چین سینیگال کے ساتھ جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے کا خواہاں ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے سمردیووس فورم میں شرکت کے لیے چین آئے ہوئے سینیگال کے وزیر اعظم سونکو سے ملاقات کی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین سینیگال کے ساتھ جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین افریقہ دوستی اور گلوبل ساؤتھ تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور سینیگال کو آزادانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے میں ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے، بین الجماعتی تبادلوں کو بڑھاتے ہوئے طرز حکمرانی کےاصولوں کو باہمی طور پر سیکھنا چاہئے اور سیاسی باہمی اعتماد کی بنیاد کو مستقل طور پر مستحکم کرنا چاہیے۔ چین سینیگال کے ساتھ مل کر چین افریقہ “دس شراکت داری اقدامات” پرعمل کے لیے تیار ہے۔2026 چین-افریقہ ثقافتی تبادلوں کے سال کے موقع پر ثقافت، تعلیم، سیاحت، کھیلوں اور نوجوانوں کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بناناضروری ہے۔ فریقین کو اقوام متحدہ کی مرکزیت پر بین الاقوامی نظام کا مضبوطی سے دفاع کرنے، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد پر مبنی عالمی حکمرانی کے تصور پر برقرار رکھنے اور عالمی امن، خوشحالی اور ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔سونکو نے کہا کہ چین سینیگال کا قابل اعتماد شراکت دار ہے ، سینیگال ون چائنا کے اصول پر سختی سے کاربند ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سینیگال کے کے ساتھ
پڑھیں:
دی ہیگ، رجب طیب اردوان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات
ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھانے سے دوطرفہ تجارتی حجم 100 ارب ڈالر تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ توانائی، سرمایہ کاری اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دی ہیگ میں ترک صدر رجب طیب اردوان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ ترک صدارتی دفتر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور اردوان کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ امریکی کوششوں سے ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ امریکا کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھانے سے دوطرفہ تجارتی حجم 100 ارب ڈالر تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ توانائی، سرمایہ کاری اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع ہیں۔ ترک صدر نے غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔