لاہورایئرپورٹ مون سون سیزن میں مخصوص اوقات کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مون سون سیزن کے دوران پرندوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے پیش نظر روزانہ صبح کے اوقات میں بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق یہ بندش یکم جولائی سے 15 ستمبر تک نافذ العمل رہے گی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اس فیصلے کا مقصد پرندوں کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر فضائی حادثات سے بچاؤ کو یقینی بنانا ہے، رن وے روزانہ صبح 5 بجے سے 8 بجے تک بند رکھا جائے گا تاکہ اس دوران پرندوں کی سرگرمیوں کے سبب کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
اس حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ایئرپورٹ کے اطراف میں پرندوں کی تعداد میں اضافے اور اس کے نتیجے میں پروازوں کو لاحق خطرات پر غور کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایئرپورٹ کے مخصوص اوقات میں بندش کے دوران فلائٹس کی آمد و رفت کو دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔
ایوی ایشن حکام نے تمام ایئر لائنز کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ وہ اپنے پروازوں کے شیڈول میں فوری طور پر تبدیلی کریں۔ چیک ان کاؤنٹرز کی دستیابی، ایئر کرافٹ پارکنگ بے کی گنجائش اور مسافروں کی تعداد کے مطابق لاؤنج کی استعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے فلائٹس کو نئے اوقات میں ایڈجسٹ کیا جائے۔
ایئر لائنز کو کہا گیا ہے کہ وہ مسافروں کو پیشگی آگاہی فراہم کریں تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق اس اقدام سے اگرچہ کچھ پروازوں کی وقت میں تبدیلی ہوگی، تاہم ایئرپورٹ کی مجموعی فضائی حفاظت اور پرندوں کے ممکنہ تصادم سے بچاؤ کو ترجیح دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے کیا گیا ہے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ روانگی سے قبل اپنی ایئرلائنز سے پروازوں کے نئے اوقات کے بارے میں تصدیق ضرور کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
قائداعظم یونیورسٹی کے مخصوص طلبا کے لیے کیفے سے مفت کھانے کی سہولت
قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے اسکول آف اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر انور شاہ نے ایک نہایت قابلِ قدر اور انسان دوست اقدام کا آغاز کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ایسے طلبا جو مالی مشکلات کے باعث یونیورسٹی کیفے سے کھانا خریدنے کے قابل نہیں ہوتے، وہاں مفت کھانا حاصل کر سکتے ہیں۔
طلبا کی مالی مشکلاتوی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انور شاہ نے بتایا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں ملک کے مختلف اور دور دراز علاقوں سے طلبا آتے ہیں، جن میں سے بیشتر کوٹہ سسٹم کے تحت داخلہ لیتے ہیں۔ اسلام آباد میں رہائش اور دیگر اخراجات برداشت کرنا ان کے لیے خاصا مشکل ہوتا ہے۔ مہینے کے کچھ دن گزرنے کے بعد، کئی طلبا پیسے بچانے کے لیے کھانا چھوڑ دیتے ہیں تاکہ دیگر ضروریات، جیسے بیماری، نوٹس یا فوٹو کاپی کے اخراجات پورے کر سکیں۔ اس صورتحال کا براہِ راست اثر ان کی صحت اور تعلیمی کارکردگی پر پڑتا ہے۔
خفیہ کوڈ سسٹمڈاکٹر انور شاہ کے مطابق اس مسئلے کے حل کے لیے ایک خفیہ کوڈ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ ہر مستحق طالب علم کو ایک منفرد کوڈ دیا جاتا ہے، جسے وہ کیفے کے عملے کو بتاتا ہے اور بغیر کسی سوال یا جھجک کے کھانا حاصل کر لیتا ہے۔ اس طرح طالب علم کی عزتِ نفس مجروح نہیں ہوتی اور وہ باوقار طریقے سے پیٹ بھر کر کھا سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس منصوبے کو چلانے کے لیے یونیورسٹی کے طلبا خود ڈونیشن دیتے ہیں تاکہ کوئی بھی ساتھی بھوکا نہ رہے۔
تعلیم اور انسانیتڈاکٹر انور شاہ کا یہ اقدام نہ صرف ہمدردی اور بھائی چارے کی اعلیٰ مثال ہے بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ تعلیم گاہیں صرف علم نہیں بلکہ انسانیت کا درس دینے کی جگہ بھی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں