ٹیکساس؛ 53 تارکین وطن کی ہلاکتوں پر ایک انسانی اسمگلر کو عمر اور دوسرے کو 85 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک خطرناک انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کے دو مرکزی کرداروں کو 2022 میں 53 تارکین وطن کی ہلاکتوں میں ملوث ہونے پر عدالت نے قید کی سزائیں سنا دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹیکساس کی مغربی ڈسٹرکٹ کورٹ نے ایک مجرم اردونا-ٹوریس کو عمر قید اور ڈھائی لاکھ ڈالرزجرمانے کی سزا سنائی۔
اسی طرح مرکزی ملزم ارودنا ٹوریس کے شریک مجرم 55 سالہ آرمینڈو گونزالیز-اورٹیگا کو بھی اسی کیس میں 83 سال قید کی سزا دی گئی۔
اس کیس میں اب تک دیگر 5 ملزمان بھی اقرار جرم کر چکے ہیں اور انہیں رواں سال کے آخر میں سزائیں سنائی جائیں گی۔
اسمگلنگ نیٹ ورک کا ایک اور مبینہ رکن، ریگوبیٹو رامون میرانڈا-اوروزکو، جسے گوئٹے مالا سے امریکا حوالگی کے بعد گرفتار کیا گیا ستمبر 2025 میں مقدمے کا سامنا کرے گا۔
30 سالہ فلیپے اردونا-ٹوریس انسانی اسمگلنگ کا ایک نیٹ ورک چلا رہا تھا، جو گوئٹے مالا، ہونڈوراس اور میکسیکو سے بالغ افراد اور بچوں کو امریکا اسمگل کرتا تھا۔
انھیں مارچ میں انسانوں کی غیر قانونی نقل و حمل کے نتیجے میں اموات، جسمانی نقصان اور زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات پر مجرم قرار دیا گیا تھا۔
جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ یہ مجرم باقی زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گے کیونکہ انہوں نے انسانی دکھوں پر منافع کمانے کا ظالمانہ راستہ چُنا۔
انھوں نے فیصلے میں مزید لکھا کہ آج کی یہ سزائیں انسانی اسمگلروں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں کہ ہم آپ کو انصاف کے کٹہرے تک لائے بغیر نہیں رکیں گے۔
یاد رہے کہ 27 جون 2022 کو 8 بچوں اور ایک حاملہ خاتون سمیت 60 سے زائد تارکین وطنوں کو 53 فٹ لمبے ٹرک میں بھر کر امریکا میں داخل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
ٹرک کا ایئر کنڈیشننگ سسٹم خراب ہوگیا تھا جس سے اندر کا درجہ حرارت سفر کے دوران خطرناک حد تک بڑھ گیا۔
جب یہ ٹرک اسی حالت میں ٹیکساس پہنچا تو 48 افراد پہلے ہی دم توڑ چکے تھے جب کہ مزید 5 نے اسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا تھا۔
ہلاک ہونے والوں میں کئی بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل تھیں۔ زیادہ تر کا تعلق میکسیکو، گوئٹے مالا اور ہونڈوراس سے تھا۔
امریکی حکام کے مطابق، تارکین وطن کو امریکا پہنچانے کے لیے 12 ہزار سے 15 ہزار ڈالر فی کس وصول کیے جاتے تھے۔
یہ کیس امریکا اور دنیا بھر میں انسانی اسمگلنگ کے خطرناک نتائج اور اس کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی ایک اہم مثال بن چکا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں کارگو ٹریکنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں کارگو ٹریکنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی سے کسٹم ایکٹ 1969 میں اہم ترامیم منظور کرا لیں، جس کے تحت جدید سسٹم نافذ کیا جائے گا جبکہ ملزمان کے لیے جرمانوں اور سزاؤں کا بھی تعین کیا گیا ہے۔
کسٹم ایکٹ میں منظور ترامیم کے مطابق اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا، ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی ڈیجیٹل نگرانی کے لیے ٹریکنگ ڈیوائسز لگائی جائیں گی، ان ڈیوائسز سے چھیڑ چھاڑ پر 10 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ 6 ماہ قید بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ بل میں سامان کی درآمد اور برآمد پر ای بلٹی سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ ای بلٹی نہ کرانے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ اسمگل شدہ سامان کی نیلامی سے حاصل رقم "کسٹمز کمانڈ فنڈ” میں جائے گی اور یہ فنڈز انسداد اسمگلنگ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوں گے۔ اس کے علاوہ کسٹمز بورڈ کسی چیک پوسٹ کو ’’ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشن‘‘ قرار دے سکے گا۔ اس کے لیے قانون میں شق 225 اور 226 کا اضافہ جب کہ ڈیجیٹل انفورسمنٹ کے ضوابط وضع ہوں گے۔