data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پاک فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی کی نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ صوبوں اور علاقوں کی جانب سے سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر فوج کی تعیناتی کی باضابطہ درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جنہیں منظور کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ فوجی دستے محرم الحرام کے دوران سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ فرائض انجام دیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔

یہ فیصلہ اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب محرم کے ایّام میں ماضی میں بعض علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی یا ناخوشگوار واقعات رونما ہو چکے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق فوج کی تعیناتی کا مقصد مجالس، جلوسوں اور دیگر مذہبی اجتماعات کو پرامن ماحول میں یقینی بنانا ہے تاکہ عوام بلا خوف و خطر مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزارت داخلہ

پڑھیں:

سعودی حکومت کا انوکھا فیصلہ، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار

سعودی وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق عازمین حج 2026 کیلئے طبی شرائط میں کینسر، دل، گردوں، پھیپھڑوں، جگر، رعشہ، نفسیاتی امراض، کمزور یادداشت، ضعیف مریض شامل ہیں، اس کے علاوہ حاملہ خواتین، کالی کھانسی، تپ دق، وائرل ہیمرج بخار والے بھی حج نہیں کر سکیں گے۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق جعلی یا غلط سرٹیفکیٹ دینے والے ڈاکٹر کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ وزارت مذہبی امور کے حکام کا کہنا ہے عازمین حج اور انہیں صحتمندی کا میڈیکل سرٹیفکیٹ دینے والے خبردار، ہوشیار ہو جائیں۔ سعودی حکومت نے سخت پابندی عائد کردی ہے، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار دیدیا گیا ہے۔ سعودی وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق عازمین حج 2026 کیلئے طبی شرائط میں کینسر، دل، گردوں، پھیپھڑوں، جگر، رعشہ، نفسیاتی امراض، کمزور یادداشت، ضعیف مریض شامل ہیں، اس کے علاوہ حاملہ خواتین، کالی کھانسی، تپ دق، وائرل ہیمرج بخار والے بھی حج نہیں کر سکیں گے۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق جعلی یا غلط سرٹیفکیٹ دینے والے ڈاکٹر کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔ بیمار عازم حج کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا، جس کے اخراجات بھی مریض کو خود ادا کرنا ہوں گے۔ سعودی حکام کی مانیٹرنگ ٹیمیں عازم حج کے فٹنس سرٹیفکیٹ کی درستی کی تصدیق کریں گی۔ وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ مقررہ بنیادی صحت کے حامل افراد ہی سفر حج پر روانہ ہوں گے۔ میڈیکل افسر بیمارعازمین کو حج پر روانگی سے روکنے کا مجاز ہوگا۔
 

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملات طے نہ پاسکے
  • شوگر کے مریضوں اور موٹے افراد کا امریکا میں داخلہ بند کرنے کی تیاریاں؟
  • 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے فیصلہ: مولانا فضل الرحمان بیرون ملک چلے گئے
  • پنجاب میں سیکیورٹی خدشات برقرار،دفعہ 144 میں مزید7 روز کی توسیع
  • سعودی حکومت کا انوکھا فیصلہ، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار
  • سیکرٹری داخلہ خاتون، کمسن بچیوں کے اغوا کو مثالی کیس بنائیں: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • حکومت کا گورننس کے نام پر ایک ارب ڈالر کا قرض لینے کا فیصلہ
  • گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے مسجد الحرام مکہ مکرمہ کے معلم قاری عبدالمنان ناصر ملاقات کررہے ہیں
  • 27ویں آئینی ترمیم: مشترکہ کمیٹی میں بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کا پورٹ لینڈ میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا فیصلہ کالعدم قرار