روس نے جوہری ہتھیاروں کے بغیر اپنے دفاعی و اسٹرٹیجک مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک نیا ہتھیار متعارف کرایا ہے، جس کا نام ’اوَرِشْنِک‘ ہے۔ اس نئے بیلسٹک میزائل کی آزمائش اور اس کے پچھلے سال یوکرین کے یوژمیش دفاعی مرکز پر حملے نے دنیا کو چونکا دیا، جب اس نے کم وقت میں بڑی تیزی سے دفاعی سسٹمز کی دنیا میں اپنی جگہ بنا لی۔

اوَرِشْنِک: ایک نئی قسم کا بیلسٹک میزائل

اوَرِشْنِک ایک انتہائی تیز رفتار، ہائپرسونک بیلسٹک میزائل ہے، جو مشینری کی دنیا میں ایک نئی نوع کا نمائندہ ہے۔ اس کا اسپید میک 10 سے بھی زیادہ ہے، اور اس کے وار ہیڈس 4,000C تک کے درجہ حرارت کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے روسی صدر ولادی میر پیوٹن اپنے مخالفین کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں؟

اس کا ڈیزائن خاص طور پر اُس کے نشانے کی اندرونی تباہی بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے، جو مضبوط فوجی انفراسٹرکچر، جیسے کہ کمانڈ بنکروں اور میزائل سیلوں کو متاثر کرنے کے لیے اہم ہے۔

کینیک فورس اور تیز رفتار

اوَرِشْنِک کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی ہائپرسونک رفتار ہے۔ روایتی بیلسٹک میزائلز کی طرح اس کا وار ہیڈ اترنے کے دوران آہستہ نہیں ہوتا، بلکہ اوَرِشْنِک اپنے ہائپرسونک اسپیڈ کو آخر تک برقرار رکھتا ہے، جو اس کی طاقت کو اور بھی بڑھا دیتا ہے۔ اس کا اثر کسی بڑی ایٹمی دھماکے کے بغیر ممکن ہے، جو اسے روایتی جوہری ہتھیاروں سے بالکل مختلف بناتا ہے۔

اوَرِشْنِک کی تخلیق اور تاریخ

اوَرِشْنِک کی تخلیق کی جڑیں سرد جنگ کے دوران ماسکو انسٹی ٹیوٹ آف تھرمل ٹیکنالوجی (MITT) میں پیوست ہیں۔ MITT نے روس کے سب سے پیچیدہ اور جدید اسٹریٹجک بیلسٹک میزائل سسٹمز کی تخلیق کی ہے، جن میں ٹاپول اور یارس میزائل شامل ہیں۔ اوَرِشْنِک کا ڈیزائن RS-26 روبیج کے مشابہ ہے، جو ایک موبائل آئی سی بی ایم تھا، جس پر 2011 سے 2015 تک تجربات کیے گئے۔

روس کا نیا دفاعی ڈاکٹرائن

اوَرِشْنِک نہ صرف ایک تیز، طاقتور بیلسٹک میزائل ہے، بلکہ یہ ایک نئی ’غیر جوہری اسٹرٹیجک دفاعی ڈاکٹرائن‘ کو بھی متعارف کرتا ہے۔ جوہری ہتھیاروں کے بجائے، روس اس سسٹم کے ذریعے عالمی سطح پر متنازعہ ہونے کے بغیر اپنے اسٹرٹیجک مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس میں تیز رفتار، درستگی، اور بیلسٹک ہتھیاروں کے روایتی نمونوں سے بڑھ کر نئی تکنیکیں شامل ہیں۔

مستقبل کی حکمت عملی، بیلاروس میں ڈیپلائمنٹ

روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے جولائی 2025 میں یہ اعلان کیا کہ اوَرِشْنِک میزائل سسٹم کے پہلے یونٹس بیلاروس میں 2025 کے آخر تک نصب کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے ’مغرب کے ساتھ یک طرفہ کھیل ختم‘، پیوٹن کا اعلان

یہ ایک اہم فوجی قدم ہے جس کا مقصد یورپ کے وسیع علاقے تک رسائی حاصل کرنا ہے، کیونکہ اوَرِشْنِک کی رینج 800 کلومیٹر سے 5,500 کلومیٹر تک بتائی جاتی ہے۔

اوَرِشْنِک کا عالمی سطح پر اثر

اوَرِشْنِک کی کامیابی کے ساتھ ہی، روس نے غیر جوہری دفاعی ہتھیاروں کے استعمال کا نیا دور شروع کیا ہے۔ یہ ہتھیار نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت کے بغیر میدان جنگ یا سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک موثر ذریعہ بن سکتا ہے۔

یورپ میں اس کی تنصیب روس کے لیے ایک نیا اثاثہ ثابت ہو سکتی ہے، جو روایتی میزائل سسٹمز کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور پیچیدہ ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوَرِشْنِک بیلا روس روس غیر جوہری دفاعی ہتھیار ولادیمر پیوٹن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: او ر ش ن ک بیلا روس غیر جوہری دفاعی ہتھیار ولادیمر پیوٹن بیلسٹک میزائل ہتھیاروں کے او ر ش ن ک کی غیر جوہری کے بغیر کے لیے

پڑھیں:

‘یوکرین کے بارے میں بکواس کر رہا ہے‘، ٹرمپ روسی صدر پر برہم، مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر یوکرین کے بارے میں ’بکواس‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ امریکا یوکرین کو مزید دفاعی ہتھیار فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا یوکرین کیخلاف روس کی مدد کے لیے 20 ہزار فوجی بھیج رہا ہے، یوکرینی انٹیلجنس رپورٹ

انترنیشنل میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں پیوٹن کی طرف سے بہت سی بکواس سننے کو ملتی ہے، اگر سچ جاننا چاہتے ہو۔ وہ ہر وقت خوش اخلاقی سے بات کرتا ہے، لیکن اس کا کوئی مطلب نہیں نکلتا۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ پیوٹن سے گزشتہ ہفتے ہونے والی فون کال سے ’بہت مایوس‘ ہیں کیونکہ یوکرین میں امن کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے امریکی سینیٹ کی جانب سے روس پر مزید پابندیاں لگانے کے مجوزہ بل کے بارے میں کہا کہ میں اس پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔

یہ بیان ایسے وقت پر آیا جب ایک روز قبل ہی ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو مزید اسلحہ بھیجنے کی منظوری دے چکے ہیں، حالانکہ ایک ہفتہ پہلے واشنگٹن نے کچھ ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:روس کا یوکرین پر بڑا فضائی حملہ، یوکرینی ایف 16 جہاز تباہ، پائلٹ بھی ہلاک

امریکا فوری طور پر یوکرین کو 10 پیٹریاٹ میزائل شکن سسٹمز بھیجے گا۔ ساتھ ہی، ٹرمپ نے اپنے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کو ہدایت دی ہے کہ امریکی دفاعی کمپنیوں پر اسلحہ کی پیداوار بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

روس کی طرف سے ٹرمپ کے ان سخت الفاظ پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن کریملن نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کو جنگ کے طول پکڑنے کا سبب قرار دیا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ یہ اقدامات امن کے لیے کی جانے والی کوششوں سے میل نہیں کھاتے۔

واضح رہے کہ یوکرینی حکام واشنگٹن کی جانب سے مسلسل متضاد بیانات پر الجھن کا شکار ہیں۔ ہتھیاروں کی فراہمی میں کسی بھی تعطل سے یوکرین کو شدید مشکلات پیش آ سکتی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب روس بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا پیوٹن روس یوکرین یوکرین جنگ

متعلقہ مضامین

  • ‘یوکرین کے بارے میں بکواس کر رہا ہے‘، ٹرمپ روسی صدر پر برہم، مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان
  • ایدھی ہماری قوم کا انمول اثاثہ تھے، وزیر اعظم کا خراج عقیدت
  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں. عاصم افتخار
  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں‘ پاکستان
  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں: پاکستان
  • یمنی حوثیوں کا اسرائیل پر ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملہ
  • اسلامی دنیا کو جوہری ٹیکنالوجی سے محروم کرنے کیلئے مغرب کی تہذیبی جنگ
  • بھارت کیساتھ جو کچھ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا، مودی سرکار ذلیل و خوار ہوئی، خواجہ آصف
  • ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے جنگ میںکتنے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، برطانوی اخبارنےا ندر کی بات بتادی