پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
اسلام آباد+ نیویارک (این این آئی+ آئی این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقوامِ متحدہ ادارہ برائے منشیات و جرائم کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے انسدادِ منشیات میں پاکستان کو فرنٹ لائن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی بڑی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے۔ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی جگہ مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہو رہی ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسدادِ منشیات سے متعلق اہم روڈ میپ بھی جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ناگزیر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) اور بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افغان شہریوں کی گرفتاریوں اور حراست میں محض ایک ہفتے کے دوران 146 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھلنا بتائی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں کل 7 ہزار 764 افغان شہری گرفتار اور حراست میں لیے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔26 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان گرفتار ہونے والوں میں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے اور غیر رجسٹرڈ افغان 77 فیصد تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے باقی 23 فیصد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 86 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں پیش آئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متحدہ کے
پڑھیں:
دنیا تب بدلتی ہے جب خواتین اسےبدلنے کا حوصلہ رکھتی ہوں، آصفہ بھٹو
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ’’پرنسس سبیکہ بنت ابراہیم الخلیفہ گلوبل ایوارڈ‘‘ کی تیسری تقریب میں شرکت کی۔ یہ تقریب اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خواتین اور مملکتِ بحرین کی سپریم کونسل برائے خواتین کے اشتراک سے قطر نیشنل کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی۔
خاتونِ اوّل نے اپنے خطاب میں ایوارڈ کے وژن کو سراہا اور مملکتِ بحرین کی خواتین کے حقوق کے فروغ میں قائدانہ کردار کی تعریف کی۔ آصفہ بھٹو زرداری نے مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو خواتین کی قیادت پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم، ہنر مندی، معاشی شمولیت اور ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انھو نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی معاہدوں، بشمول CEDAW، بیجنگ ڈیکلریشن اور 2030 پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے پُرعزم ہے۔
تقریب کے موقع پر خاتونِ اوّل نے بحرین کی سپریم کونسل برائے خواتین کی سیکریٹری جنرل محترمہ لُلوہ الاوعَدھی، اقوامِ متحدہ کے علاقائی ڈائریکٹر برائے عرب ریاستیں معیذ دورید اور متحدہ عرب امارات کی جنرل ویمنز یونین کی سیکریٹری جنرل نُورہ خلیفہ السویدی سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں علاقائی تعاون کے فروغ، ادارہ جاتی شراکت داری کے استحکام اور خواتین کی معاشی و سیاسی شمولیت کے مواقع بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاتونِ اوّل نے مملکتِ بحرین اور اقوامِ متحدہ کی خواتین کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان خواتین کی ترقی اور انھیں بااختیار بنانے کے لیے عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ دنیا اُس وقت بدلتی ہے جب خواتین اسے بدلنے کا حوصلہ رکھتی ہوں۔ ہمیں اُن بہادر خواتین کے نقشِ قدم پر چلنا ہے جنہوں نے تاریخ رقم کی اور آنے والی نسلوں کے لیے بہتر مستقبل تعمیر کرنا ہے۔