دہشتگردی کے ذریعے قوم کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے، امجد حسین ایڈووکیٹ
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر نے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انشاء اللہ بہت جلد دہشتگردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ ہو گا۔ دھماکے میں شہید ہوئے والے افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللّٰہ پاک شہداء کے درجات بلند فرمائے۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے اسلام آباد میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں دہشتگردی کے ذریعے ملک میں انتشار پھیلانے کی سازشیں کر رہی ہیں مگر وہ مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگی۔ دہشتگردی کے ذریعے قوم کے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انشاء اللہ بہت جلد دہشتگردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ ہو گا۔ دھماکے میں شہید ہوئے والے افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللّٰہ پاک شہداء کے درجات بلند فرمائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دہشتگردی کے
پڑھیں:
میرواعظ کشمیر نے دہلی بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا
حریت رہنما نے ایکس پر لکھا کہ میری دلی ہمدردیاں مرحومین کے اہل خانہ کیساتھ ہیں اور زخمیوں کے جلد شفا یابی کیلئے دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ متاثرہ افراد کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر اور سینیئر آزادی پسند رہنما ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے دہلی کار بم دھماکے پر گہری تشویش ظاہر کی۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ دہلی میں ہوئے المناک کار دھماکے کی وجہ سے بے حد افسردہ ہوں، اس دھماکے نے قیمتی جانیں لے لی ہیں اور متعدد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ میرواعظ عمر فاروق نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ میری دلی ہمدردیاں مرحومین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کے جلد شفا یابی کے لئے دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ متاثرہ افراد کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔ واضح رہے پیر کی شام درالحکومت دلی اُس وقت دہل اٹھی جب لال قلعہ میڑو اسٹیشن کے گیٹ نمبر ایک کے باہر ایک خوفناک بم دھماکہ ہوا جس میں موقع پر ہی کم از کم آٹھ افراد ہلاک جبکہ 24 دیگر زخمی ہوگئے۔ تاہم زخمی افراد میں سے چند افراد دوران علاج تاب نہ لاکر لا چل بسے اور اس دھماکے میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 12 تک پہنچی چکی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ کار بم دھماکہ اس قدر شدید تھا کی 900 میٹر تک اس کا اثر محسوس کیا گیا اور آس پاس دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ بم دھماکے کے مقام کے نزدیک موجود گاڑیوں کو بھی آگ لگ گئی۔ ایسے میں دھماکے کے بعد دلی، اترپردیش، ہریانہ اور ممبئی الرٹ پر ہے۔ ادھر گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر اور اننت ناگ نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے تمام فیکلٹی ممبران، شعبہ جات کے سربراہان، اسپتالوں کے ان تمام ڈاکٹروں اور طلباء کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے لاکرز پر نام، عہدہ اور کوڈ درج کریں اور یہ عمل 14 نومبر 2025ء تک مکمل کریں۔