— فائل فوٹو 

سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو کوئی مائنس کر ہی نہیں سکتا۔

 جاوید ہاشمی نے اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی سے اظہار یکجہتی کیلئے اڈیالہ جیل آیا ہوں، یہاں آیا تو آگے پولیس کھڑی کردی گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے مؤقف کو درست سمجھتا ہوں، ملک میں آئین کی بالادستی ہوگی تو ملک چلے گا، عمران خان رہائی نہیں مانگ رہا وہ رول آف لاء مانگ رہا ہے۔

میرا خیال ہے عمران مائنس ہو گئے: علیمہ خان

بانیٔ پی ٹی آئی کی منظوری کے بغیر خیبر پختونخوا اسمبلی سے بجٹ منظور ہونے پر علیمہ خان کا ردِعمل سامنے آ گیا۔

جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو اس وقت چھوڑا تھا جب وہ جرنیلوں کے قریب ہوگئے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی سیاسی بندہ رہ ہی نہیں گیا، کون سی پارٹی ہے جس کو سیاسی پارٹی کہا جائے، جو آئین اور جمہوریت کی بات نہیں کرتا وہ سیاست نہیں کر رہا۔ 

جاوید ہاشمی نے یہ بھی کہا کہ میں نہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں نہ پی ٹی آئی میں ہوں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جاوید ہاشمی پی ٹی آئی کہا کہ

پڑھیں:

۔26ویں ترمیم کیخلاف کھڑے نہ ہوئے تو چائنہ ماڈل آ سکتا ہے،شاہد جمیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ سے مستعفی ہونے والے جسٹس ریٹائرڈ شاہد جمیل کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم کے خلاف نہ کھڑے ہوئے تو جوڈیشری ختم اور چائنہ ماڈل آ سکتا ہے،27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے مزید قدغن لگانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ اسلام آباد میں جاری وکلاءگول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26ویں
آئینی ترمیم جوڈیشری کو کنٹرول کرنے کی سازش ہے، تمام سیاسی جماعتیں 26ویں ترمیم میں شریک ہیں، چھبیسویں ترمیم اس ملک کا سیاہ ترین ڈاکومنٹ ہے جو اس ملک کی پارلیمنٹ نے پاس کیا ،اس سے پہلے یہ کام پی سی او کے ذریعے ہوتا تھا، کوئی بھی ڈکٹیٹر جب ملک پہ قابض ہوتا ہے تو وہ سب سے پہلے عدلیہ کو مینیج کرتا ہے کیوں کہ اس کے بغیر اس کا کام نہیں چل سکتا۔جسٹس ریٹائرڈ شاہد جمیل کہتے ہیں کہ وہ سیاسی جماعتیں جو 73ءکے آئین کی بانی تھیں یا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی رہیں چھبیسویں آئینی ترمیم پی سی او ہے جو ان کی معاونت سے لایا گیا ہے، اگر چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف یا عدلیہ کی آزادی کے لیے نکلنے والے پانچ ججز کے ساتھ آج بھی کھڑے نہ ہوئے تو پھر یہاں چائنا ماڈل لا کر جوڈیشری کو بالکل ختم کردیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ ملک میں رول آف لاءموجود نہیں ہے، پاکستان پر ایلیٹ مسلط ہے، پارلیمنٹ اور بار کونسلز میں عوامی نمائندگی نہیں، بار کونسلز کے الیکشن فیصلہ کن ہیں، وکلاء26ویں ترمیم کی مخالفت کا حلف لیں، وکلاءکو سیاسی جماعتوں پر نہیں بلکہ اپنے اتحاد پر انحصار کرنا ہوگا، نوجوان وکلاءکو قیادت سنبھال کر آئین و جوڈیشری کے تحفظ کے لیے آگے آنا چاہیے۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ۔26ویں ترمیم کیخلاف کھڑے نہ ہوئے تو چائنہ ماڈل آ سکتا ہے،شاہد جمیل
  • 27ستمبر:پی ٹی آئی کا پھر حکومت مخالف جلسہ؟
  • فواد چوہدری نے فلک جاوید کی گرفتاری پر رد عمل جاری کر دیا 
  • صدر مملکت کے احکامات کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، ترجمان
  • Never Again
  • اس وقت کسی طرح کے مذاکرات نہیں ہو رہے: بیرسٹر علی ظفر
  • اعلیٰ عدلیہ کا جج اپنے ہی جج کے خلاف رٹ یا توہینِ عدالت کارروائی نہیں کر سکتا، سپریم کورٹ
  • ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے سربراہان کی ملاقات: اس گروپ کے سوا کوئی اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی نہیں کروا سکتا، امریکی صدر
  • آزادی اظہار پر کسی قسم کا قدغن قبول نہیں،جاوید قصوری
  • بے قابو اسرائیل خطے کے امن کیلیے خطرہ بن گیا، مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا؛ ترک صدر