Juraat:
2025-11-11@16:23:57 GMT

صحافی کے تشدد میں ملوث پولیس کانسٹیبل کو سزا

اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT

صحافی کے تشدد میں ملوث پولیس کانسٹیبل کو سزا

کانسٹیبل حسیب سمیت اریب، انس، واسط اور عرفان کو بھی سزاسنائی گئی

4سال قبل صحافی کے تشدد میں ملوث پولیس کانسٹیبل کو سزا سنادی گئی، کانسٹیبل حسیب سمیت اریب، انس، واسط اور عرفان کو بھی سزا میں نامزد کیا گیا،

سزا سٹی کورٹ کے سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ معزز جج نے مدعی اور ملزمان کی موجودگی میں سزا سنائی۔

سٹی کورٹ تفصیلات کے مطابق سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 5 کے معزز جج اختر علی عمرانی نے گزشتہ روز ساڑھے 12بجے کیس نمبر 2256/21 کا فیصلہ مدعی اور ملزمان کی موجودگی میں ملزمان کے وکیل ایڈوکیٹ زیدی کے سامنے سنا دیا جس میں ڈسٹرکٹ سینٹرل ایف سی ایریا سے تعلق رکھنے والا ہے۔

پولیس کانسٹیبل حسیب سمیت اریب، انس، عرفان اور واسط کو سزا دے دی گئی، 13جون 2021ء کو پولیس کانسٹیبل حسیب سمیت اریب، انس، عرفان اور واسط نے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے رہائشی صحافی ماجد خان جو نجی ٹی وی چینل اور اخبار اور کراچی کی صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم سے وابستہ ہیں، انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے ان کے جسم میں ظاہری اور اندرونی چوٹیں آئی تھیں، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہ بھی موجود تھے اس پر ایم ایل او کے بعد متاثرہ صحافی نے ایف آئی آر ڈسٹرکٹ سینٹرل تھانہ شارع نور جہاں میں درج کروائی 337A(۷۱)،531A(1) اور 504 کے تحت، ایف آئی آر کے بعد انس کے علاوہ باقی تمام ملزمان نے قبل از وقت گرفتاری ضمانت سٹی کورٹ سے کروالی تھی جس کے بعد سیشن کورٹ نے پہلی پیشی پر ملزم واسط علی کی ضمانت منسوخ کر دی جس پر ملزم واسط علی نے ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے اپیل دائر کی کچھ ماہ بعد ملزم واسط علی نے ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کی جس کے بعد ان تمام ملزمان کا کیس سٹی کورٹ سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی کورٹ نمبر 5 میں چلایا گیا مدعی کی جانب سے وکالت ایڈوکیٹ محمد ریحان قریشی کر رہے تھے، فیصلہ گزشتہ روز سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 5 کے معزز جج اختر علی عمرانی نے سناتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمان ثبوتوں کی روشنی میں قصوروار ٹھہرائے جاتے ہیں تمام پر جرمانہ(دیت) عائد کیا جاتا ہے اور 10 دن کی جیل کسٹڈی دی جاتی ہے، معزز جج صاحب نے آرڈر دیتے ہوئے تمام مجرموں کی کسٹڈی کورٹ پولیس کے حوالے کی، کسٹڈی کے بعد تمام مجرموں کو سٹی کورٹ کے لاک اپ میں بند کردیا گیا بعد ازاں انہیں سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا، صحافی حلقوں میں پولیس کی میرٹ پر انوسٹی گیشن اور معزز جج صاحب کے انصاف پر مبنی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کانسٹیبل حسیب سمیت اریب پولیس کانسٹیبل سٹی کورٹ کے بعد

پڑھیں:

راولپنڈی میں جعلی پیر کا شہری پر بدترین تشدد

راولپنڈی میں جعلی پیر نے شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ وارث خان کے علاقے میں جعلی پیرنے شہری پر بدترین تشدد کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے جعلی پیر کامران خان المعروف پیر لٹکن شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، فوٹیج میں ملزم ایک ضعیف العقیدہ شخص کو تشدد کرتا، معافیاں منگواتا اور زمین پر لٹا کر مارتا دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ جعلی پیر لٹکن شاہ پر مقدمہ پولیس اہلکار شہزاد احمد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پیر لٹکن شاہ ایک شخص پر تشدد کر رہا تھا، ملزم متاثرہ شخص سے معافیاں منگوانے کے ساتھ دھمکیاں بھی دے رہا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیر لٹکن شاہ لوگوں پر کالا جادو اور روحانی علاج کرتا ہے،جو خلاف قانون ہے،جادو ٹونا عامل سحر قابل سزا جرم ہے،پیر لٹکن شاہ کی ویڈو آج دوپہر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

ملزم ایک شخص پر ڈنڈے سے تشدد کرکے معافیاں منگوا رہا تھا۔ پولیس کا کہنا تھاکہ ایف آئی آر کے اندراز کے بعد پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل،متعددسیاسی شخصیات ملوث، گرفتاری کا امکان
  • کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل میں بعض سیاسی شخصیات ملوث، گرفتاری کا امکان
  • کراچی، کپڑا اسمگلنگ میں ملوث 5 ملزمان گرفتار
  • پاپوش نگر تھانے میں پولیس کے تشدد اور فائرنگ سے ملزم ہلاک 
  • کو مبنگ آپریشن کے دوران قتل میں ملوث سمیت 33 ملزمان زیرحراست
  • بھتا خوری اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث 5ملزمان گرفتار
  • بھارت:دلہن پر کالے جادو کے بہانے وحشیانہ تشدد
  • بھتہ خوری اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث 5ملز مان گرفتار
  • راولپنڈی میں جعلی پیر کا شہری پر بدترین تشدد