data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پاک فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی کی نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ صوبوں اور علاقوں کی جانب سے سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر فوج کی تعیناتی کی باضابطہ درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جنہیں منظور کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ فوجی دستے محرم الحرام کے دوران سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ فرائض انجام دیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔

یہ فیصلہ اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب محرم کے ایّام میں ماضی میں بعض علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی یا ناخوشگوار واقعات رونما ہو چکے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق فوج کی تعیناتی کا مقصد مجالس، جلوسوں اور دیگر مذہبی اجتماعات کو پرامن ماحول میں یقینی بنانا ہے تاکہ عوام بلا خوف و خطر مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزارت داخلہ

پڑھیں:

اسلام آباد مری روڈ پر قائم مسجد و مدرسہ نئی جگہ پر منتقل، بغیر نوٹس عمارت گرانے کی خبریں خلاف حقائق

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے حکام نے 9 اور 10 اگست کی رات مری روڈ پر واقع سبز پٹی (گرین بیلٹ) میں قائم مسجدِ مدنی اور اس سے منسلک مدرسہ کو مسمار کیا۔ تاہم یہ اقدام وزارتِ داخلہ کے پہلے سے کیے گئے فیصلے اور مکمل مشاورت کے تحت عمل میں آیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق جنوری 2025 میں وزارتِ داخلہ میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مسجد اور مدرسہ کو موجودہ مقام سے ہٹا کر مارگلہ ٹاؤن میں منتقل کیا جائے۔

اس ہدایت پر سی ڈی اے نے مارگلہ ٹاؤن میں نئی مسجد و مدرسہ تعمیر کیا، جس میں ہال اور وضوخانہ سمیت دیگر سہولیات شامل ہیں۔ اس منصوبے کی لاگت قریباً 3 کروڑ 70 لاکھ روپے رہی اور اس میں مسجد انتظامیہ کو مکمل اعتماد میں لیا گیا۔ تعمیر مکمل ہونے کے بعد مسجدِ مدنی کے عملے اور طلبا کو وہاں منتقل کیا گیا اور اس کے بعد پرانی مسجد کی مسماری کی گئی۔

وزیرِ مملکت داخلہ طلال چودری نے واضح کیا ہے کہ مدرسہ انتظامیہ کی رضامندی سے مدرسے کو نئے، جدید اور معیاری سہولیات سے مزین مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ مدارس و مساجد کے حوالے سے بے بنیاد افواہیں نہ پھیلائیں۔

انہوں نے کہاکہ گرین بیلٹ یا غیر مجاز مقامات پر قائم مساجد و مدارس کی منتقلی فقط علما اور انتظامیہ کی مشاورت سے کی جائے گی اور امن و امان خراب کرنے کی کسی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جون 2025 میں وزارتِ داخلہ کے اجلاس میں گرین بیلٹ پر قائم تمام تجاوزات کے خاتمے کے لیے ہدایات دی گئی تھیں اور اس عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں غیر قانونی مساجد و مدارس کو متبادل جگہیں فراہم کرکے جدید عمارات تعمیر کی جارہی ہیں تاکہ تعلیمی اور عبادتی سرگرمیاں بہتر انداز میں جاری رہ سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام اباد گرین بیلٹ مری روڈ مسجد انتظامیہ مسجد و مدرسہ منتقلی وزارت داخلہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • زائرین سے متعلق حکومت و ملتِ جعفریہ کا 6 اہم نکات پر اتفاق
  • حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زائرین کو روانہ کرنے کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ
  • حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زیارات مقدسہ کے مسائل کے حل پر اتفاق
  • وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت 4 اہم اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے نئے سفیروں کی تعیناتی کی منظوری دیدی
  • ترک قونصل جنرل کی سیکریٹری داخلہ پنجاب سے ملاقات، سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے تعاون پر بات چیت
  • وفاقی وزارت تعلیم کی غفلت ، انتقال کر جانے والی خاتون کو عہدے پر ترقی
  • اسلام آباد مری روڈ پر قائم مسجد و مدرسہ نئی جگہ پر منتقل، بغیر نوٹس عمارت گرانے کی خبریں خلاف حقائق
  • غزہ میں انٹرنیشنل پروٹیکشن فورس تعینات کی جائے، پاکستانی مندوب کا سیکیورٹی کونسل میں خطاب
  • یوم آزادی تقریبات، سیکیورٹی خدشات کے باعث مری میں دفعہ 144 نافذ