بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کے ہمراہ مل کر کر سہ فریقی اتحاد کے قیام کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تینوں ممالک کے وفود کی چین میں حالیہ ملاقات کوئی سیاسی اقدام نہیں بلکہ ایک رابطے اور تجارت سے متعلق سرگرمی تھی۔

بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی اتحاد تشکیل نہیں دے رہے ہیں، یہ چین کی طرف سے شروع کیا گیا تھا اور یہ مکمل طور پر سرکاری سطح پر تھا، سیاسی نہیں۔ یہ ایک عملی بات چیت تھی جس کا مقصد رابطہ کاری میں بہتری اور تجارت کو فروغ دینا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے سہ فریقی اجلاس کا آغاز، تعاون کے نئے دور کی بنیاد

واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس اور چین اور پاکستان سے جاری سرکاری بیانات میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا ذکر کیا گیا تھا تاکہ سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے، مگر بنگلہ دیش ایسے کسی گروپ کے قیام کی تردید کی ہے۔

خارجہ امور کے مشیر نے کہا کہ ہمیں کسی بات سے انکار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو ہم نے اپنے بیان میں کہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی منظم یا رسمی فریم ورک پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ ہر ملک نے اپنے تناظر سے بات چیت کو دیکھا۔ اگر مستقبل میں کوئی زیادہ منظم شکل اختیار کرتی ہے، تو ہم آپ کو مناسب وقت پر آگاہ کریں گے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 19 جون کو کنمنگ، چین میں ایک سہ فریقی ملاقات ہوئی، جس میں بنگلہ دیش، چین اور پاکستان کے خارجہ سیکرٹریز ایک نمائش کے دوران ملے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیشی وزارت خارجہ میں اہم تبدیلی، اسد عالم سیام نئے سیکریٹری خارجہ مقرر

انہوں نے زور دیا کہ یہ سہ فریقی روابط کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں اور بنگلہ دیش دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعاون کے لیے تیار ہے، اگر بھارت، نیپال، اور بنگلہ دیش مل کر رابطہ کاری کے بارے میں بات کرنا چاہیں، تو میں تیار ہوں۔ اس ملاقات نے توجہ اس میں شامل ممالک یعنی چین اور پاکستان کی وجہ سے حاصل کی۔

بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ چین میں ہونےوالی اس ملاقات کی بنیاد پر زیادہ قیاس آرائیاں نہ کریں، یہ معمول کی بات چیت تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اور پاکستان بنگلہ دیش بات چیت

پڑھیں:

بھارت کا امریکی اسلحہ خریداری مؤخر کرنے کی خبر کی تردید

بھارتی حکومت نے رائٹرز کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت نے امریکا سے نئے ہتھیاروں اور طیاروں کی خریداری کا منصوبہ مؤخر کردیا ہے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے روکنے کی کوئی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ بھارت امریکا کے ساتھ دفاع، تجارت اور اسٹریٹجک شعبوں میں فعال اور تعمیری مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں: روس سے تیل کی خریداری: ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا

رائٹرز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے نئے تجارتی ٹیرف کے بعد امریکا سے اربوں ڈالر کے دفاعی سودے عارضی طور پر روک دیے ہیں۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ بھارت امریکا سے جنگی طیارے، ڈرونز، اور میزائل ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر نظرثانی کر رہا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں میں تیزی سے تبدیلی آتی رہی ہے، خاص طور پر ٹیرف سے متعلق معاملات میں، اور اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا عمل جاری ہے تاکہ تمام امور کو باہمی مفاہمت سے حل کیا جا سکے۔

بھارت نے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ دفاعی شراکت داری گزشتہ 2 دہائیوں سے مضبوط اور قابلِ اعتماد رہی ہے اور مستقبل میں بھی اس تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی اسلحہ خریداری بھارت ٹرمپ مودی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی پر جواد احمد کی آواز میں ملی نغمہ جاری
  • توہین رسالت قانون کیساتھ کوئی چھیڑچھاڑ قبول نہیں کریں گے، ملی یکجہتی کونسل
  • اسلام آباد ائیرپورٹ 8دن بند رہنے کی خبریں درست نہیں، ترجمان ائیرپورٹ اتھارٹی کی تردید
  • امریکا کا قفقاز میں ٹرمپ راہداری بنانے کا منصوبہ، ایران کی مخالفت
  • آوازا کانفرنس: خشکی میں گھرے ممالک کا نیا ماحولیاتی اتحاد بنانے پر اتفاق
  • بھارت کیساتھ ٹریڈ ڈیل نہیں ہوگی، ٹرمپ نے صاف انکار کردیا
  • بھارت کا امریکی اسلحہ خریداری مؤخر کرنے کی خبر کی تردید
  • نواز شریف سے خواجہ آصف کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو 
  • روس کیساتھ جنگ میں پاکستانی جنگجوئوں کی مدد کا الزام، پاکستان کا معاملہ یوکرین کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ
  • استعفے کی تردید کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی نواز شریف سے ملاقات