صدر مملکت سے وزیر اعظم کی ملاقات؛ سیاسی اور سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
سٹی 42: صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی ۔
ملک کی مجموعی سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صدرِ مملکت اور وزیراعظم نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی
دونوں قائدین کا اس عزم کا اعادہ کیا کہ غیر ملکی پشت پناہی یافتہ دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہیں گی۔
پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی
ملاقات میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزراء سید محسن رضا نقوی، چوہدری سالک حسین، اعظم نذیر تارڑ، خالد حسین مگسی اور عبدالعلیم خان بھی موجود تھے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
صدرو وزیر اعظم کو فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم پیش
صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا اور نہ گرفتار کیا جاسکے گا
آرٹیکل 248 میں صدر کے ساتھ لفظ وزیر اعظم بھی شامل کر لیا جائے گا،ذرائع
صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا اور نہ گرفتار کیا جاسکے گا، پیپلز پارٹی کے مطالبے پر آرٹیکل 248 میں ترمیم مسودے میں شامل کرلی گئی۔آرٹیکل 248 میں صدر کے ساتھ لفظ وزیر اعظم بھی شامل کر لیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کے معاملے میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے مسودے میں تجاویز شامل کرنے اور نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی بھی کیس نہ بنائے جانے کی ترمیم بھی نئی آئینی مسودے میں شامل کرلی گئی۔مجوزہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 248 بی میں کی جارہی ہے جس کے مطابق صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا، صدر مملکت کو گرفتار کرنے یا سزا دینے کا کوئی عمل بھی نہیں کیا جا سکے گا۔ذرائع کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیپلز پارٹی نے یہ مطالبہ کیا اور آرٹیکل 248 میں کے مسودے میں یہ ترمیم شامل کرلی گئی ہے۔