گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
اسلام آباد میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے بعد محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کردی ہے۔
ماہر موسمیات زینت یاسمین کے مطابق آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے اور موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو متاثرہ وادیوں میں فلیش فلڈ اور گلیشیائی سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلند درجہ حرارت اور موسمی نظام گلیشیئر جھیلوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
اس سلسلے میں پی ایم ڈی نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا سکیں۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرے کے پیش نظر حساس اور خطرناک علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔
گلوبل وارمنگ اور مقامی درجہ حرارت میں اضافے کو علاقے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ماہرین نے زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مقامی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ رکھا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ کے بعد خیبرپختونخوا کے گلیشیائی علاقوں میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگی ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق درجہ حرارت میں مسلسل اضافے سے گلیشیئرز کے پگھلنے اور فلیش فلڈز کے امکانات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ پشاور، چترال، دیر، سوات اور کوہستان کے عوام کو خبردار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو حساس مقامات کی مسلسل نگرانی، بروقت وارننگ اور انخلاء کی مشقیں یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں فوری ردعمل ممکن بنایا جا سکے۔ عوام کو خاص طور پر ندی نالوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے اور تیز بہاؤ والے پانی میں گاڑیاں لے جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ممکنہ متاثرہ علاقوں میں انخلاء کے لیے مقامات تیار کر لیے گئے ہیں جبکہ ہنگامی سامان اور ریسکیو سروسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری امداد فراہم کی جا سکے۔ ساتھ ہی سیاحوں کو بھی محتاط رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
کسی بھی ہنگامی صورت حال میں سڑکوں کی بروقت بحالی کے لیے این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور سی اینڈ ڈبلیو کو بھی الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ خطرے کی صورت میں ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور عوام تک بروقت معلومات پہنچائی جائیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے ممکنہ نقصانات سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کی جا رہی ہے جس کے ذریعے عوام کو احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ اتھارٹی کے مطابق پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، اور عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے یا معلومات کے لیے ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث مقامی درجہ حرارت میں اضافہ اس خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے عوام اور سیاحوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہیں اور متعلقہ اداروں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کرنے کی ہدایت گلگت بلتستان پی ڈی ایم اے کی جانب سے کے مطابق خطرے کی کے باعث کسی بھی ہے تاکہ کے لیے جا سکے گئی ہے
پڑھیں:
پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ
پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے مون سون اور موسمیاتی خطرات پر بریفنگ دی۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان ہر آنے والے سال میں موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہوگا،
عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ موسمیاتی تبدیلی کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ رواں سال پاکستان میں مون سون دو ہفتے پہلے شروع ہوا جبکہ آنے والے برسوں میں بارشوں میں مزید اضافے کا امکان ہے، پاکستان میں 7 ہزار سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں لیکن یہ تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے فنڈ دینے والے ممالک خود موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کا شکار ہیں
، ہمارے پاس اپنی استعداد اور ڈیٹا یو این سے زیادہ بہتر ہے اور این ڈی ایم اے کی پیشگوئی 98 فیصد درست ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ جموں و کشمیر اور پنجاب کے دریاں میں اس بار پانی زیادہ ہے جبکہ بھارتی ڈیمز کی جانب سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا۔چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق قادر آباد، سدھنائی اور جھنگ میں بند توڑ کر پانی کے ریلوں کا زور کم کیا گیا جبکہ آج گڈو بیراج پر 5 لاکھ کا ریلا جمع ہونے کا امکان ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، جسٹس محسن کیانی پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم