عوام کیلئے بری خبر!!! حکومت نے نیشنل سیونگز اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:حکومت نے قومی بچت اسکیموں (نیشنل سیونگز) پر منافع کی شرح میں نمایاں کمی کا اعلان کر دیا ہے، جو 27 جون 2025 سے مؤثر العمل ہو چکی ہے۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز اور نیشنل سیونگز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق منافع میں کمی 15 سے 59 بیسس پوائنٹس کے درمیان ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلامی اسکیموں پر سب سے زیادہ کمی کی گئی ہے۔ سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ اور سروا اسلامک سیونگ اکاؤنٹ کی منافع شرح میں 59 بیسس پوائنٹس کمی کی گئی، جس کے بعد نئی شرح 10.

34 فیصد سے کم ہو کر 9.75 فیصد ہو گئی۔

ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 36 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد یہ 11.16 فیصد ہو گئی، جب کہ اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس کی شرح 10.90 فیصد سے کم ہو کر 10.60 فیصد کر دی گئی ہے۔

ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس کی شرح منافع میں نسبتاً معمولی 15 بیسس پوائنٹس کمی کی گئی ہے، جس کے بعد یہ 11.91 فیصد سے کم ہو کر 11.76 فیصد رہ گئی۔

معمر افراد اور شہداء کے اہل خانہ کے لیے مخصوص اسکیموں پر بھی کٹوتی کی گئی ہے۔ پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ، بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ، تینوں کی شرح منافع میں 24 بیسس پوائنٹس کمی کی گئی ہے اور اب یہ 13.2 فیصد پر آ گئی ہیں۔

تاہم، اسٹینڈرڈ سیونگز اکاؤنٹ پر منافع کی شرح 9.5 فیصد برقرار رکھی گئی ہے۔
یہ تبدیلیاں اس وقت کی گئی ہیں جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ ماہ اپنی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ عالمی حالات، خاص طور پر ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی اور عالمی مارکیٹ میں اجناس کی قیمتوں پر اس کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، 40 میں سے 56 فیصد ماہرین نے بھی اسی فیصلے کی پیش گوئی کی تھی۔ معاشی ماہرین کے مطابق دسمبر 2025 تک شرح سود مزید کم ہو کر 10 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی،سربراہ کون؟ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں گوریلا جنگ کے تناظر میں اہم شرعی نکات سامنے آ گئے غزہ جنگ بندی کن شرائط اور مراحل کے تحت ہوگی؟ امریکی اخبار کا دعویٰ سامنے آگیا فرد جرم کے بعد اب گواہوں کی باری، 9 مئی کیس میں نیا موڑ آنے والا؟ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 31 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کیلئے نتیجہ خیز شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں، وزیرخزانہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پر منافع کی شرح میں نیشنل سیونگز اسکیموں پر

پڑھیں:

حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان

اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ لبنان کی حکومت نے اس غلط فہمی پر انحصار کیا کہ امریکہ و اسرائیل کے خیال میں مزاحمت کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا كہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم لبنان کو کمزور کرنے والی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے۔ شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن سمجھتا تھا کہ وہ فیصلوں، دباؤ، حملوں و جنگ کی دھمکیوں سے مزاحمت کو جھکا سکتا ہے اور ہمیں امریکہ و اسرائیل کے فیصلوں کو ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ البتہ وہ حزب‌ الله و امل تحریک کی ثابت قدمی سے حیران رہ گئے اور اس سے بھی زیادہ، مزاحمت کے حامیوں کی ہتھیاروں سے وابستگی نے انہیں حیران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے کی حکومتی کوششیں اب رک چکی ہیں۔ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مزاحمت دباؤ یا دھمکیوں سے ختم ہو سکتی ہے، وہ غلط فہمی میں ہیں۔ جو لوگ مزاحمت کو کمزور سمجھنا شروع ہو گئے ہیں وہ اور بھی زیادہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔

شیخ علی دعموش نے حکومت کو خبردار کیا کہ فوج کو استقامتی محاذ کے خلاف استعمال نہ کریں اور اسے اپنے ہی عوام کے سامنے نہ کھڑا کریں۔ فوج کا کام ملک پر حملے روکنا، اندرونی امن قائم رکھنا اور استحکام کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ عوام سے لڑنا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ قومی سطح پر دفاعی حکمت عملی پر بات چیت ہو اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ ہم کوئی ایسا مشورہ قبول نہیں کریں گے جو لبنان کی طاقت کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ سے ہتھیاروں کی حوالگی کے معاملے پر کوئی چالاکی یا ہوشیاری نہیں چلے گی۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ ہماری طاقت اور دفاعی صلاحیتیں، ہم سے چھین کر امریکہ و اسرائیل کے فائدے کے لئے استعمال ہوں۔ ہم یہ بھی قبول نہیں کریں گے کہ لبنان ایک کمزور اور شکست خوردہ ملک بن جائے جس پر آسانی سے اندرونی یا بیرونی حملے کئے جائیں۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کی جانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل سیونگز اسکیمز پر منافع کی شرح میں دردو بدل
  • حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • نیشنل سیونگز اسکیمز میں منافع کی شرحوں میں ردوبدل کا فیصلہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ