اے آئی آئی بی کے ارکان کی تعداد 57 سے بڑھ کر 110 تک پہنچ گئی ہے، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بیجنگ :چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ میں ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کے 10 ویں سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب کیا۔ افتتاحی تقریب میں تقریبا اڑھائی ہزار افراد نے شرکت کی جن میں اے آئی آئی بی کے صدر جن لی چھون، بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان، دنیا بھر کے بڑے کثیر الجہتی ترقیاتی اداروں کے سربراہان، اہم مالیاتی اداروں اور نجی شعبے کے سربراہان اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے شامل تھے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں اے آئی آئی بی کے ارکان کی تعداد 57 سے بڑھ کر 110 تک پہنچ گئی ہے، جس سے تمام ممبران کی مشترکہ ترقی میں نئی تحرک پیدا ہوئی ہے، عالمی مالیاتی نظم و نسق کے لئے ایک نیا ماڈل قائم ہوا ہے اور بین الاقوامی کثیر الجہتی تعاون کے لئے ایک نیا ماڈل قائم ہوا ہے۔ لی چھیانگ نے اے آئی آئی بی کی ترقی کے لئے تین نکاتی تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، عالمی اقتصادی ترقی کے مخمصے کا سامنا کرتے ہوئے اپنے ارکان کی ترقیاتی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے ان کی مدد کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کیا جائے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اقتصادی اور تجارتی پیٹرن کی نئی شکل کے پیش نظر ہمیں بین الاقوامی مکالمے، تبادلوں اور تعاون کو بڑے پیمانے پر بڑھانا چاہیے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے ساتھ ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں۔ تیسرا، عالمی گورننس کے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے، ایک نئے کثیر الجہتی پلیٹ فارم کے طور پر اپنے کاموں کو بہتر انداز میں پیش کرنا چاہئے۔لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ چین ایک نئی شاندار دہائی میں اے آئی آئی بی کی حمایت کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اے ا ئی ا ئی بی کے لئے
پڑھیں:
حماس ہتھیار ڈال دے تو جنگ ختم ہوسکتی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر حماس اپنے ہتھیار ڈال دے تو غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیل کا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں، بلکہ اسے آزاد کرانا ہے۔ ان کے مطابق غزہ کا کنٹرول نہ تو حماس اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کو ملنا چاہیے۔
اسرائیل کا مقصد: حماس کا خاتمہ اور غزہ کا غیر فوجی انتظام
وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا بنیادی مقصد حماس کا خاتمہ، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہے۔ ان کے مطابق غزہ کا سیکیورٹی کنٹرول غیر اسرائیلی انتظامیہ کو سونپا جائے گا تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔
جنگ کا خاتمہ: حماس کا ہتھیار ڈالنا ضروری
نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ ختم کرنے کا تیز ترین اور مؤثر طریقہ یہی ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں غیر ملکی صحافیوں کو بھی لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ عالمی برادری کو سچائی سے آگاہ کیا جا سکے۔
عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کا شدید ردعمل
دوسری جانب عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ وزارتی کمیٹی نے اسرائیلی منصوبے کو خطرناک اشتعال انگیزی، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور غیر قانونی قبضہ قرار دیتے ہوئے اسے طاقت کے ذریعے مسلط کرنے کی مجرمانہ کوشش کہا۔ کمیٹی نے اس اقدام کو عالمی قراردادوں کے خلاف قرار دیا، جو اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کے منافی ہیں۔
یہ صورتحال غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر رہی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس پر شدید تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔ عالمی برادری کے لیے یہ سوال اہم بن چکا ہے کہ آیا اسرائیل کی جانب سے کیے گئے اقدامات غزہ میں امن کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں یا نہیں۔