غزہ میں قیامت: 24 گھنٹوں میں 72 فلسطینی شہید، امداد کے منتظر بھی نشانہ بنے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ کے اسپتالوں کے ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی افواج کے تازہ حملوں میں شہداء کی تعداد 72 تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹس کے مطابق شہید ہونے والے فلسطینیوں میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو امدادی خوراک حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
محصور غزہ میں اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جہاں عام شہری خوراک، پانی اور طبی سہولتوں سے محروم ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بار بار خبردار کیا ہے کہ امدادی قافلوں اور لائنوں پر حملے جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔
ایران کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچنے کا انکشاف
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز مغربی کنارے کے علاقے جنین کے قریب ایک 15 سالہ لڑکے کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ گزشتہ تین دنوں میں دوسرا فلسطینی کم عمر شہید ہے۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ ’ریان تامر حوشیہ‘ نامی لڑکے کو گردن میں گولی لگی، جو کہ شمال مغربی جنین کے قصبے الیامون میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بنا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق واقعے کے فوری بعد ان کی ٹیم نے 'انتہائی نازک حالت' میں ایک نوجوان کو طبی امداد دی، تاہم کچھ دیر بعد اس کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی۔
اسرائیلی فوج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ الیامون میں پیش آئے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں شدت آئی ہے، جہاں آئے روز نوجوان فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔