چیلنجز سے نمٹنے کےلیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے تھیان جن شہر میں 2025 سمر ڈیووس فورم کے بزنس نمائندگان کے سمپوزیم میں شرکت کی۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق لی چھیانگ نے کہا کہ غیر یقینی صورتحال اور چیلنجز سے نمٹنے کےلیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے، ملٹی نیشنل انٹرپرائزز کے فوائد کو چین کے صنعتی فوائد کے ساتھ ملا کر زیادہ اعلی معیار کی مصنوعات اور خدمات تشکیل دی جا سکتی ہے، اور کاروباری اداروں کی عالمی مسابقت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
دوسرا، چین میں مصنوعات اور خدمات کے صارفین کی بڑی تعداد موجود ہے ، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کے درمیان ایک موثر تعامل ہے، جس سے کاروباری اداروں کو وسیع گنجائش اور بڑے مواقع مل سکتے ہیں.
اجلاس میں 30 سے زائد ممالک اور خطوں کے تقریباً 160 کاروباری نمائندوں نے شرکت کی۔شرکاء نے کہا کہ بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال میں چین کی پالیسی کا استحکام اور طویل مدتی منصوبہ بندی خاص طور پر قابل قدر ہے۔ غیر ملکی کاروباری اداروں کو چین کے اقتصادی امکانات اور کھلے تعاون پر بھرپور اعتماد ہے، اور وہ چین کی اعلی معیار کی ترقی کے عمل میں زیادہ سے زیادہ ترقی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ذہنی دباؤ سے نجات کے لیے چینی نوجوانوں کا نیا رجحان, چُوسنی کا استعمال
چین میں حالیہ دنوں ایک منفرد اور حیران کن رجحان تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، جہاں نوجوان بالغ افراد ذہنی دباؤ، نیند کی کمی اور روزمرہ کی ٹینشن سے نجات کے لیے بچوں والی چُوسنی (Pacifiers) کا استعمال کرنے لگے ہیں۔
جدید زندگی کی الجھنیں جیسے کہ کام کا بوجھ، مارگیج اور گاڑی کی اقساط، اور پیچیدہ تعلقات — سبھی مل کر نوجوانوں میں اضطراب اور بے سکونی کو جنم دے رہے ہیں۔ ایسے میں ہزاروں افراد نے خود کو پرسکون رکھنے کے لیے چُوسنی کو حل کے طور پر اپنا لیا ہے۔
یہ پلاسٹک فیڈرز اب چین میں ذہنی سکون اور نیند میں مدد دینے والی مصنوعات کے طور پر فروخت کیے جا رہے ہیں، اور نوجوان صارفین انہیں 10 سے 500 یوان (تقریباً 1.40 سے 70 امریکی ڈالر) تک میں خرید رہے ہیں۔
ای کامرس پلیٹ فارمز پر ان چُوسنیوں کی بھرمار ہے، اور کئی کامیاب اسٹورز ہر ماہ ہزاروں کی تعداد میں یہ فیڈرز فروخت کر رہے ہیں۔ اشتہارات میں ان فیڈرز کو “سٹریس ریلیف” اور “سلیپ ایڈ” کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جو روزمرہ کی زندگی سے تھکے ہارے افراد کو فوری کشش کا باعث بنتے ہیں۔
گو کہ یہ رجحان بظاہر غیر روایتی اور عجیب لگ سکتا ہے، لیکن چین میں اسے ایک نئے قسم کے “کاپنگ میکینزم” کے طور پر تیزی سے تسلیم کیا جا رہا ہے، جہاں لوگ معمولی اور بے ضرر چیزوں سے بھی ذہنی سکون تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔