وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر سخت قدم اٹھانے کی دھمکی دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، جاوید ہاشمی سمیت کئی رہنماؤں کو گھنٹوں انتظار کرانے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات ہماری پارٹی کا آئینی اور سیاسی حق ہے۔ ہم نے ہائیکورٹ آرڈر کے مطابق ملاقات کیلیے فہرست جمع کرائی تھی۔ ملک میں قانون پر عملدرآمد نہیں ہو رہا اور آپ قانون پر عملدرآمد کر کے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

علی امین نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہیں کراتے اور پھر کہتے ہیں کہ میں سخت بات کرتا ہوں۔ ملاقات نہیں کرائیں گے تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے۔

انہوں نے فنانس کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی فنانس کمیٹی میں شرکت نہیں کریں گے۔ ابھی آئی ایم ایف کا بھی پروگرام آ رہا ہے، پھر ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ بجٹ پر ہماری پارٹی کے بانی کا موقف ان کا سیاسی حق ہے۔ آئینی بحران سے بچنے کیلیے ہم نے بجٹ منظور کیا۔ عمران خان جب کہیں گے وہ کے پی اسمبلی تحلیل کر دیں گے۔

علی امین گنڈاپور کا یہ بھی کہنا تھا کہ سازش ناکام ہوگئی، ملاقات تو ہو ہی جائے گی۔ جس میں جتنا دم ہے وہ عمران خان کے لیے کر رہا ہے۔ بانی نے جب بھی احکامات دیے جان لڑا دی۔ ہمارا لیڈر، قائدین اور ورکرز جیلوں میں ہیں اور ہمیں اپنی تحریک کو بھی چلانا ہے۔ ہم صوبے کے حالات دیکھ کر بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے ہر ہفتے ملنا چاہتا ہوں اور میرے پاس ہائیکورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے، لیکن مجھے دو، دو ماہ تک ان سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور سے ملاقات کہا کہ

پڑھیں:

صدر ٹرمپ سے نہیں ڈرتا، زیلنسکی

فنانشل ٹائمز کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران یوکرین کے وفد کی طرف جنگی دستاویزات پھینکیں اور جنگ کے خاتمے کے لئے پیوٹن کی زیادہ سے زیادہ شرائط کو قبول کرنے پر اصرار کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گارڈین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے خوفزدہ نہیں ہیں اور ان کے تعلقات نارمل اور تعمیری ہیں۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس کے اپنے آخری دورے کے دوران کشیدگی کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کے دوست ہیں، تو ہمیں کیوں ڈرنا چاہیے؟۔ کیف میں برطانوی اخبار دی گارڈین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ زیلنسکی نے میڈیا کی ان رپورٹوں کو بھی مسترد کردیا کہ اکتوبر میں وائٹ ہاؤس میں ان کی آخری ملاقات کشیدگی کا شکار تھی۔ انہوں نے کہا کہ  یہ الزامات درست نہیں ہیں۔

زیلنسکی نے واضح طور پر کہا کہ نہیں... ہم امریکہ کے دشمن نہیں ہیں، ہم دوست ہیں، تو پھر ہمیں کیوں ڈرنا چاہئے؟ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر کوئی ٹرمپ سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس خوف کا یوکرین اور امریکہ کے مابین دوستانہ تعلقات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ زیلنسکی نے امریکی عوام کے انتخاب کے احترام کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو امریکی عوام نے منتخب کیا تھا، ہمیں امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔ زیلنسکی نے اکتوبر میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں افواہوں کی تردید کی کہ وہ ٹوماہاک کروز میزائلوں پر بات چیت کے لئے واشنگٹن گئے تھے۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران یوکرین کے وفد کی طرف جنگی دستاویزات پھینکیں اور جنگ کے خاتمے کے لئے پیوٹن کی زیادہ سے زیادہ شرائط کو قبول کرنے پر اصرار کیا۔ زیلنسکی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کچھ نہیں پھینکا، مجھے یقین ہے کہ ملاقات کے دوران یوکرین کے وفد نے ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو تین ویڈیو شوز پیش کیے، جن میں فوجی اقدامات، معاشی پابندیاں اور روس کو کمزور کرنے اور ولادیمیر پیوٹن کو مذاکرات پر مجبور کرنے کے اقدامات شامل تھے۔ واضح رہے کہ زیلنسکی بار بار بجلی کی بندش کی وجہ سے منتقل ہونے پر مجبور ہوجاتے تھے۔

یاد رہے کہ روسی فوج نے حالیہ دنوں میں کیف میں شہر کے بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر کئی بار بمباری کی ہے۔ یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یوکرین اور امریکہ کے مابین تعلقات کو ٹرمپ کے دور میں چیلنجوں کا سامنا  ہے۔ پچھلی ملاقاتیں بشمول فروری 2025 میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات، عوامی تناؤ سے بھری ہوئی ہیں، ٹرمپ نے زیلنسکی پر تیسری جنگ عظیم کا خطرہ مول لینے کا الزام عائد کیا تھا۔ تاہم، زیلنسکی نے روسی سامراج کا مقابلہ کرنے میں امریکہ کو یوکرین کا کلیدی شراکت دار قرار دیتے ہوئے اسٹریٹجک تعاون کے امکانات پر زور دیا۔  

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے جیل میں ملاقات کا دن، فہرست سپرنٹنڈنٹ کو بھجوا دی گئی
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن، فہرست جیل سپرنٹنڈنٹ کے حوالے
  • صدر ٹرمپ سے نہیں ڈرتا، زیلنسکی
  • عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر
  • ’کچھ لوگ رجسٹرڈ جھوٹے ہیں، ایک گدھا گدھے پر بیٹھ کر بھاگ گیا‘، شاہد آفریدی اور عمران ریاض آمنے سامنے
  • شہباز شریف کی جانب سے ہرجانے کا کیس، عمران کے وکیل کی جرح کیلئے مہلت کی استدعا منظور
  • ’وزن کم کریں ورنہ!‘‘ برطانوی کمپنی نے موٹے ملازمین کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دے دی
  • زبان کسی قوم کے ایمان، تاریخ اور تہذیب کی امین ہوتی ہے، علامہ جواد نقوی
  • 17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، فیصل جاوید
  • مجوزہ ترامیم کے بعد اگر عمران خان الیکشن کے ذریعے اقتدار میں آ بھی جائیں تو کچھ نہیں کر پائیں گے،نجم سیٹھی