میڈیا پر بڑی زور و شور سے چہ مگوئیاں جاری ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ایک وڈیو سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع پر تیزی سے وائرل ہوگئی ہے۔ جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے ہاتھ پر غیر معمولی سوجن اور رگیں پھولی ہوئی ہیں۔ مذکورہ مناظر نے ایک بار پھر پیوٹن کی صحت سے متعلق ملک بھر میںنئے سوالات جنم لے رہے ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے قبل ماضی میں بھی مختلف مواقع پر پیوٹن کے چلنے، بیٹھنے یا ہاتھوں کی حرکت سے متعلق غیر معمولی وڈیوز وائرل ہو چکی ہیں۔ مذکورہ حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی صدر کے ہاتھوںکی ایسی صورتحال جسم میں خون کی روانی، اعصاب یا دیگر اندرونی بیماریوں کا اشارہ ظاہر کرتا ہے تاہم اس سلسلے میں روسی حکام کی جانب سے پیوٹن کی صحت سے متعلق کوئی وضاحت منظر عام پر نہیں آئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ وڈیو ایسے وقت پر منظر عام پر آئی جب روس کی سیاسی فضا میں پہلے ہی چہ مگوئیاں جاری ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی صحت سے متعلق ملک بھر پیوٹن کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں
پڑھیں:
روس کے یوکرین پر درجنوں میزائل اور ڈرون حملے، توانائی نظام تباہ، 6 افراد ہلاک
کیف: روس نے یوکرین کے توانائی نظام اور رہائشی عمارتوں پر بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے جن کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق حملوں میں یوکرین کے مختلف شہروں کی توانائی تنصیبات اور رہائشی عمارتیں نشانہ بنیں۔
یوکرینی حکام نے بتایا کہ Dnipro شہر میں ایک رہائشی عمارت پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے، جبکہ Zaporizhzhia میں 3 شہری مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق روس نے 25 مختلف مقامات پر حملے کیے جن میں دارالحکومت کیف بھی شامل ہے۔
یوکرینی وزیراعظم کے مطابق خارکیف اور کیف کے علاقوں میں بڑی توانائی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی، تاہم مرمت اور بحالی کا کام جاری ہے۔
یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے 450 سے زائد ڈرونز اور 45 میزائل داغے، جن میں سے 9 میزائل اور 406 ڈرونز مار گرائے گئے۔ دوسری جانب روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے بھی 79 یوکرینی ڈرونز تباہ کیے۔
یوکرینی وزارتِ توانائی نے تصدیق کی کہ Dnipro سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ روسی حکام کا مؤقف ہے کہ توانائی مراکز پر حملے یوکرینی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ ان حملوں کے بعد روس پر توانائی شعبے سے متعلق مغربی پابندیوں میں کوئی نرمی نہ کی جائے۔