آئینی بحران سے بچنے کیلئے بجٹ منظور کیا، عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردینگے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
آئینی بحران سے بچنے کیلئے بجٹ منظور کیا، عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردینگے، علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 26 June, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے، آئینی بحران سے بچنے کے لیے ہم نے بجٹ منظور کیا، کیا ہم نے پاکستان کا ٹھیکہ اٹھایا ہوا ہے، ہم اپنے صوبے کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے ، ہم کسی فنانس کمیٹی میں شرکت نہیں کریں گے، بانی سے ملاقات نہیں کراتے تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے، ابھی آئی ایم ایف کا پروگرام آرہا ہے، پھر ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا، وقت آگیا یہ لوگ خود ملاقات کے لیے کہیں گے، بانی کی ہدایت پر کل سپریم کورٹ جائیں گے۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہمارا آئینی حق ہے، ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، ہمارا بجٹ آئینی بحران سے بچنے کے لیے تھا، جو سازش تھی وہ ناکام ہوگئی، اسمبلی توڑنے کا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے، بانی جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بھی ایک پروگرام آنا ہے، اس وقت ہمارا رویہ بھی یہی ہو گا، ہم کسی فنانس میٹنگ شرکت نہیں کررہے، میں نے بائیکاٹ کر رکھا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے فہرست دی، فہرست عدالتی حکم کے مطابق جمع کروائی گئی، ملک میں قانون کو روندھا جارہا ہے، ملاقات نہیں کرواتے تو ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر کل سپریم کورٹ جائیں گے، حق کے لیے آواز اٹھانے پر گولیاں ماری جاتی ہیں، ہمیں گولیاں ماری جائیں تو ہم کیا کریں؟ مجھے عمران خان سے 2،2 ماہ ملنے نہیں دیا جاتا، مریم نواز سے پوچھتا ہوں کہ ایسا کیوں ہے؟ کیا یہ آپ کی حکومت ہے، اگر آپ کی حکومت نہیں ہے تو مجھے بتا دیں، بطور وزیر اعلی میرا حق ہے کسی بھی جیل جاوں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور آئین موجود نہیں، ملک میں اداریغلط کاموں پر لگے ہوئے ہیں، ملک میں عدلیہ بھی آزاد نہیں، پیٹرن انچیف کا حق ہے وہ بجٹ پاس ہونے سے قبل اپنا ان پٹ دے، خیبرپختونخوا میں بھی میڈیٹ چوری ہوا لیکن زور بازو پر بچایا، ہمیں ایسی ہدایات نہیں ملی حکومت جاتی ہے تو جانے دیں، ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کرکے پاس کرا لیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پارٹی کی لسٹ میں نام لکھوا کر عدالتی احکامات کے مطابق یہاں آئے، ہمیں کہا گیا کہ حفظ ما تقدم روکا گیا جیسے ہم دہشت گرد ہیں، بانی سے ملاقات تو ہو ہی جائے گی، یہ طریقہ غلط ہے، جس آئین کی پاسداری کرنی ہے اس کو روندا جارہا ہے، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، ہم پر پرچے ہو رہے ہیں ہمارا لیڈر جیل میں ہے، کیا پاکستان کا ٹھیکہ ہم نے اٹھایا ہوا ہے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ ہمارا آئینی حق ہم سے چھینا ہوا ہے، احتجاج پر گولیاں مارتے ہیں، ہر حد تک یہ جا چکے ہیں، ایک بندہ مجھے گولیاں مارے تو میں کیا کرو، آپ کس طرف جا رہے ہیں اور ملک کو کس طرف لے جانا چاہتے ہیں، آپ کی خواہشات پوری ہو جائیں گی، بانی کے چیف جسٹس کو خط بارے سپریم کورٹ میں پوچھا ہے، سوشل میڈیا ان ریکارڈ قسم کا فورم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی قدرتی آفت کے لیے ہم خیبرپختونخوا میں پہلے سے تیار ہوتے ہیں، ابھی ہمارا پورا بجٹ پاس نہیں یوا، یہ سیشن ابھی چل رہا ہے، سارے ایم پی ایز آج اسلام آباد ہائیکورٹ آئے ہوئے تھے، یہ ملاقات نہ کروا کر اپنا ظرف دیکھاتے ہیں، مجھے کوئی ایسی ڈائریکشن نہیں تھی کہ بانی چاہتے ہیں اسمبلی ٹوٹے، یہ حکومت بانی کی ہے اس کا یہ میڈیٹ برقرار رکھا ہے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں آج تک بلیک میل ہوا ہوں، کوئی میری ٹرولنگ کرتا یا کرواتا ہے، جس کا جتنا بس ہے وہ بانی کے لیے کر رہا ہے، بانی نے جتنے اختیارات دیئے اسپر تن من دھن لگا رہا ہوں، کوشش کررہا ہوں باقی اللہ کا اختیار ہے، بھاڑ میں جائے فلانا، میں بانی کا پابند ہوں،میرا وہ لیڈر ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیچر فلم’’شی جن پھنگ کی ثقافت میں دلچسپی‘‘ کا مین اسٹریم اطالوی میڈیا پر نشرکر دی گئی ایران کیخلاف فوجی آپریشن انتہائی کامیاب رہا، بعض چینل بے بنیاد خبریں چلا رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع کی بریفنگ ترمیمی فنانس بل، سالانہ 6لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والے افراد ٹیکس سے مستثنیٰ قرار لاالہ الاللہ کی صدائوں کیساتھ وطن پر قربانی کا عہد، نیا ملی نغمہ پاکستان جاری وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے متعلق قرارداد منظور بھارت کیخلاف ایک اور تاریخی فتح، مودی سرکار پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام ایران کے سپریم لیڈر کا جنگ میں فتح کا اعلان، ایرانی قوم کو مبارکبادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علی امین
پڑھیں:
ایران میں خشک سالی شدید تر: تہران کے بعد مشہد میں پانی کا بحران خطرناک حد تک بڑھ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران اس وقت تاریخ کی بدترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہے۔ دارالحکومت تہران کے بعد اب مقدس شہر مشہد میں بھی پانی کی سنگین قلت نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
مقامی خبررساں ادارے کے مطابق مشہد میں پانی ذخیرہ کرنے والے تمام بڑے ڈیم خطرناک حد تک خالی ہو چکے ہیں اور ان میں پانی کی سطح تین فیصد سے بھی نیچے جا چکی ہے، جس کے باعث شہر میں پانی کی فراہمی کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
مشہد میں پانی کی تقسیم کی ذمہ دار کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو شہر کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اب پانی کا انتظام محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ایک ایمرجنسی ضرورت بن چکا ہے۔ شہری علاقوں میں پانی کا دباؤ انتہائی کم ہو گیا ہے، جبکہ بعض علاقوں میں کئی گھنٹوں تک پانی دستیاب نہیں ہوتا۔
یہ بحران صرف مشہد تک محدود نہیں۔ اس سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تہران میں پریس کانفرنس کے دوران خبردار کیا تھا کہ اگر موسم نے ساتھ نہ دیا اور بارشیں نہ ہوئیں تو اگلے ماہ دارالحکومت میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خشک سالی جاری رہی تو تہران کو ممکنہ طور پر خالی بھی کرانا پڑ سکتا ہے کیونکہ پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔
صدر پزشکیان نے اس صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے حکومتی اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پانی اور توانائی کے وسائل کے بہتر انتظام، بچت اور تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کی موجودہ قلت صرف موسمی مسئلہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے کئی شمالی اور مغربی علاقوں میں بارشوں کی کمی اور درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے نے زیرِ زمین پانی کے ذخائر کو بھی متاثر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہی حالات رہے تو اگلے چند ماہ میں ایران کے مزید شہر پانی کی شدید قلت کا شکار ہو سکتے ہیں۔