اسلام آباد دھماکے میں شہید و زخمی ہونے والوں کے نام
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-01-2
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے علاقے جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، دھماکا کچہری کے باہر ہوا جبکہ مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا ملا۔ دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے جن افراد کی شناخت ہوچکی ہے، ان کے نام افتخارعلی ولد سلطان محمود، سجاد شاہ ولد لعل چن، طارق ولد میرافضل، افتخار ولد سراج، سبحان الدین، ثقلین ولد مہدی، صفدر ولد منظور، شاہ محمد ولد محمد خلیل، زبیر گھمن وکیل، محمد عبداللہ ولد فتح خان ہیں، 2 شہدا کی شناخت نہیںہوسکی جبکہ زخمیوں میں مظہر ولد روزی خان۔ وکیل، ارشاد۔ اے ایس آئی تھانہ رمنا، محمد عمران۔ ہیڈ کانسٹیبل، عمران جاوید۔ کانسٹیبل تھانہ کوہسار، محمدرمضان ولد محمد اعظم۔ بلوچستان پولیس، شہری منتظر ولد فرحت عباس، اظہر ولد ظفر اقبال، عادل کیانی ولد طارق، عالم زر ولد شیر زادہ، یاسین ولد عبدالکریم، احتشام ولد نزاکت، شمایلہ دختر انور حسین، نوید انجم ولد لیاقت، قیصرمحمود ولد چودھری محمد، مالک مسیح ولد ظہور، میراعظم ولد غمین خان، حیدر خان وکیل، عمران ولد فرحان مسیح، کاظم ولد نوبہار اور 2 نامعلوم افراد شامل ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری کے باہر کھڑی گاڑی میں سلینڈر دھماکا، ایک افراد جاں بحق، متعدد زخمی
ویب ڈیسک: اسلام آباد کچہری کے باہر پارک گاڑی میں سلینڈر دھماکا، سلینڈر دھماکا کی زد میں آکر ایک شخص جان بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گیس سلنڈر دھماکے کی آوازیں دور دور تک سنی گئی۔ گیس سلنڈر دھماکے کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکہ کچہری کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی کا سلنڈر پھٹنے سے ہوا، دھماکے کے باعث زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں۔
پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی
خیال رہے کہ پولیس نے کچہری کو خالی کروا کے عدالتیں بند کروا دی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ پولیس کی جانب سے جائے وقوعہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔