فائل فوٹو 

قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹیوں کے بند کمرہ مشترکہ اجلاس میں مشترکہ کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے کل ہونے والے مشترکہ اجلاس میں بل پر شق وار ووٹنگ متوقع ہے۔

بند کمرے کے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کی مجوزہ شقوں پر غور کیا گیا، دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی نے اجلاس کل بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جے یو آئی نےقانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا۔

اس سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کردیا تھا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کر کے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کردی۔

مسلم لیگ ق کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان

مسلم لیگ ق کا اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت ہوا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا  کہ پانچ چھ فیصد مقدمات کورٹ کا چالیس فیصد وقت لے جاتے تھے، طویل مشاورت کے بعد کہا کہ وفاقی عدالت قائم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو تہائی اکثریت سے ترمیم پاس کریں گے تو آئین کا حصہ بنے گی، ایم کیو ایم کے دوست اپنی تجاویز کمیٹی کو دیں، ایم کیو ایم کی تجویز بلدیاتی حکومتوں کو زیادہ مالی اختیار دینے کی تھی، ایمل ولی نے کہا جہاں پختون بستے ہیں اس کام نام وہی رکھا جائے تو اس پر بھی بحث کرلیتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی نے کہا کہ بلوچستان کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

اس سے قبل آج وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مشترکہ کمیٹی اجلاس میں کا کہنا

پڑھیں:

قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس

قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ کس کو تفویض کیا جائیگا؟ 27ویں آئینی ترمیم کامسودہ سامنے آگیا

اجلاس کی صدارت قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین چوہدری محمود بشیر ورک اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین فروق حمید نئک نے مشترکہ طور پر کی۔

اجلاس میں قانون سازی اور عدالتی امور سے متعلق اہم مسائل پر غور کیا گیا جبکہ کمیٹی اراکین نے ملکی قانونی نظام کی بہتری اور اصلاحات کے لیے تجاویز پیش کیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیر قانون نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس
  • 27ویں ترمیم پر مشاورت کے لیے بنائی گئی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آؤٹ
  • 27ویں ترمیم : مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آؤٹ
  • صدر کے بعد وزیراعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم کمیٹی میں پیش
  • سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پر بحث،  مسودہ مشترکہ کمیٹی کے سپرد، اپوزیشن کا احتجاج
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • کابینہ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،وفاقی وزیر قانون
  • حکومت کا 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ کل وفاقی کابینہ سے پاس کرانے کا فیصلہ، اجلاس طلب