اینٹی نارکوٹکس فورس نے مختلف کارروائیوں میں 32 لاکھ روپے سے زائد منشیات اسمگلنگ ناکام بنا دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
کراچی:
اینٹی نارکوٹکس فورس نےکراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کارروائیوں کےدوران 32لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات تحویل میں لے لی۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے،کراچی میں تین مختلف کارروائیاں کی گئیں جس میں کوریئر آفس میں لندن بجھوائے جانے والے پارسل سے بچوں کے 4 کمبلوں میں جذب 3.
شاہراہ فیصل پر ایک اور کوریئر آفس میں جاپان جانیوالے پارسل سے چاولوں میں شامل 110گرام آئس برآمد کی گئی، جناح ٹرمینل ائیرپورٹ کے کارگو شیڈ میں نیوزی لینڈ روانہ ہونے والے پارسل میں موجود لیڈیز بیگ سے 3.6کلوگرام آئس برآمد کی گئی۔
دیگر کارروائیوں کے دوران کاک پل اسلام آباد کے قریب خاتون کے قبضے سے 1.95 کلوگرام آئس، لاہور میں موٹرسائیکل سوار 2ملزمان کے قبضے سے 2 کلوگرام آئس جبکہ چائنا چوک حاجی شاہ روڈ اٹک میں موٹرسائیکل سے 3.6 کلوگرام چرس برآمد کی گئی۔
مذکورہ کارروائیوں میں خاتون سمیت 3 ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی، اس حوالے سے انسداد منشیات ایکٹ 1997 کے تحت مقدمات درج کرکے تحقیقات کاآغاز کر دیا گیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
افغانستان: عالمی سطح پر افیون کی 80 فیصد سے زائد پیداوار کا بڑا مرکز ، حیثیت تاحال برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان طویل عرصے سے دنیا کی 80 سے 90 فیصد افیون پیدا کرتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم کے مطابق سال 2022 میں افغانستان میں افیون کی کاشت 2 لاکھ 32 ہزار ہیکٹر تک پہنچ گئی جس سے تقریباً 6,200 ٹن افیون حاصل ہوئی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان اب بھی عالمی سطح پر غیر قانونی افیون کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے جبکہ ملک میں موجود باقی پیداوار اور ذخائر عالمی منڈیوں کو مسلسل سپلائی کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کہتی ہے کہ فارم گیٹ سطح پر افیون کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، 2021 میں تقریباً 100 امریکی ڈالر فی کلوگرام سے بڑھ کر سنہ 2024 میں 700 سے 750 امریکی ڈالر فی کلوگرام تک جا پہنچی۔ یہ اضافہ منافع میں تسلسل اور عالمی طلب کی عکاسی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنہ2024 میں پوست کی کاشت میں بھی اضافہ ہوا۔ 12,800 ہیکٹر رقبے پر کاشت کی گئی جو سنہ 2023 کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔
مزید برآں افغانستان اب صرف افیون تک محدود نہیں رہا بلکہ میتھیمفیٹامائن جیسی مصنوعی منشیات کی پیداوار میں بھی تیزی سے ابھر رہا ہے جو منشیات کی نئی شکلوں کی طرف ایک واضح تبدیلی ہے۔